اَلتَّوکِیْلُ کے معنی کسی پر اعتماد کرکے اسے اپنا نائب مقرر کرنے کے ہیں اور وَکِیْلٌ فَعِیْلٌ (بمعنی مفعول) کے وزن پر ہے۔قرآن پاک میں ہے:۔ (وَ کَفٰی بِاللّٰہِ وَکِیۡلًا) (۴۔۸۱) اور خدا ہی کافی کارساز ہے۔یعنی اپنے تمام کام اسی کے سپرد کارساز ہے یعنی اپنے تمام کام اسی کے سپرد کردیجیئے اور کارسازی کے لئے اسی کو کافی سمجھیئے اور آیت کریمہ: (حَسۡبُنَا اللّٰہُ وَ نِعۡمَ الۡوَکِیۡلُ) (۳۔۱۷۳) ہم کو خدا کافی ہے اور وہ بہت اچھا کارساز ہے بھی اسی معنی پر محمول ہے اور آیت کریمہ:۔ (وَ مَاۤ اَنۡتَ عَلَیۡہِمۡ بِوَکِیۡلٍ) (۳۹۔۴۱) اور اے پیغمبر تم ان کے ذمہ دار نہیں ہو۔کے معنی یہ ہیں کہ تم ان کے اعمال کے ذمہ دار اور محافظ نہیں ہو جیسے دوسری جگہ فرمایا:۔ (لَسۡتَ عَلَیۡہِمۡ بِمُصَۜیۡطِرٍ اِلَّا مَنۡ تَوَلّٰی) (۸۸۔۲۲۔۲۳) تم ان پر داروغہ نہیں ہو، ہاں جس شخص نے منہ پھیرا۔اور اسی معنی میں فرمایا:۔ (قُلۡ لَّسۡتُ عَلَیۡکُمۡ بِوَکِیۡلٍ) (۶۔۶۶) کہدو کہ میں تمہارا داروغہ نہیںہوں۔ (اَرَءَیۡتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰـہَہٗ ہَوٰىہُ ؕ اَفَاَنۡتَ تَکُوۡنُ عَلَیۡہِ وَکِیۡلًا) (۲۵۔۴۳) کیا تم نے اس شخص کو دیکھا جس نے خواہش نفس کو معبود بنارکھا ہے تو کیا تم اس پر نگہبان ہوسکتے ہو۔ (اَمۡ مَّنۡ یَّکُوۡنُ عَلَیۡہِمۡ وَکِیۡلًا) (۴۔۱۰۹) اور کون انکا وکیل بنے گا۔یعنی ان کی طرف سے کون ذمہ داری اٹھائے گا۔ اَلتَّوکُّلُ: (تفعل) اسکا استعمال دو طرح ہوتا ہے۔اول (صلہ لام کے ساتھ) تَوَکَّلْتُ لِفُلَان یعنی میں فلاں کی ذمہ داری لیتا ہوں چنانچہ وَکَّلْتُہ‘ فَتَوکَّلَ لِیْ کے معنی ہیں:میں نے اسے وکیل مقرر کیا تو اس نے میری طرف سے ذمہ داری قبول کرلی۔ (علٰی (۲) کے ساتھ) تَوَکَّلْتُ عَلَیْہِ کے معنی کسی پر بھروسہ کرنے کے ہیں۔چنانچہ قرآن پاک میں ہے:۔ (وَ عَلَی اللّٰہِ فَلۡیَتَوَکَّلِ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ) (۱۴۔۱۱) اور خدا ہی پر مومنوں کو بھروسہ رکھنا چاہیئے۔ (وَ مَنۡ یَّتَوَکَّلۡ عَلَی اللّٰہِ فَہُوَ حَسۡبُہٗ) (۶۵۔۳) اور جو خدا پر بھروسہ رکھے گا تو وہ اس کو کفایت کرے گا۔ (رَبَّنَا عَلَیۡکَ تَوَکَّلۡنَا) (۶۰۔۴) اے ہمارے پروردگار!تجھ ہی پر ہمارا بھروسہ ہے۔ (وَ عَلَی اللّٰہِ فَتَوَکَّلُوۡۤا) (۵۔۲۳) اور خدا ہی پر بھروسہ رکھو۔ (وَ تَوَکَّلۡ عَلَی اللّٰہِ ؕ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ وَکِیۡلًا) (۴۔۸۱) اور خدا پر بھروسہ رکھو اور خدا ہی کافی کارساز ہے (وَ تَوَکَّلۡ عَلَیۡہِ) (۱۱۔۱۲۳) اور اسی پر بھروہ رکھو۔ (وَ تَوَکَّلۡ عَلَی الۡحَیِّ الَّذِیۡ لَا یَمُوۡتُ) (۲۵۔۵۸) اور اس خدائے زندہ پر بھروسہ رکھو جو کبھی نہیں مرے گا۔وَاکَلَ فُلَانٌ:دوسرے شخص پر اعتماد کرکے اپنا کام ضائع کردینا۔تَوَاکَلَ الْقَوْمُ:لوگوں نے اپنے کام ایک دوسرے پر ڈالنا شروع کردیئے۔ رَجُلٌ وُکَلَۃٌ۔تَکَلَۃٌ:وہ آدمی جو خود کمزور ہو اور ہر کام میں دوسروں کا سہارا تلاش کرے۔ اَلْوَکَالُ:چوپایہ،جانور میں عیب کو کہتے ہیں یعنی یہ کہ وہ دوسرے جانور کے چلنے کے بغیر تنہا نہ چلے۔بعض نے وکیل کی تفسیر کفیل کے ساتھ کی ہے کہ وکیل کفیل کو کہتے ہیں مگر وکیل کفیل سے اعم سے کیونکہ ہر کفیل وکیل بھی ہوتا ہے لیکن ہر وکیل کا کفیل ہونا ضروری نہیں ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
وَكِيْلًا | سورة الأحزاب(33) | 3 |
وَكِيْلًا | سورة الأحزاب(33) | 48 |
وَكِيْلًا | سورة المزمل(73) | 9 |
وَكِيْلٌ | سورة يوسف(12) | 66 |
وَكِيْلٌ | سورة القصص(28) | 28 |
وَكَّلْنَا | سورة الأنعام(6) | 89 |
وَّتَوَكَّلْ | سورة الأحزاب(33) | 3 |
وُكِّلَ | سورة السجدة(32) | 11 |
وَّكِيْلٌ | سورة الأنعام(6) | 102 |
وَّكِيْلٌ | سورة هود(11) | 12 |
وَّكِيْلٌ | سورة الزمر(39) | 62 |
يَتَوَكَّلُ | سورة الزمر(39) | 38 |
يَتَوَكَّلُوْنَ | سورة الأنفال(8) | 2 |
يَتَوَكَّلُوْنَ | سورة النحل(16) | 42 |
يَتَوَكَّلُوْنَ | سورة النحل(16) | 99 |
يَتَوَكَّلُوْنَ | سورة العنكبوت(29) | 59 |
يَتَوَكَّلُوْنَ | سورة الشورى(42) | 36 |
يَّتَوَكَّلْ | سورة الطلاق(65) | 3 |
يَّتَوَكَّلْ | سورة الأنفال(8) | 49 |
وَكِيْلًا | سورة بنی اسراءیل(17) | 2 |