Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلدِّرَایَۃُ: اس معرفت کو کہتے ہیں جو کسی قسم کے حیلہ یا تدبیر سے حاصل کی جائے اور یہ دَرَیْتُہٗ وَدَرَیْتُ بِہٖ دِرْیَۃً: دونوں طرح استعمال ہوتا ہے۔ (یعنی اسکا تعدیہ باء کے ساتھ بھی ہوتا ہے اور باء کے بغیر بھی جیسا کہ فَطِنْتُ وَشَعَرْتُ ہے اور اِدَّرَیتُ بمعنیٰ دَرَیْتُ آتا ہے۔ شاعر نے کہا ہے(1) (الوافر) (۱۵۲) وَمَا ذَا یَدَّرِی الشُّعَرَآئُ مِنِّیْ وَقَدْ جَاوَزْتُ رَأسَ الْاَرْبَعِیْنَ اور شعراء مجھے کیسے دھوکہ دے سکتے ہیں جب کہ میں چالیس سے تجاوز کرچکا ہوں۔قرآن پاک میں ہے: ( لَا تَدۡرِیۡ لَعَلَّ اللّٰہَ یُحۡدِثُ بَعۡدَ ذٰلِکَ اَمۡرًا ) (۶۵۔۱) تجھے کیا معلوم شاید خدا اس کے بعد کوئی (رجعت کی) سبیل پیدا کردے۔ (وَ اِنۡ اَدۡرِیۡ لَعَلَّہٗ فِتۡنَۃٌ لَّکُمۡ ) (۲۱۔۱۱۱) اور میں نہیں جانتا شاید وہ تمہارے لئے آزمائش ہو۔ (مَا کُنۡتَ تَدۡرِیۡ مَا الۡکِتٰبُ ) (۴۲۔۵۲) تم نہ تو کتاب کوجانتے تھے اور قرآن پاک میں جہاں کہیں وَمَآ اَدْرٰکَ آیا ہے وہاں بعد میں اس کا بیان بھی لایا گیا ہے۔جیسے فرمایا: (وَ مَاۤ اَدۡرٰىکَ مَا ہِیَہۡ ﴿ؕ۱۰﴾ نَارٌ حَامِیَۃٌ ﴿٪۱۱﴾ ) (۱۰۱۔۱۰،۱۱) اورتم کیا سمجھے کہ (ہاویہ) کیا ہے؟(وہ) دھکتی ہوئی آگ ہے۔ (وَ مَاۤ اَدۡرٰىکَ مَا لَیۡلَۃُ الۡقَدۡرِ ؕ ۔۔۔ لَیۡلَۃُ الۡقَدۡرِ) (۹۷۔۲،۳) اور تمہیں کیا معلوم کہ شب قدر کیا ہے؟شب قدر۔ (وَ مَاۤ اَدۡرٰىکَ مَا الۡحَآقَّۃُ ؕ) (۶۹۔۳) اور تم کو کیا معلوم ہے کہ سچ مچ ہونے والی کیا چیز ہے؟ (وَ مَاۤ اَدۡرٰىکَ مَا یَوۡمُ الدِّیۡنِ ) (۸۲۔۱۷) اور تمہیں کیا معلوم کہ جزا کا دن کیسا ہے۔اور آیت کریمہ: (قُلۡ لَّوۡ شَآءَ اللّٰہُ مَا تَلَوۡتُہٗ عَلَیۡکُمۡ وَ لَاۤ اَدۡرٰىکُمۡ بِہٖ) (۱۰۔۱۶) (یہ بھی) کہدو کہ اگر خدا چاہتا تو نہ تو میں ہی یہ(کتاب) تم کو پڑھ کر سناتا اور نہ ہی تمہیں اس سے واقف کرتا۔ میں اَدْرٰکُمْ دَرَیْتُ سے ہے کیونکہ اگر دَرَاْتُ سے ہوتا تو وَلَا اَدْرأتُکُمُوْہُ کہا جاتا(2) ہے اور جہاں کہیں قرآن پاک میں وَمَایُدْرِیْکَ آیا ہے اس کے بعد اس کا بیان مذکورہ نہیں ہے۔ (3) (جیسے فرمایا) : (وَ مَا یُدۡرِیۡکَ لَعَلَّہٗ یَزَّکّٰۤی ) (۸۰۔۳) اور تم کو کیا خبر کہ شاید وہ پاکیزگی حاصل کرتا۔ (وَ مَا یُدۡرِیۡکَ لَعَلَّ السَّاعَۃَ قَرِیۡبٌ ) (۴۲۔۱۷) اور تم کو کیا معلوم کہ شاید قیامت قریب ہی آپہنچی ہو۔یہی وجہ ہے کہ دِرَایَۃٌ کا لفظ اﷲ تعالیٰ کے متعلق استعمال نہیں ہوتا اور شاعر بقول ہے(4) : (۱۵۳) لَاھُمَّ لَااَدْرِیْ وَاَنْتَ الدَّارِیْ: اے اﷲ!میں نہیں جانتا اور تو خوب جانتا ہے۔میں جو اَنْتَ الدَّارِیْ اﷲ تعالیٰ کے متعلق استعمال ہوا ہے تو یہ سمجھ اور اجڈ بدو کا قول ہے(لہذا حجت نہیں ہوسکتا) ۔ اَلدَّرِیَّۃُ: (۱) ایک قسم کا حلقہ جس پر نشانہ بازی کی مشق کی جاتی ہے۔ (۲) وہ اونٹنی جسے شکار کو مانوس کرنے کیلئے کھڑا کردیا جاتا ہے اور شکاری اس کی اوٹ میں بیٹھ جاتا ہے تاکہ شکار کرسکے۔ اَلمِدریٰ: (۱) بکری کا سینگ کیونکہ وہ اس کے ذریعہ مدافعت کرتی ہے۔اسی سے استعارۃْ کنگھی یا باریک سینگ کو مِدری کہا جاتا ہے۔ (5) جس سے عورتیں اپنے بال درست کرتی ہیں۔

Words
Words Surah_No Verse_No
اَدْرِ سورة الحاقة(69) 26
اَدْرِيْ سورة الأنبياء(21) 111
اَدْرِيْ سورة الأحقاف(46) 9
اَدْرِيْٓ سورة الأنبياء(21) 109
اَدْرِيْٓ سورة الجن(72) 25
اَدْرٰىكَ سورة الحاقة(69) 3
اَدْرٰىكَ سورة المدثر(74) 27
اَدْرٰىكَ سورة المرسلات(77) 14
اَدْرٰىكَ سورة الإنفطار(82) 17
اَدْرٰىكَ سورة الإنفطار(82) 18
اَدْرٰىكَ سورة المطففين(83) 8
اَدْرٰىكَ سورة المطففين(83) 19
اَدْرٰىكَ سورة الطارق(86) 2
اَدْرٰىكَ سورة البلد(90) 12
اَدْرٰىكَ سورة القدر(97) 2
اَدْرٰىكَ سورة القارعة(101) 3
اَدْرٰىكَ سورة القارعة(101) 10
اَدْرٰىكَ سورة الهمزة(104) 5
اَدْرٰىكُمْ سورة يونس(10) 16
تَدْرُوْنَ سورة النساء(4) 11
تَدْرِيْ سورة لقمان(31) 34
تَدْرِيْ سورة لقمان(31) 34
تَدْرِيْ سورة الشورى(42) 52
تَدْرِيْ سورة الطلاق(65) 1
نَدْرِيْ سورة الجاثية(45) 32
نَدْرِيْٓ سورة الجن(72) 10
يُدْرِيْكَ سورة الأحزاب(33) 63
يُدْرِيْكَ سورة الشورى(42) 17
يُدْرِيْكَ سورة عبس(80) 3