Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْیَمِیْنُ کے اصل معنی دایاں ہاتھ یا دائیں جانب کے ہیں اور آیت کریمہ: ۔ (وَ السَّمٰوٰتُ مَطۡوِیّٰتٌۢ بِیَمِیۡنِہٖ) (۳۹۔۶۷) اور آسمان اس کے داہنے ہاتھ میں لپٹے ہوں گے۔میں حق تعالیٰ کی طرف یمین کی نسبت مجازی ہے جیسا کہ ید وغیرہا کے الفاظ باری تعالیٰ کے متعلق استعمال ہوتے ہیں یہاں آسمان کے لئے یمین اور بعد میں آیت: ۔ (وَ الۡاَرۡضُ جَمِیۡعًا قَبۡضَتُہٗ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ ) (۳۹۔۶۷) اورقیامت کے دن تمام زمین اس کی مٹھی میں ہوگی ارض کے متعلق قَبْضَۃٌ کا لفظ لانے میں (ایک باریک نکتہ کی طرف اشارہ ہے) جو اس کتاب کے بعد بیان ہوگا اور آیت کریمہ: ۔ (اِنَّکُمۡ کُنۡتُمۡ تَاۡتُوۡنَنَا عَنِ الۡیَمِیۡنِ ) (۳۷۔۲۸) تم ہی ہمارے پاس دائیں (اور بائیں) سے آتے تھے۔میں یمین سے مراد جانب حق ہے یعنی تم جانب حق سے ہمیں پھیرتے تھے اور آیت کریمہ: ۔ (لَاَخَذۡنَا مِنۡہُ بِالۡیَمِیۡنِ) (۶۹۔۴۵) تو ہم ان کا دایاں ہاتھ پکڑ لیتے۔میں دایاں ہاتھ پکڑلینے سے مراد روک دینا ہے۔جیسے محاورہ ہے۔ خُذْبِیَمِیْنِ فُلَانٍ عَنْ تَعَاطِیْ اَلْھِجَائِ: یعنی فلاں کو ہجو سے روک دو۔ بعض نے کہا ہے کہ انسان کا داہنا ہاتھ چونکہ اعضا میں افضل سمجھا جاتا ہے اس لیے معنی یہ ہوں گے کہ ہم بہتر حال میں بھی اسے باشرف اعضا سے پکڑ کر منع کردیتے۔ اور آیت کریمہ: (وَ اَصۡحٰبُ الۡیَمِیۡنِ) (۵۶:۲۷) اور داہنے ہاتھ والے۔ میں داہنی سمت والوں سے مراد اہل سعادت ہیں کیونکہ عرف میں میامن (بابرکت) کو یمین اور مشائم (منحوس) کو شمال کے لفظ سے یاد کیا جاتا ہے اور استعارہ کے طور پر یمین کا لفظ برکت و سعادت کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ جیسے فرمایا: (وَ اَمَّاۤ اِنۡ کَانَ مِنۡ اَصۡحٰبِ الۡیَمِیۡنِ فَسَلٰمٌ لَّکَ مِنۡ اَصۡحٰبِ الۡیَمِیۡنِ) (۵۶:۹۱،۹۰) اگر وہ دائیں ہاتھ والوں (یعنی اصحاب خیر و برکت) سے ہے تو (کہا جائے گا کہ) تجھ پر داہنے ہاتھ والوں کی طرف سے سلام۔ اور اسی معنی میں شاعر نے کہا ہے۔ (1) (الوافر) (۴۶۲) اِذَا مَا رَایَۃٌ رُفِعَتْ لِمَجْدٍ تَلَقَّاھَا عَرَابَۃٌ بِالْیَمِیْنِ۔ جب کبھی فصل و مجد کے کاموں کے لیے جھنڈا بلند کیا جاتا ہے تو عَرَابَۃ اسے خیر و برکت کے ہاتھ سے پکڑ لیتا ہے۔ نیز اَلْیَمِیْنِ بمعنی دایاں ہاتھ سے استعارہ کے طور پر لفظ یَمِیْنٌ قسم کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ اس لیے کہ (عرب) قسم کھاتے یا عہد کرتے وقت اپنا دایاں ہاتھ دوسرے کے دائیں ہاتھ پر مارتے تھے۔ چنانچہ فرمایا: (اَمۡ لَکُمۡ اَیۡمَانٌ عَلَیۡنَا بَالِغَۃٌ اِلٰی یَوۡمِ الۡقِیٰمَۃِ) (۶۸:۳۹) یا تم نے ہم سے قسمیں لے رکھی ہیں جو قیامت کے دن تک چلی جائیں گی۔ (وَ اَقۡسَمُوۡا بِاللّٰہِ جَہۡدَ اَیۡمَانِہِمۡ) (۶:۱۰۹) اور لوگ خدا کی سخت سخت قسمیں کھاتے ہیں۔ (لَا یُؤَاخِذُکُمُ اللّٰہُ بِاللَّغۡوِ فِیۡۤ اَیۡمَانِکُمۡ) (۲:۲۲۵) خدا تمہاری لغو قسموں پر تم سے مواخذہ نہیں کرے گا۔ (وَ اِنۡ نَّکَثُوۡۤا اَیۡمَانَہُمۡ مِّنۡۢ بَعۡدِ عَہۡدِہِمۡ وَ طَعَنُوۡا فِیۡ دِیۡنِکُمۡ فَقَاتِلُوۡۤا اَئِمَّۃَ الۡکُفۡرِ ۙ اِنَّہُمۡ لَاۤ اَیۡمَانَ لَہُمۡ ) (۹:۱۲) اگر عہد کرنے کے بعد اپنی قسموں کو تور ڈالیں۔ ان کی قسموں کا کچھ اعتبار نہیں۔ اور عربی محاورہ وَیَمِیْنُ اﷲِ (اﷲ کی قسم) میں یَمِیْن کی اضافت اﷲ تعالیٰ کی طرف سے اس لیے کی جاتی ہے کہ قسم کھانے والا اﷲ کے نام کی قسم کھاتا ہے۔ اور جب ایک شخص دوسرے سے عہد و پیمان باندھتا ہے تو وہ اس کا مَوَالِیْ الْیَمِیْن کہلاتا ہے اور کسی چیز پر ملک اور قبضہ ظاہر کرنے کے لیے فِیْ یدیْ کی بنسبت مِلْکُ یَمِیْنِیْ کا محاورہ زیادہ بلیغ ہے۔ اسی بنا پر غلام اور لونڈیوں کے بارے میں قرآن پاک نے اس محاورہ کو اختیار کیا ہے۔ چنانچہ فرمایا: (مَّا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُکُمۡ ) (۴:۲۵) جو تمہارے قبصے میں آگئی ہوں۔ اور حدیث میں حجراسود کو یمین اﷲ کہا گیا ہے۔ (2) (۱۶۳) کیونکہ اس کے ذریعہ قرب الٰہی کی سعادت حاصل کی جاتی ہے۔ یَمِیْنٌ سے یُمْنٌ کا لفظ ماخوذ ہے جو خیروبرکت کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔ محاورہ ہے: ھُوَ مَیْمُوْنُ النَّقَیْبَۃِ: وہ سعادت مند ہے اور مَیْمَنَۃٌ کے معنی دائیں جانب بھی آتے ہیں۔

Words
Words Surah_No Verse_No
اَيْمَانِهِمْ سورة الأنعام(6) 109
اَيْمَانِهِمْ سورة الأعراف(7) 17
اَيْمَانِهِمْ سورة النحل(16) 38
اَيْمَانِهِمْ سورة النور(24) 53
اَيْمَانِهِمْ سورة فاطر(35) 42
بِالْيَمِيْنِ سورة الصافات(37) 93
بِالْيَمِيْنِ سورة الحاقة(69) 45
بِيَمِيْنِكَ سورة طه(20) 17
بِيَمِيْنِكَ سورة العنكبوت(29) 48
بِيَمِيْنِهٖ سورة بنی اسراءیل(17) 71
بِيَمِيْنِهٖ سورة الزمر(39) 67
بِيَمِيْنِهٖ سورة الحاقة(69) 19
بِيَمِيْنِهٖ سورة الانشقاق(84) 7
لِّاَيْمَانِكُمْ سورة البقرة(2) 224
وَاَيْمَانِهِمْ سورة آل عمران(3) 77
وَبِاَيْمَانِهِمْ سورة الحديد(57) 12
وَبِاَيْمَانِهِمْ سورة التحريم(66) 8
يَمِيْنُكَ سورة الأحزاب(33) 50
يَمِيْنُكَ سورة الأحزاب(33) 52
يَمِيْنِكَ سورة طه(20) 69
يَّمِيْنٍ سورة سبأ(34) 15