اَلظَّنُّ: کسی چیز کی علامات سے جو نتیجہ حاصل ہوتا ہے اسے ظَنٌّ کہتے ہیں جب یہ علامت قوی ہو تو ان سے علم کا درجہ حاصل ہوجاتا ہے مگر جب بہت کمزور ہوں تو وہ نتیجہ وہم کی حد سے تجاوز نہیں کرتا یہی وجہ ہے کہ جب وہ نتیجہ قوی ہوجائے اور علم کا درجہ حاصل کرلے یہ اسے علم کے درجہ میں فرض کرلیا جائے تو اس کے بعد اَنْ یَا اَنَّ استعمال ہوتا ہے۔ مگر جب وہ ظن کمزور ہو اور وہم کے درجہ سے آگے نہ بڑھے تو پھر اس کے ساتھ (صرف) اَنْ استعمال ہوتا ہے جو کسی قول یا فعل کے عدم کے ساتھ مختص ہے۔ چنانچہ آیت: (الَّذِیۡنَ یَظُنُّوۡنَ اَنَّہُمۡ مُّلٰقُوۡا رَبِّہِمۡ ) (۲:۴۶) جو یقین کیے ہوئے ہیں کہ وہ اپنے پروردگار سے ملنے والے ہیں۔ (یَظُنُّوۡنَ اَنَّہُمۡ مُّلٰقُوا اللّٰہِ ) (۲:۲۴۹) جو لوگ یقین رکھتے ہیں کہ ان کو خدا کے روبرو حاضر ہونا ہے۔ (وَّ ظَنَّ اَنَّہُ الۡفِرَاقُ ) (۷۵:۲۸) اور اس (جان بلب) نے سمجھا کہ اب سب سے جدائی ہے۔ میں ظَنٌّ کا لفظ علم و یقین کے معنی میں استعمال ہوا ہے۔ اور آیت کریمہ ہے: (اَلَا یَظُنُّ اُولٰٓئِکَ ) (۸۳:۴) میں ان کی انتہائی مذمت کی ہے اور معنی یہ ہیں کہ موت کے بعد زندہ ہونے کے دلائل نہایت واضح ہیں مگر یہ اس زندگی کا گمان تک نہیں کرتے۔ اور آیت کریمہ: (وَ ظَنَّ اَہۡلُہَاۤ اَنَّہُمۡ قٰدِرُوۡنَ عَلَیۡہَاۤ ) (۱۰:۲۴) اور زمین والوں نے خیال کیا کہ وہ اس پر پوری دسترس رکھتے ہیں۔ میں اشارہ ہے کہ زیادہ لالچ اور طمع میں آکر وہ اس امر کا یقین کر بیٹھتے تھے۔ اور آیت کریمہ: (وَ ظَنَّ دَاوٗدُ اَنَّمَا فَتَنّٰہُ ) (۳۸:۲۴) میں ظن بمعنی علم ہے اور فتنہ کے ہیں وہی معنی ہیں جوکہ آیت: (وَ فَتَنّٰکَ فُتُوۡنًا) (۲۰:۴۰) میں ہیں اور آیت: (وَ ذَاالنُّوۡنِ اِذۡ ذَّہَبَ مُغَاضِبًا فَظَنَّ اَنۡ لَّنۡ نَّقۡدِرَ عَلَیۡہِ ) (۲۱:۸۷) اور ذوالنون (کو یاد کرو) جب وہ (اپنی قوم سے ناراض ہوکر) غصے کی حالت میں چل دئیے اور خیال کیا کہ ہم ان پر قابو نہیں پاسکیں گے، میں بعض نے کہا ہے کہ یہاں ظَنَّ بمعنی وہم لینا بہتر ہے یعنی ان کے دل میں یہ وہم گزرا کہ ہم ان پر قابو نہیں پاسکیں گے اور آیت کریمہ: (وَ اسۡتَکۡبَرَ ہُوَ وَ جُنُوۡدُہٗ فِی الۡاَرۡضِ بِغَیۡرِ الۡحَقِّ وَ ظَنُّوۡۤا اَنَّہُمۡ اِلَیۡنَا لَا یُرۡجَعُوۡنَ ) (۲۸:۳۹) اور وہ اس کے لشکر ملک میں ناحق مغرور ہورہے تھے اور خیال کرتے تھے کہ ہماری طرف لوت کر نہیں آئیں گے۔ میں ظَنَّ کے بعد اَنَّ لایا گیا ہے جوکہ ظَنَّ بمعنی علم کے بعد استعمال ہوتا ہے پس اس سے متنبہ کیا ہے کہ انہوں نے اپنی جگہ پر یقین کرلیا تھا گو یہ یقین بے اصل تھا۔ اور آیت کریمہ: (یَظُنُّوۡنَ بِاللّٰہِ غَیۡرَ الۡحَقِّ ظَنَّ الۡجَاہِلِیَّۃِ) (۳:۱۵۴) وہ خدا کے بارے میں ناحق زمانہ جاہلیت کے سے گمان کرتے ہیں۔ کے معنی یہ ہیں کہ یہ لوگ زمانہ جاہلیت کی طرح اﷲ تعالیٰ کے متعلق طرح طرح کی قیاس آرائیاں کررہے ہیں۔ یعنی وہ خیال کرتے ہیں کہ پیغمبر علیہ السلام نے ان کے سامنے غلط بیانی کی ہے، اس سے تنبیہ کی ہے کہ منافقین کی یہ بدگمانیاں کفار کی سی ہیں اور وہ اس قسم کی افواہیں پھیلا کر کفار کا کردار ادا کررہے ہیں۔ اور ایت کریمہ: (وَ ظَنُّوۡۤا اَنَّہُمۡ مَّانِعَتُہُمۡ حُصُوۡنُہُمۡ ) (۵۹:۲) اور وہ لوگ یہ سمجھتے ہوئے کہ ان کے قلعے ان کو … بچالیں گے۔ کے معنی یہ ہیں کہ ان کا خیال اس قدر پختہ تھا جیساکہ کسی شخص کو پورا یقین ہوتا ہے۔ اسی معنی میں فرمایا: (وَ لٰکِنۡ ظَنَنۡتُمۡ اَنَّ اللّٰہَ لَا یَعۡلَمُ کَثِیۡرًا مِّمَّا تَعۡمَلُوۡنَ) (۴۱:۲۲) بلکہ تم یہ خیال کرتے تھے کہ خدا کو تمہارے بہت سے عملوں کی خبر ہی نہیں۔ (ذٰلِکُمۡ ظَنُّکُمُ الَّذِیۡ ظَنَنۡتُمۡ ) (۴۱:۲۳) اور اسی خیال نے وج تم … رکھتے تھے۔ اور آیت کریمہ: (الظَّآنِّیۡنَ بِاللّٰہِ ظَنَّ السَّوۡءِ) (۴۸:۶) جو خدا کے حق میں برے برے خیال رکھتے ہیں۔ میں ظَنَّ السَّوْئِ کی تفسیر بعد کی آیت: (بَلۡ ظَنَنۡتُمۡ اَنۡ لَّنۡ یَّنۡقَلِبَ الرَّسُوۡلُ ) (۴۸:۱۲) بات یہ ہے کہ تم لوگ یہ سمجھ بیٹھے تھے کہ پیغمبر … کبھی لوٹ کر آنے والے ہی نہیں۔ میں بیان کردی ہے۔ نیز فرمایا: (اِنۡ نَّظُنُّ اِلَّا ظَنًّا ) (۴۵:۳۲) ہم اس کو محض ظنی خیال کرتے ہیں۔ اور ظَنّ چونکہ عام طور پر برا ہوتا ہے اس لیے اس کی مذمت کرتے ہوئے فرمایا: (وَ مَا یَتَّبِعُ اَکۡثَرُہُمۡ اِلَّا ظَنًّا) (۱۰:۳۶) اور ان میں کے اکثر صرف ظن کی پیروی کرتے ہیں۔ (وَ اِنَّ الظَّنَّ لَا یُغۡنِیۡ ) (۵۳:۲۸) اور ظن (یقین کے مقابلے میں ) کچھ کام نہیں آتا۔ (وَّ اَنَّہُمۡ ظَنُّوۡا کَمَا ظَنَنۡتُمۡ ) (۷۲:۷) اور یہ کہ ان کا بھی یہی اعتقاد تھا جس طرح تمہارا۔ اور ایک قراء ت میں ۔ (وَ مَا ہُوَ عَلَی الۡغَیۡبِ بِضَنِیۡنٍ ) (۸۱:۲۴) اور وہ پوشیدہ باتوں کے ظاہر کرنے میں بخیل نہیں۔ ضَاد کی بجائے ظائِ کے ساتھ ہے جس کے معنی متہم کے ہیں۔
Words | Surah_No | Verse_No |
وَتَظُنُّوْنَ | سورة الأحزاب(33) | 10 |
وَظَنَنْتُمْ | سورة الفتح(48) | 12 |
وَظَنَّ | سورة يونس(10) | 24 |
وَظَنَّ | سورة ص(38) | 24 |
وَظَنُّوْا | سورة حم السجدہ(41) | 48 |
وَظَنُّوْٓا | سورة التوبة(9) | 118 |
وَظَنُّوْٓا | سورة يوسف(12) | 110 |
وَظَنُّوْٓا | سورة القصص(28) | 39 |
وَظَنُّوْٓا | سورة الحشر(59) | 2 |
وَّظَنَّ | سورة القيامة(75) | 28 |
وَّظَنُّوْٓا | سورة الأعراف(7) | 171 |
وَّظَنُّوْٓا | سورة يونس(10) | 22 |
يَظُنُّ | سورة الحج(22) | 15 |
يَظُنُّ | سورة المطففين(83) | 4 |
يَظُنُّوْنَ | سورة البقرة(2) | 46 |
يَظُنُّوْنَ | سورة البقرة(2) | 78 |
يَظُنُّوْنَ | سورة البقرة(2) | 249 |
يَظُنُّوْنَ | سورة آل عمران(3) | 154 |
يَظُنُّوْنَ | سورة الجاثية(45) | 24 |