اَلْغَضَبُ: انتقام کے لیے دل میں خون کا جوش مارنا۔ اسی لیے آنحضرت ﷺ نے فرمایا: (1) (۵۹) (اتقوا الغضب فانہ جمرۃ توقد فی قلب ابن اٰدم الم تروا الی انتفاخ اوداجہٖ وحمرۃ عینیہ۔) کہ غصہ سے بچو بے شک وہ انسان کے دل میں دہکتے ہوئے انگارہ کی طرح ہے تم اس کی رگوں کے پھولنے اور آنکھوں کے سرخ ہوجانے کو نہیں دیکھتے۔ لیکن غضب الٰہی سے مراد انتقام (اور عذاب) ہوتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے۔ (فَبَآءُوۡ بِغَضَبٍ عَلٰی غَضَبٍ) (۲:۹۰) تو وہ (اس کے) غضب بالائے غضب میں مبتلا ہوگئے۔ (وَ بَآءُوۡ بِغَضَبٍ مِّنَ اللّٰہِ) (۲:۶۱) اور وہ خدا کے غضب میں گرفتار ہوگئے۔ (وَ مَنۡ یَّحۡلِلۡ عَلَیۡہِ غَضَبِیۡ ) (۲۰:۸۱) اور جس پر میرا غصہ نازل ہوا۔ (وَ غَضِبَ اللّٰہُ عَلَیۡہِ) (۴:۹۳) اور خدا اس پر غضب ناک ہوگا۔ اور آیت کریمہ: (غَیۡرِ الۡمَغۡضُوۡبِ عَلَیۡہِمۡ ) (۱:۷) نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا۔ میں بعض نے کہا ہے کہ مَغْضُوْبِ عَلَیْھِمْ سے یہود مراد ہیں۔(2) اور غَضْبَۃٌ کے معنی سخت چٹان کے ہیں۔ اَلْغَضُوْبُ: بہت زیادہ غصے ہونے والا۔ یہ سانپ اور تندمزاج اونٹنی پر بولا جاتا ہے۔ بعض نے کہا ہے کہ فُلَانٌ غَضْبَۃٌ کے معنی ہیں: فلاں بہت جلد غصے ہونے والا ہے۔ بعض نے بیان کیا یہ کہ غَضِبْتُ لِفُلَانٍ کے معنی کسی زندہ شخص کی حمایت میں ناراض ہونا ہیں اور غَضِبْتُ بِہٖ کے معنی کسی مردہ شخص کی حمات کے لیے غضب ناک ہونا۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الْغَضَبُ | سورة الأعراف(7) | 154 |
الْمَغْضُوْبِ | سورة الفاتحة(1) | 7 |
بِغَضَبٍ | سورة البقرة(2) | 61 |
بِغَضَبٍ | سورة البقرة(2) | 90 |
بِغَضَبٍ | سورة آل عمران(3) | 112 |
بِغَضَبٍ | سورة الأنفال(8) | 16 |
غَضَبٌ | سورة الأعراف(7) | 152 |
غَضَبٌ | سورة النحل(16) | 106 |
غَضَبٌ | سورة طه(20) | 86 |
غَضَبٌ | سورة الشورى(42) | 16 |
غَضَبٍ | سورة البقرة(2) | 90 |
غَضَبَ | سورة النور(24) | 9 |
غَضَبِيْ | سورة طه(20) | 81 |
غَضَبِيْ | سورة طه(20) | 81 |
غَضِبَ | سورة المجادلة(58) | 14 |
غَضِبَ | سورة الممتحنة(60) | 13 |
غَضِبُوْا | سورة الشورى(42) | 37 |
غَضْبَانَ | سورة الأعراف(7) | 150 |
غَضْبَانَ | سورة طه(20) | 86 |
مُغَاضِبًا | سورة الأنبياء(21) | 87 |
وَغَضِبَ | سورة النساء(4) | 93 |
وَغَضِبَ | سورة المائدة(5) | 60 |
وَغَضِبَ | سورة الفتح(48) | 6 |
وَّغَضَبٌ | سورة الأعراف(7) | 71 |