Blog
Books
Search Hadith

حمام میں داخل ہونے کا حکم

68 Hadiths Found
سیدنا جابر بن عبد اللہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جو آدمی اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو ، وہ ازار کے بغیر حمام میں داخل نہ ہو، اسی طرح جو آدمی اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو، وہ اپنی بیوی کو حمام میں داخل نہ کرے، جو آدمی اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ ایسے دسترخوان پر نہ بیٹھے جس پر شراب پی جا رہی ہو اور جو آدمی اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو، وہ اس عورت کے ساتھ خلوت اختیار نہ کرے، جس کے ساتھ محرم نہ ہو، کیونکہ ان کا تیسرا شیطان ہو گا۔

Haidth Number: 922
سیدنا ابو عذرہؓ، جنھوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو پایا تھا، سے مروی ہے کہ سیدہ عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے مردوں اور عورتوں کو حماموں سے منع کر دیا، پھر مردوں کے لیے ازار پہن کر نہانے کی رخصت دے دی اور عورتوں کو کوئی رخصت نہ دی۔

Haidth Number: 923
ابو ملیح کہتے ہیں: اہل شام کی کچھ خواتین، سیدہ عائشہؓ کے پاس گئیں، انھوں نے ان سے کہا: تم ہی وہ خواتین ہو جو حماموں میں داخل ہوتی ہو؟ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جو عورت بھی اپنے گھر کے علاوہ کپڑے اتارے گی، وہ اپنے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان والے پردے کو چاک کر دے گی۔

Haidth Number: 924
سائب کہتے ہیں: حمص سے تعلق رکھنے والی کچھ خواتین سیدہ ام سلمہؓ کے پاس آئیں، انھوں نے پوچھا: تم کہاں سے ہو؟ انھوں نے کہا: ہم حمص علاقے سے ہیں۔ یہ سن کر سیدہ نے کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا: جو عورت اپنے گھر کے علاوہ کپڑے اتارے گی، اللہ تعالیٰ اس کے پردے کو چاک کر دے گا۔

Haidth Number: 925
سیدنا عمر بن خطابؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جو آدمی اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے، وہ ازار کے بغیر حمام میں داخل نہ ہو اور جو عورت اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہو، وہ (کسی صورت میں) حمام میں داخل نہ ہو۔

Haidth Number: 926
Haidth Number: 927
سیدہ ام درداءؓ بیان کرتی ہیں کہ ایک دن رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کی اس سے ملاقات ہوئی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌نے اس سے پوچھا: ام درداء! تم کہاں سے آ رہی ہو؟ انھوں نے کہا: جی حمام سے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے اس سے فرمایا: جو عورت (اپنے گھر کے علاوہ) کپڑے اتارتی ہے، وہ اپنے اور اللہ تعالیٰ کے مابین پردے کو چاک کر دیتی ہے۔

Haidth Number: 928
۔ (دوسری سند) سیدہ ام درداء ؓ سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: جونہی میں حمام سے نکلی ، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ سے میری ملاقات ہو گئی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: ام درداء! کہاں سے؟ میں نے کہا: جی حمام سے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! جو عورت اپنی ماؤں کے علاوہ کسی اور کے گھر میں کپڑے اتارتی ہے، وہ ہر پردے کو پھاڑ دیتی ہے، جو اس کے اور اللہ تعالیٰ کے مابین ہوتا ہے۔

Haidth Number: 929

۔ (۳۶۲۰) عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ زَیْنَبَ اِمْرَاَۃِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما اَنَّہَا قَالَتْ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ لِلنِّسَائِ: ((تَصَدَّقْنَ وَلَوْ مِنْ حُلِیِّکُنَّ (وَفِی رِوَایَۃٍ: قَالَتْ: خَطَبَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: یَامَعْشَرَ النِّسَائِ تَصَدَّقْنَ وَلَوْ مِنْ حُلِیِّکُنَّ فَإِنَّکُنَّ اَکْثَرُ اَہْلِ جَہَنَّمَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔)) قَالَتْ: فَکَانَ عَبْدُاللّٰہِ خَفِیْفَ ذَاتِ الْیَدِ، فَقَالَتْ لَہُ: اَیَسَعُنِیْ اَنْ اَضَعَ صَدَقَتِیْ فِیْکَ، وَفِی بَنِیْ اَخِیْ اَوْ بَنِیْ اَخٍ لِیْیَتَامٰی، فَقَالَ عَبْدُ اللّٰہِ: سَلِی عَنْ ذٰلِکَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَتْ: فَاَتَیْتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَإِذَا عَلٰی بَابِہِ امْرَاَۃٌ مِنَ الْاَنْصَارِ یُقَالُ لَہَا زَیْنَبُ تَسْاَلُ عَمَّا اَسْاَلُ عَنْہُ، فَخَرَجَ إِلَیْنَا بِلَالٌ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ فَقُلْنَا: اِنْطَلِقْ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَسَلْہُ عَنْ ذٰلِکَ وَلَا تُخْبِرْ مَنْ نَحْنُ، فَانْطَلَقَ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: ((مَنْ ہُمَا؟)) فَقَالَ: زَیْنَبُ، فَقَالَ: ((اَیُّ الزَّیَانِبِ؟)) فَقَالَ: زَیْنَبُ اِمْرَاَۃُ عَبْدِ اللّٰہِ وَزَیْنَبُ الْاَنْصَارِیَّۃُ، فَقَالَ: ((نَعَمْ لَہُمَا اَجْرَانِ، اَجْرُ القَرَابَۃِ وَاَجْرُ الصَّدَقَۃِ۔)) (مسند احمد: ۱۶۱۸۰)

۔ عمرو بن حارث کہتے ہیں کہ سیدہ زینب زوجہ سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے خواتین سے فرمایا: صدقہ کیا کرو، اگرچہ وہ تمہارے زیورات کی صورت میں ہو، ایک روایت میں ہے: وہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں خطبہ دیا اور فرمایا: عورتوں کی جماعت! صدقہ کیا کرو، اگرچہ وہ اپنے زیورات سے ہی دینا پڑے، کیونکہ قیامت کے دن جہنم کی اکثریت تم ہو گی۔ سیدہ زینب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں: میرے شوہر سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تنگ دست تھے، ایک دن میں نے ان سے کہا: کیایہ ہو سکتا ہے میں اپنا صدقہ آپ اور اپنے یتیم بھتیجوں کو دے دوں؟ انھوں نے جواباً کہا: تم یہ بات نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے پوچھ کر آئو، چنانچہ میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس چلی گئی اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے دروازے پر زینب نامی ایک انصاری خاتون پہلے سے بیٹھی تھی، اس کا سوال بھی وہی تھا، جس کے بارے میں میں پوچھنے گئی تھی، بہرحال سیدنا بلال ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ باہر آئے اور ہم نے ان سے کہا: تم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس جاؤ اور ہمارے اس مسئلے کے بارے میں دریافت کرو، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو ہمارے بارے میں نہیں بتانا کہ ہم کون ہیں، وہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاں چلے گئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پوچھا کہ یہ عورتیں کون ہیں؟ انہوں نے کہا : سیدہ زینب، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پوچھا: کونسی زینب؟ انھوں نے کہا: ایک تو سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی اہلیہ ہے اور دوسری زینب انصاری ہیں، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جی ہاں، وہ اپنے شوہروں کو صدقہ دے سکتی ہیں، بلکہ انہیں دواجر ملیں گے، ایک رشتہ داری کا اور دوسرا صدقہ کرنے کا۔

Haidth Number: 3620

۔ (۳۶۲۱) عَنْ عُبَیْدِ اللّٰہِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُتْبَہَ عَنْ رَائِطَۃَ اِمْرَاَۃِ عَبْدِ اللّٰہِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ وَاُمِّ وَلَدِہِ وَکَانَتِ امْرَاَۃٌ صَنَّاعَ الیَدِ، قَالَ: فَکَانَتْ تُنْفِقُ عَلَیْہِ وَعَلٰی وَلَدِہِ مِنْ صَنْعَتِہَا، قَالَتْ: فَقُلْتُ لِعَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ: لَقَدْ شَغَلْتَنِیْ اَنْتَ وَوَلَدُکَ عَنِ الصَّدَقَۃِ فَمَا اَسْتَطِیْعُ اَنْ اَتَصَدَّقَ مَعَکُمْ بِشَیْئٍ، فَقَالَ لَہَا عَبْدُ اللّٰہِ: وَاللّٰہِ! مَا اُحِبُّ إِنْ لَمْ یَکُنْ فِی ذٰلِکَ اَجْرٌ اَنْ تَفْعَلِیْ، فَاَتَتْ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَتْ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنِّیْ اِمْرَاَۃٌ ذَاتُ صَنْعَۃٍ اَبِیْعُ مِنْہَا وَلَیْسَ لِیْ وَلَالِوَلَدِیْ وَلَا لِزَوْجِیْ نَفَقَۃٌ غَیْرُہَا، وَقَدْ شَغَلُوْنِیْ عَنِ الصَّدَقَۃِ، فَمَا اَسْتَطِیْعُ بِشَیْئٍ فَہَلْ لِیْ مِنْ اَجْرٍ فِیْمَا اَنْفَقْتُ؟ قَالَ: فَقَالَ لَہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اَنْفِقِیْ عَلَیْہِمْ فَإِنَّ لَکِ فِیْ ذَالِکِ اَجْرٌ مَا اَنْفَقْتِ عَلَیْہِمْ۔)) (مسند احمد: ۱۶۱۸۴)

۔ سیدہ رائطہ زوجہ عبداللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ، جو کہ ان کے بچوں کی ماں بھی تھیں، سے مروی ہے کہ وہ ایک ہنر مند خاتون تھی اور اپنے ہنر کی کمائی میں سے اپنے خاوند اور اس کی اولاد پر خرچ کرتی تھی، وہ کہتی ہیں: ایک دن میں نے اپنے خاوند سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: آپ نے اور آپ کی اولاد نے مجھے صدقہ کرنے سے محروم کر رکھا ہے، آپ لوگوں کی وجہ سے میں کوئی چیز صدقہ نہیں کرسکتی۔ آگے سے سیدنا عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان سے کہا: اگر تمہیں اس میں اجر نہیں ملتا کہ میں تمہارے لیے اس صدقہ کو پسند نہیں کرتا، یہ سن کر میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں چلی گئی اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں ایک ہنر خاتون ہوں اور چیزیں بنا کر فروخت کرتی ہوں، لیکن میری اور میری اولاد اور شوہر کا اس کے علاوہ کوئی ذریعۂ آمدن نہیں ہے، اس لیے میں ان لوگوں پر خرچ کرنے کی وجہ سے صدقہ کرنے سے محروم رہتی ہوں، تو کیا ان لوگوں پر خرچ کرنے سے مجھے اجر ملے گا؟ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم ان پر خرچ کیا کرو، کیونکہ تم ان پر جس قدر خرچ کرو گی، تمہیں ثواب ملے گا۔

Haidth Number: 3621
۔ سیدنا مقدام بن معدی کرب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم اپنے آپ کو جو کھلاؤ گے، وہ تمہارے لیے صدقہ ہو گا، تم اپنی اولاد کو جو کچھ کھلائو گے، وہ بھی تمہاری طرف سے صدقہ ہو گا،تم اپنی بیوی کو جو کچھ کھلائو گے، وہ بھی تمہارا صدقہ ہو گا اور تم اپنے خادم کو جو کچھ کھلاؤ گے، وہ بھی تمہاری طرف سے صدقہ ہو گا۔

Haidth Number: 3622
۔ سیدناجابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی خود ضرورت مند ہو تو وہ اپنے آپ پر خرچ کرنے سے ابتدا کرے، اگر اس سے کچھ بچ جائے تو اپنے اہل و عیال پر خرچ کرے، اگر پھر بھی مال بچ جائے تو دوسرے رشتہ داروں پر خرچ کرے اور اگر مزید گنجائش ہو تو ادھر ادھر دوسرے ضرورت مندوں پر خرچ کرے۔

Haidth Number: 3623
۔ سیدناابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: لوگو! صدقہ کرو۔ ایک آدمی نے کہا: میرے پاس ایک دینار ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کو اپنے آپ پر خرچ کر۔ اس نے کہا، میرے پاس ایک دینار اور ہے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ اپنی بیوی پر صدقہ کرو۔ اس نے کہا: میرے پاس ایک دینار اور ہے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسے اپنی اولاد پر صدقہ کر۔ اس نے کہا: میرے پاس ایک دینار اور ہے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسے اپنے خادم پر خرچ کر۔ اس نے کہا: میرے پاس ایک دینار اور ہے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اب تو خود بہتر جانتا ہے۔

Haidth Number: 3624
۔ سیدناسلیمان بن عامر ضبی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مسکین پر صدقہ کرنے سے صرف صدقے کا ثواب ملتا ہے اور رشتہ دار پر صدقہ کرنے سے دو اجر ملتے ہیں، ایک صلہ رحمی کا اور دوسرا صدقے کا۔

Haidth Number: 3625
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے حجۃ الوداع والے سال اپنی بیویوں سے فرمایا: یہ تمہارا حج ہو گیا ہے، آئندہ تم (اپنے گھروں میں ہی)اپنی چٹائیوں پر بیٹھ جانا۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں:لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے بعد ساری امہات المومنین حج کے لئے جایا کرتی تھیں ،ماسوائے سیدہ زینب بنت جحش اور سیدہ سودہ بنت زمعہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کے، یہ کہا کرتی تھیں: اللہ کی قسم! ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے اس ارشاد یہ حج ہے‘ پھر (گھروں میں) اپنی چٹائیوں پر بیٹھ جانا ہے۔ کے بعد (حج کے لئے) سواری پر سوار نہیں ہوں گی۔

Haidth Number: 4069
۔ سیدنا ابو واقدلیثی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے حج کے موقع پر اپنی بیویوں سے فرمایا تھاکہ یہ حج ہو گیا ہے‘ اس کے بعد (گھروں میں) اپنی چٹائیوں پر (بیٹھ جانا ہے)۔

Haidth Number: 4070
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کہا: کیا ہم آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ جہاد کے لئے نہیں جا سکتیں؟ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہارے لئے ایک انتہائی حسین و جمیل جہاد ہے اور وہ ہے حج مبرور۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتی ہیں: یہ حدیث سننے کے بعد میں کبھی بھی حج نہیں چھوڑوں گی۔

Haidth Number: 4071
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ انھوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سوال کرتے ہوئے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا عورتوں پر بھی جہاد فرض ہے؟ آپ نے فرمایا: حج اور عمرہ عورتوں کا جہاد ہیں۔

Haidth Number: 4072
۔ سیدناعبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یوم النحر کو طوافِ افاضہ کیا، پھر واپس لوٹ آئے اور نمازِ ظہر منی میں ادا کی۔

Haidth Number: 4540
۔ سیدناعبد اللہ بن عباس اور سیدہ عائشہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے رات کو منی سے آ کر طوافِ افاضہ کیا تھا۔

Haidth Number: 4541
Haidth Number: 4542
Haidth Number: 4543

۔ (۴۵۴۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ حَدَّثَنِی أَبِی ثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ: حَدَّثَنِی أَبُوْعُبَیْدَۃَ بْنُ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ زَمْعَۃَ عَنْ أَبِیْہِ وَعَنْ أُمِّہِ زَیْنَبَ بِنْتِ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا یُحَدِّثَانِہِ ذَالِکَ جَمِیْعًا، قَالَتْ: ، کَانَتْ لَیْلَتِیَ الَّتِیْیَصِیْرُ إِلَیَّ فِیْہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَسَائَ یَوْمِ النَّحْرِ، قَالَتْ: فَصَارَ إِلَیَّ، قَالَتْ: فَدَخَلَ عَلَیَّ وَھْبُ بْنُ زَمْعَۃَ مَعَہُ رَجُلٌ مِنْ آلِ أَبِی أُمَیَّۃَ مُتَقَمِّصَیْنِ، قَالَتْ: فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لِوَھْبٍ: ((ھَلْ اَفَضْتَ بَعْدُ أَبَا عَبْدِ ا للّٰہِ؟ قَالَ: لَا وَاللّٰہِ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! قَالَ: ((اِنْزِعْ عَنْکَ الْقَمِیْصَ)) قَالَ: فَنَزَعَہُ مِنْ رَأْسِہِ، وَنَزَعَ صَاحِبُہُ قَمِیْصَہُ مِنْ رَأْسِہِ، ثُمَّ قَالُوْا: وَلِمَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ؟ قَالَ: ((إِنَّ ھٰذَا یَوْمٌ رُخِّصَ لَکُمْ إِذَا أَنْتُمْ رَمَیْتُمُ الْجَمْرَۃَ أَنْ تَحِلُّوْا یَعْنِی مِنْ کُلِّ مَا حُرِمْتُمْ مِنْہُ إِلَّا مِنَ النِّسَائِ، فَإِذَا أَنْتُمْ أَمْسَیْتُمْ قَبْلَ أَنْ تَطُوْفُوْا بِہٰذَا الْبَیْتِ عُدْتُّمْ حُرُمًا کَہَیْئَتِکُمْ قَبْلَ أَنْ تَرْمُوْا الْجَمْرَۃَ حَتّٰی تَطُوْفُوْا بِہِ۔)) (مسند احمد: ۲۷۰۶۵)

۔ سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں: یوم النحر کی شام کو میری رات ہونے کی وجہ سے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میرے پاس آنا تھا، سو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میرے پاس آ گئے، اتنے میں سیدنا وہب بن زمعہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بھی میرے پاس آگئے، جبکہ ان کے ساتھ آلِ ابو امیہ کا ایک آدمی بھی تھا، ان دونوں نے قمیصیں پہنی ہوئی تھیں، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا وہب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے فرمایا: ابوعبد اللہ! کیا تم نے طوافِ افاضہ کر لیا ہے؟ انھوں نے کہا: جی نہیں، اے اللہ کے رسول! اللہ کی قسم اٹھاتا ہوں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر قمیص اتار دو۔ انھوں نے بھی سر کی جانب سے قمیص اتار دی اور ان کے ساتھی نے بھی سر کی طرف سے قمیص اتار دی، پھر انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! بھلا اس کی وجہ کیا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس دن میں ہمیں یہ رخصت دی گئی ہے کہ جب تم لوگ جمرہ کی رمی کر لو تو تم حلال ہو جاؤ گئے، یعنی تم کو جن امور سے (احرام کی وجہ سے) منع کر دیا تھا، وہ جائز ہو جائیں گے، ما سوائے بیویوں کے، لیکن جب تم شام تک بیت اللہ کا طواف ہی نہ کر سکو تو تم احرام کی اسی حالت میں لوٹ آؤ گے، جو جمرہ کی رمی سے پہلے تھی،یہاں تک کہ تم یہ طواف کر لو۔

Haidth Number: 4544

۔ (۴۵۴۴م)قَالَ مُحَمَّدٌ قَالَ: أَبُوْ عُبَیْدَۃَ وَحَدَّثَتْنِیْ أُمُّ قَیْسٍ ابْنَۃُ مِحْصَنٍ، وَکَانَتْ جَارَۃً لَہُمْ، قَالَتْ: خَرَجَ مِنْ عِنْدِی عُکَاشَہُ بْنُ مِحْصَنٍ فِیْ نَفَرٍ مِنْ بَنِی أَسَدٍ مُتَقَمِّصِیْنَ َعَشِیَّۃَیَوْمِ النَّحْرِ، ثُمَّ رَجَعُوْا إِلَیَّ عِشَائً قُمُصُہُمْ عَلٰی أَیْدِیْہِمْیَحْمِلُوْنَہَا، قَالَتْ: فَقُلْتُ: أَیْ عُکَاشَۃُ! مَالَکُمْ خَرَجْتُمْ مُتَقَمِّصِیْنَ ثُمَّ رَجَعْتُمْ وَقُمُصُکُمْ عَلٰی أَیْدِیْکُمْ تَحْمِلُوْنَہَا؟ فَقَالَ: أَخْبَرَتْنَا أُمُّ قَیْسٍ: کَانَ ھٰذَا یَوْمًا قَدْ رُخِّصَ لَنَا فِیْہِ إِذَا نَحْنُ رَمَیْنَا الْجَمْرَۃَ حَلَلْنَا مِنْ کُلِّ مَا حَرُمْنَا مِنْہُ إِلَّا مَا کَانَ مِنَ النِّسَائِ حَتّٰی نَطُوْفَ بِالْبَیْتِ، فَإِذَا أَمْسَیْنَا وَلَمْ نَطُفْ بِہِ صِرْنَا حُرُمًا کَہَیْئَتِنَا قَبْلَ أَنْ نَرْمِیَ الْجَمْرَۃَ حَتّٰی نَطُوْفَ بِہِ وَلَمْ نَطُفْ فَجَعَلْنَا قُمُصَنَا کَمَا تَرَیْنَ۔ (مسند احمد: ۲۷۰۶۶)

۔ ابو عبیدہ کہتے ہیں: میری پڑوسن سیدہ ام قیس بنت محصن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے کہا: بنو اسد کے کچھ افراد سمیت سیدہ عکاشہ بن محصن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ میرے پاس سے نکلے، ان لوگوں نے قمیصیں پہنی ہوئی تھیں اور یہیوم النحر کی شام تھی، لیکن جب عشاء کے وقت یہ لوگ واپس آئے تو انھون نے اپنی قمیصیں اپنے ہاتھوں پر اٹھائی ہوئی تھیں۔ میں نے کہا: اے عکاشہ! کیا ہوا تم لوگوں کو، جب تم نکلے تھے تو تم نے قمیصیں پہنیں ہوئی تھیں اور جب لوٹے ہو تو تم نے اپنی قمیصیں اپنے ہاتھوں پر اٹھائی ہوئی ہیں؟ انھوں نے کہا: سیدہ ام قیس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے کہا: اس دس ذوالحجہ کے دن کو ہمیں یہ رخصت دی گئی ہے کہ جب ہم جمرہ کی رمی کر لیں تو (احرام کی وجہ سے ) ممنوعہ چیزیں ہمارے لیے حلال ہو جائیں گے، ما سوائے بیویوں کے، وہ طوافِ افاضہ کے بعد حلال ہوں گی، لیکن اگر اس طرح ہو جائے کہ شام تک ہم طواف نہ کر سکیں تو ہم احرام کی اسی حالت میں واپس آ جائیں گے، جس میں ہم جمرہ کی رمی سے پہلے تھے، پھر بیت اللہ کا طواف کر لینے تک احرام کی حالت میں ہی ٹھہریں گے۔ چونکہ ہم نے طواف نہیں کیا تھا، اس لیے ہم نے اپنی قمیصیں اس طرح کر لی ہیں، جیسا کہ تم دیکھ رہی ہو۔

Haidth Number: 4544
۔ سیدنا ابو طلحہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب کسی قوم سے لڑتے اور ان کو شکست دے دیتے تو وہاں کھلے میدان میں تین دن قیام کرتے۔ ایک روایت میںہے: جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اہل بدر سے فارغ ہوئے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کھلے میدان میں تین دن قیام کیا۔

Haidth Number: 5013
Haidth Number: 5014
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کی حدیث ہے، جب انھوں نے سیدہ بریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کو آزاد کرنا چاہا، لیکن اس کے مالکوں نے یہ شرط لگا دی کہ وَلاء ان کی ہو گی، لیکن نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم اسے خریدکر آزاد کر دو، وَلاء صرف اسی کی ہوتی ہے، جوآزاد کرتاہے۔

Haidth Number: 5915
۔ سیدنا نعمان بن بشیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تلوار کے علاوہ ہر چیز میں خطا ہوتی ہے اور ہر خطا میں دیت ہے۔

Haidth Number: 6589
۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے قتل خطا کی دیت کی پانچ قسم بنائی ہیں۔

Haidth Number: 6590
Haidth Number: 6591