اَلْحِلْمُ کے معنیٰ ہیں نفس و طبیعت پر ایسا ضبط رکھنا کہ غیظ و غضب کے موقع پر بھڑک نہ اٹھے۔ اس کی جمع اَحْلَامٌ ہے۔ اور آیت کریمہ: (اَمۡ تَاۡمُرُہُمۡ اَحۡلَامُہُمۡ ) (۵۲:۳۲) کیا ان کی عقلیں ان کو … سکھاتی ہیں۔ میں بعض نے کہا ہے کہ اَحْلَام سے عقلیں مراد ہیں اصل میں حلم کے معنیٰ متانت کے ہیں مگر چونکہ متانت بھی عقل کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے اس لئے حلم کا لفظ بول کر عقل مراد لے لیتے ہیں جیساکہ مسبب بول کر سبب مراد لے لیا جاتا ہے۔ حَلُمَ: بردبار ہونا۔ حَلَّمَہٗ الْعَقْلُ وَتَحَلَّمَ عقل نے اسے بردبار بنادیا۔ اَحْلَمَتِ الْمَرأۃُ: عورت کا حلیم بچے جننا۔ قرآن پاک میں ہے: (اِنَّ اِبۡرٰہِیۡمَ لَحَلِیۡمٌ اَوَّاہٌ مُّنِیۡبٌ ) (۱۱:۷۵) بے شک ابراہیم علیہ السلام بڑے تحمل والے، نرم دل والے اور رجوع کرنے والے تھے۔ اور آیت کریمہ: (فَبَشَّرۡنٰہُ بِغُلٰمٍ حَلِیۡمٍ ) (۳۷:۱۰۱) تو ہم نے ان کو ایک نرم دل لڑکے کی خوش خبری دی۔ کے معنیٰ یہ ہیں کہ اس غلام میں، قوت برداشت … تھی۔ اور آیت کریمہ: (وَ اِذَا بَلَغَ الۡاَطۡفَالُ مِنۡکُمُ الۡحُلُمَ ) (۲۴:۵۹) اور جب تمہارے لڑکے بالغ ہوجائیں۔ میں حُلم کے معنی سنِ بلوغت کے ہیں اور سنِ بلوغت کو حُلم اس لئے کہتے ہیں کہ اس عمر میں عام طور پر عقل و تمیز آجاتی ہے کہا جاتا ہے۔ حَلَمَ (ن) فِیْ نَوْمِہٖ خواب دیکھنا۔ مصدر حِلْمٌ اور حُلْمٌ اور حلم مثل رُبْعٌ بھی کہا گیا ہے۔ اور یہی معنیٰ تَحلَّم وَاحْتَلَمَ کے ہیں۔ حَلَمْتُ بِہٖ فِی نَومِیْ: میں نے اسے خواب میں دیکھا۔ قرآن پاک میں ہے: (قَالُوۡۤا اَضۡغَاثُ اَحۡلَامٍ ) (۱۲:۴۴) انہوں نے کہا یہ تو پریشان سے خواب ہیں۔ اَلْحَلَمَۃُ: بڑی چیچڑی۔ کیونکہ وہ ایک جگہ پر جمے رہنے کی وجہ سے حلیم نظر آتی ہے اور سرپستان کو حَلَمَۃُ الثَّدْیِ کہنا محض ہیئت میں چیچڑی کے مشابہ ہونے کی وجہ سے ہے۔ اس مجاز کی دلیل یہ ہے کہ سرپستان کو قڑاد بھی کہہ دیتے ہیں۔ جسیاکہ شاعر نے کہا ہے: (1) ع (الطویل) (۱۲۱) کَانَّ قِرَادَیْ زَوْرِہٖ طَبَعَتْھُمَا بِطِیْنِ مِنَ الْحَولَانِ کُتَّابٌ اَعْجَمِیٌّ (اس کے سینے پر پستانوں کے نشانات اس طرح خوشنما نظر آتے ہیں کہ گویا کہ کسی کاتب نے مٹی کی مہریں لگادی ہیں) حَلِمَ الْجِلْدُ چمڑے کو کیڑا لگ جانا۔ حَلَّمْتُ الْبَعِیْرَ: میں نے اونٹ سے چیچڑ نکالے۔ حَلَّمْتُ فُلَانًا: کسی پر قدرت حاصل کرنے کے لئے اس کے ساتھ مدارات سے پیش آنا تاکہ وہ مطمئن رہے جیساکہ اونٹ چے چیچڑ دور کرنے سے اسے سکون اور راحت محسوس ہوتی ہے اور انسان اس پر پوری طرح قدرت پالیتا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الْاَحْلَامِ | سورة يوسف(12) | 44 |
الْحَلِيْمُ | سورة هود(11) | 87 |
الْحُلُمَ | سورة النور(24) | 58 |
الْحُلُمَ | سورة النور(24) | 59 |
اَحْلَامٍ | سورة يوسف(12) | 44 |
اَحْلَامٍۢ | سورة الأنبياء(21) | 5 |
اَحْلَامُهُمْ | سورة الطور(52) | 32 |
حَلِــيْمًا | سورة بنی اسراءیل(17) | 44 |
حَلِــيْمًا | سورة الأحزاب(33) | 51 |
حَلِــيْمًا | سورة فاطر(35) | 41 |
حَلِـيْمٍ | سورة الصافات(37) | 101 |
حَلِيْمٌ | سورة البقرة(2) | 225 |
حَلِيْمٌ | سورة البقرة(2) | 235 |
حَلِيْمٌ | سورة البقرة(2) | 263 |
حَلِيْمٌ | سورة آل عمران(3) | 155 |
حَلِيْمٌ | سورة النساء(4) | 12 |
حَلِيْمٌ | سورة المائدة(5) | 101 |
حَلِيْمٌ | سورة التوبة(9) | 114 |
حَلِيْمٌ | سورة الحج(22) | 59 |
حَلِيْمٌ | سورة التغابن(64) | 17 |
لَحَلِيْمٌ | سورة هود(11) | 75 |