اَلْعِمَارَۃُ: یہ خَرَابٌ کی ضد ہے۔ عَمَرَ اَرْضَہٗ یَعْمُرُھَا عِمَارَۃً: اس نے اپنی زمین آباد کی۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ عِمَارَۃَ الۡمَسۡجِدِ الۡحَرَامِ) (۹:۱۹) (اور مسجد محترم (یعنی خانہ کعبہ) کو آباد کرنا۔ کہا جاتا ہے، عَمَّرْتُہٗ: میں نے اسے آباد کیا۔ فَعَمَّرَ: چنانچہ وہ آباد ہوگئی اور آباد کی ہوئی جگہ کو مَعْمُوْرٌ کہا جاتا ہے۔ چنانچہ فرمایا: (وَ عَمَرُوۡہَاۤ اَکۡثَرَ مِمَّا عَمَرُوۡہَا ) (۳۰:۹) اور اس کو اس سے زیادہ آباد کیا تھا جو انہوں نے آباد کیا۔ (وَّ الۡبَیۡتِ الۡمَعۡمُوۡرِ ) (۵۲:۴) اور آباد کیے ہوئے گھر کی۔ اَعْمَرْتُہُ الْاَرْضَ وَاسْتَعْمَرْتُہٗ: میں نے اسے آباد کرنے کے لیے زمین دی۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ اسۡتَعۡمَرَکُمۡ فِیۡہَا ) (۱۱:۶۱) اور اس میں آباد کیا۔ اور اَلْعَمْرُ وَالْعُمْرُ: اس مدت کو کہتے ہیں جس میں بدن زندگی کے ساتھ آباد رہتا ہے اور یہ بقا سے فروتر ہے چنانچہ طَالَ عُمُرُہٗ کے معنی تو یہ ہوتے ہیں کہ اس کا بدن روح سے آباد رہے۔ لیکن طَالَ بَقَائُ ہٗ اس مفہوم کا متقضی نہیں ہے۔ کیونکہ اَلْبَقَائَ تو فَنَاء کی ضد ہے اور چونکہ بقاء کو عُمُر پر فضیلت ہے اس لیے حق تعالیٰ بقاء کے ساتھ تو موصوف ہوتا ہے مگر عُمُر کے ساتھ بہت کم متصف ہوتا ہے۔ اَلتَّعْمِیْرُ کے معنی ہیں: بالفعل عمر بڑھانا یا زبان کے ساتھ عَمَّرَکَ اﷲُ کہنا۔ یعنی خدا تیری عمر دراز کرے۔ قرآن پاک میں ہے: (اَوَ لَمۡ نُعَمِّرۡکُمۡ مَّا یَتَذَکَّرُ) (۳۵:۳۷) کیا ہم نے تم کو اتنی عمر نہیں دی تھی کہ اس میں جو سوچنا چاہتا سوچ لیتا۔ (وَ مَا یُعَمَّرُ مِنۡ مُّعَمَّرٍ وَّ لَا یُنۡقَصُ مِنۡ عُمُرِہٖۤ ) (۳۵:۱۱) اور نہ کسی بڑی عمر والے کو عمر زیادہ دی جاتی ہے اور نہ اس کی عمر کم کی جاتی ہے۔ (وَ مَا ہُوَ بِمُزَحۡزِحِہٖ مِنَ الۡعَذَابِ اَنۡ یُّعَمَّرَ) (۲:۹۶) اگر اتنی لمبی عمر اس کو مل بھی جائے تو اسے عذاب سے تو نہیں چھڑاسکتی۔ اور آیت: (وَ مَنۡ نُّعَمِّرۡہُ نُنَکِّسۡہُ فِی الۡخَلۡقِ) (۳۶:۶۸) اور جس کو ہم بڑی عمر دیتے ہیں اسے خِلقت میں اوندھا کردیتے ہیں۔ (حَتّٰی طَالَ عَلَیۡہِمُ الۡعُمُرُ) (۲۱:۴۴) یہاں تک کہ (اسی حالت میں ) ان کی عمریں بسر ہوگئیں۔ (وَّ لَبِثۡتَ فِیۡنَا مِنۡ عُمُرِکَ سِنِیۡنَ ) (۲۶:۱۸) اور تم نے برسوں ہمارے ہاں عمر بسر کی۔ اَلْعُمْرُ وَالْعَمْرُ کے ایک ہی معنی ہیں۔ لیکن قسم کے موقعہ پر خاص کر اَلْعَمْر کا لفظ ہی استعمال ہوتا ہے۔ عُمْر کا لفظ نہیں بولا جاتا جیسے فرمایا: (لَعَمۡرُکَ اِنَّہُمۡ لَفِیۡ سَکۡرَتِہِمۡ ) (۱۵:۷۲) تمہاری زندگی کی قسم وہ اپنی مستی میں …۔ عَمَّرَکَ اﷲُ خدا تمہاری عمردراز کرے یہاں بھی چونکہ قسم کی طرح تاکید مراد ہے اس لیے لفظ عَمَّر کو خاص کیا ہے۔ اَلْاِعْتِمَارُ وَالْعُمْرَۃُ کے معنی ملاقات کے ہیں کیونکہ ملاقات سے بھی محبت اور دوستی کا خانہ آباد ہوتا ہے اصطلاح شریعت میں حج کے علاوہ بیت اﷲ کی زیارت اور طواف وسعی کرنے کو عُمْرَۃ کہا جاتا ہے اور آیت کریمہ: (اِنَّمَا یَعۡمُرُ مَسٰجِدَ اللّٰہِ ) (۱۹:۱۸) خدا کی مسجدوں کو تو … آباد کرتے ہیں۔ میں یَعْمُرُ کا لفظ یا تو اَلْعِمَارۃ سے ہے، جس کے معنی آباد اور حفاظت کرنا ہیں اور یا اَلْعُمْرَۃُ سے جس کے معنی زیارت کے ہیں اور یا عَمَرْتُ بِمَکَانِ کَذَا سے مشتق ہے جس کے معنی کسی جگہ ٹھہرنے کے ہیں کیونکہ عَمَرْتُ الْمَکَانَ وَعَمَرْتُ بِالْمَکَانِ دونوں طرح استعمال ہوتا ہے۔ اَلْعِمَارَۃُ کے معنی مخصوص خاندان کے ہیں اور یہ لفظ اَلْقَبِیْلَۃ سے اخص ہے یہ اصل میں انسانوں کی اس جماعت کا نام ہے جس سے مکان کی آبادی ہوتی ہے۔ شاعر نے کہا ہے۔(1) (الطّویل) (۳۲۲) لِکُلِّ اُنَاسٍ مِنْ مَّعَدٍّ عِمَارَۃٌ تمام لوگوں کا سلسلہ نسب بنی معد سے ملتا ہے۔ اَلْعَمَارُ: عمامہ یا پھول جو قوم کا سردار اپنی سرداری کی علامت اور اس کی حفاظت کے لیے سر پر رکھتا ہے اور بطور استعارۃ صرف پھولوں کو بھی عَمَارٌ: کہا جاتا ہے گو بطور علامت نہ ہوں۔ اَلْمَعْمَرُ: رہائشی مکان کو کہتے ہیں بشرطیکہ اس میں کوئی آباد ہو اور اَلْعَرَمْرَمَۃُ رفقاء کی اس جماعت کو کہتے ہیں جب جب کسی مقام پر فروکش ہو تو مقام آباد نظر آئے۔ اَلْعُمْرٰی: وہ عطیہ جو اس شرط پر دیا جائے کہ جب تک میری یا تمہاری زندگی ہے اس وقت تک اس سے فائدہ اٹھالو اس کے بعد واپس لے لیا جائے گا۔ جیساکہ اَلرُّقْبٰی میں ہوتا ہے اور ایسے عطیہ کو عُمْریٰ کہنے سے اس کے مستعار ہونے کی طرف اشارہ ہے۔ اَلْعَمْرُ: مسوڑھوں کا گوشت۔ کیونکہ اس سے دانتوں کی درمیانی خلا پر اور آباد رہتی ہے۔ اس کی جمع عَمُوْرٌ ہے اُمُّ عَامِرٍ۔ گُتار۔ لگڑبگڑ اَبُوْ عَمْرَۃ: مفلسی۔
Words | Surah_No | Verse_No |
اعْتَمَرَ | سورة البقرة(2) | 158 |
الْعُمُرُ | سورة الأنبياء(21) | 44 |
الْعُمُرُ | سورة القصص(28) | 45 |
الْعُمُرِ | سورة النحل(16) | 70 |
الْعُمُرِ | سورة الحج(22) | 5 |
الْمَعْمُوْرِ | سورة الطور(52) | 4 |
بِالْعُمْرَةِ | سورة البقرة(2) | 196 |
عَمَرُوْهَا | سورة الروم(30) | 9 |
عُمُرًا | سورة يونس(10) | 16 |
عُمُرِكَ | سورة الشعراء(26) | 18 |
عُمُرِهٖٓ | سورة فاطر(35) | 11 |
عِمْرٰنَ | سورة آل عمران(3) | 33 |
عِمْرٰنَ | سورة آل عمران(3) | 35 |
عِمْرٰنَ | سورة التحريم(66) | 12 |
لَعَمْرُكَ | سورة الحجر(15) | 72 |
مُّعَمَّرٍ | سورة فاطر(35) | 11 |
نُعَمِّرْكُمْ | سورة فاطر(35) | 37 |
نُّعَمِّرْهُ | سورة يس(36) | 68 |
وَاسْتَعْمَرَكُمْ | سورة هود(11) | 61 |
وَالْعُمْرَةَ | سورة البقرة(2) | 196 |
وَعَمَرُوْهَآ | سورة الروم(30) | 9 |
وَعِمَارَةَ | سورة التوبة(9) | 19 |
يَعْمُرُ | سورة التوبة(9) | 18 |
يُعَمَّرُ | سورة البقرة(2) | 96 |
يُعَمَّرُ | سورة فاطر(35) | 11 |
يَّعْمُرُوْا | سورة التوبة(9) | 17 |
يُّعَمَّرَ | سورة البقرة(2) | 96 |