Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْمَرَضُ کے معنی ہیں انسان کے مزاج خصوصی کا اعتدال اور توازن کی حد سے نکل جانا اور یہ دو قسم پر ہے مرض (۱) جسمانی جیسے فرمایا: (وَّ لَا عَلَی الۡمَرِیۡضِ حَرَجٌ ) (۲۴۔۶۱) اور نہ بیمار پر کچھ گناہ ہے۔ (ولا علی المرضی) (۹۔۹۱) اور نہ بیمار پر کچھ گناہ ہے۔ (وَ لَا عَلَی الۡمَرۡضٰی) ( ۹۔۹۱) اور نہ بیماروں پر۔ دوم (۲( مرض کا لفظ اخلاق کے بگڑنے پر بولا جاتا ہے اور اس سے جہالت بزدلی، بخل، نفاق وغیرہ جیسے اخلاق رذیلہ مراد ہوتے ہیں۔ چنانچہ فرمایا: (فِیْ قُلُوْبِھِمْ مَّرَضٌ فَزَادَھُمُ اﷲُ مَرَضًا) ان کے دلوں میں کفر کا مرض تھا۔ خدا نے ان کا مرض اور زیادہ کردیا۔ (۱۰۲) (اَفِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ اَمِ ارۡتَابُوۡۤا) (۲۴۔۵۰) کیا ان کے دلوں میں بیماری ہے یا یہ شک میں ہیں۔ (وَ اَمَّا الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ فَزَادَتۡہُمۡ رِجۡسًا اِلٰی رِجۡسِہِمۡ ) (۹۔۱۲۵) اور جن کے دلوں میں مرض ہے۔ ان کے حق میں خبث پر خبث زیادہ کیا۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر فرمایا: (وَ لَیَزِیۡدَنَّ کَثِیۡرًا مِّنۡہُمۡ مَّاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ مِنۡ رَّبِّکَ طُغۡیَانًا وَّ کُفۡرًا) (۵۔۶۴) اور یہ (قرآن پاک ) جو تمہارے پروردگار کی طرف سے تم پر نازل ہوا ہے اس سے ان میں سے اکثر کی سرکشی اور کفر بڑھے گا۔ اور نفاق ،کفر وغیرہ اخلاق رذیلہ و (مجازاً بطور تشبیہ مرض کہا جاتا ہے۔ یا تو اس لیے کہ اس قسم کے اخلاق کسب فضائل سے مانع بن جاتے ہیں۔ جیسا کہ بیماری جسم کو کامل تصرف سے روک دیتی ہے۔ اور یا اس لیے کہ اخروی زندگی سے محرومی کا سبب بنتے ہیں۔ جس قسم کی زندگی کا کہ آیت کریمہ: (وَ اِنَّ الدَّارَ الۡاٰخِرَۃَ لَہِیَ الۡحَیَوَانُ ۘ لَوۡ کَانُوۡا یَعۡلَمُوۡنَ) (۲۹۔۶۴) اور ہمیشہ کی زندگی کا مقام تو آخرت کا گھر ہے کاش کہ یہ لوگ سمجھتے۔ میں ذکر پایا جاتا ہے۔ اور یار ذائل کو اس لیے عرض کہا جاتا ہے کہ وہ انسانی طبیعت کو ردی اخلاق کی طرف مائل کردیتے ہیں جیسا کہ بیماری جسم کو مضر اشیاء کے کھانے پر اکساتی ہے اور چونکہ ایسے اخلاق بھی ایک طرح کا مرض ہی ہیں اس لیے قلب و صدر میں کینہ و کدورت پیدا ہونے کے لیے دَوِیَ صَدْرُ فُلَانٍ وَنَغِلَ قَلْبُہ وغیرہ محاورات استعمال ہوتے ہیں ایک حدیث میں ہے۔ (1) (۱۲۱) (وَاَیُّ دَائٍ اَدْوَئُ مِنَالْبُخْلِ) اور بخل سے بڑھ کر اور کونسی بیماری ہوسکتی ہے۔ اورشَمْسٌ مَرِیْضَۃٌ اس وقت کہتے ہیں ،جب گردوغباریا کسی اور عاضہ سے اس کی روشنی ماند پڑجائے۔ اَمْرَضَ فُلَانٌ فِیْ قَوْلِہ کے معنی تعریض اور کنایہ سے بات کرنے کے ہیں۔ اَلتَّمْرِیْضُ: تیمار داری کرنا۔ اصل میں تَمْرِیْض کے معنی مرض کو زائل کرنے کے ہیں اور یہ ... تَقْذِیَۃٌ کی طرح ہے جس کے معنی آنکھ سے خاشاک دور کرنا کے ہیں۔

Words
Words Surah_No Verse_No
الْمَرِيْضِ سورة النور(24) 61
الْمَرِيْضِ سورة الفتح(48) 17
الْمَرْضٰى سورة التوبة(9) 91
مَرَضًا سورة البقرة(2) 10
مَرَضٌ سورة الأحزاب(33) 32
مَرِضْتُ سورة الشعراء(26) 80
مَرِيْضًا سورة البقرة(2) 185
مَّرَضٌ سورة المائدة(5) 52
مَّرَضٌ سورة الأنفال(8) 49
مَّرَضٌ سورة الحج(22) 53
مَّرَضٌ سورة النور(24) 50
مَّرَضٌ سورة المدثر(74) 31
مَّرْضٰى سورة المزمل(73) 20
مَّرَضٌ سورة البقرة(2) 10
مَّرَضٌ سورة التوبة(9) 125
مَّرَضٌ سورة الأحزاب(33) 12
مَّرَضٌ سورة الأحزاب(33) 60
مَّرَضٌ سورة محمد(47) 20
مَّرَضٌ سورة محمد(47) 29
مَّرِيْضًا سورة البقرة(2) 184
مَّرِيْضًا سورة البقرة(2) 196
مَّرْضٰٓى سورة النساء(4) 43
مَّرْضٰٓى سورة النساء(4) 102
مَّرْضٰٓى سورة المائدة(5) 6