Blog
Books
Search Quran
Lughaat

الصَّلَا حُ : (درست ، با تر تیب ) یہ فسا د کی ضد ہے عا م طور پر یہ دو نوں لفظ افعال کے متعلق استعما ل ہو تے ہیں ۔ قرآن کریم میں لفظ صَلَا ح کبھی تو فسا د کے مقا بلہ میں استعما ل ہوا ہے اور کبھی سَیّعَۃٌ کے ۔ چنانچہ فر ما یا : (خَلَطُوۡا عَمَلًا صَالِحًا وَّ اٰخَرَ سَیِّئًا) (۹۔۱۰۲) انہوں نے اچھے اور بر ے عملو ں کو ملا دیا تھا ۔ (وَ لَا تُفۡسِدُوۡا فِی الۡاَرۡضِ بَعۡدَ اِصۡلَاحِہَا) (۷۔۵۶) اور ملک میں اصلاح کے بعد خرا بی پیدا نہ کر نا ۔ اور قرآن پاک میں اکثر مقا ما ت پر ( وَالَّذِیْنَ آمَنُوْا وَعَمِلُو الصّٰلِحٰتِ ) آیا ہے جس کے معنی صلا حیت بخش کا م کر نا کے ہیں اور اَلصُّلْحُ کا لفظ خاص کر لو گو ں سے با ہمی نفرت کو دور کر کے (امن و سلا متی پیدا کر نے پر بو لا جا تا ہے ) چنا نچہ اِصْطَلَحُوْ وَتَصَالَحُوْا کے معنی با ہم امن و سلا متی سے رہنے کے ہیں ۔ قرآن پا ک میں ہے :(اَنۡ یُّصۡلِحَا بَیۡنَہُمَا صُلۡحًا ؕ وَ الصُّلۡحُ خَیۡرٌ) (۴۔۱۲۸) کہ آپس میں کسی قرا ر داد پر صلح کر لیں اور صلح ہی بہتر ہے ۔ (وَ اِنۡ تُصۡلِحُوۡا وَ تَتَّقُوۡا) (۴۔۱۲۹) اور اگر با ہم موا فقت پیدا کر و اور تقویٰ اختیا ر کر و ۔ (فَاَصۡلِحُوۡا بَیۡنَہُمَا) (۴۹۔۹۰) تو ان میں صلح کر ادو ۔ (فَاَصۡلِحُوۡا بَیۡنَ اَخَوَیۡکُمۡ) (۴۹۔۱۰) تو اپنے دو بھا ئیوں میں صلح کر دیا کر و ۔ اور اللہ تعالیٰ کے کسی بندے کی اصلا ح کر نا کے کبھی تو یہ معنی ہو تے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اسے فطرۃ صالح بنا یا اور کبھی اس کے معنی اس سے خرا بی اور نقص کو دور کر نے کے ہو تے ہیں ۔ چنا نچہ قرآن پا ک میں ہے : (وَ اَصۡلَحَ بَالَہُمۡ) (۴۷۔۲) اور ان کی حالت سنوار دی ۔ (یُّصۡلِحۡ لَکُمۡ اَعۡمَالَکُمۡ ) (۳۳۔۷۱) وہ تمہا رے اعما ل درست کو دے گا ۔ (وَ اَصۡلِحۡ لِیۡ فِیۡ ذُرِّیَّتِیۡ) (۴۶۔۱۵) اور میرے لیے میری او لا د میں صلا ح اور (تقویٰ) پیدا کر ۔ اور آیت کریمہ: (اِنَّ اللّٰہَ لَا یُصۡلِحُ عَمَلَ الۡمُفۡسِدِیۡنَ) (۱۰۔۸۱) خدا شریروں کے کا م سنوا رنا نہیں کر تا ۔ کے معنی یہ ہیں کہ مفسد لوگ چونکہ عملی طور پر اللہ تعالیٰ کی مخالفت کر کے خرابیا ں پیدا کر نے کی کو شش کر تے ہیں اس کے بر عکس ذات با ری تعالیٰ ہر کا م میں اصلاح کو پسند کر تی ہے ۔لہٰذا یہ نا ممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسے شخص کے اعما ل کر درست قرار دے اور صالحؑ ایک پیغمبر کا نا م بھی ہے ۔ قرآن میں ہے : (قَالُوۡا یٰصٰلِحُ قَدۡ کُنۡتَ فِیۡنَا مَرۡجُوًّا) (۱۱۔۶۲) صالح ۔۔۔ہم تم سے کئی طرح کی امیدیں رکھتے تھے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
وَاَصْلَحَ سورة الأنعام(6) 54
وَاَصْلَحَ سورة الأعراف(7) 35
وَاَصْلَحَ سورة الشورى(42) 40
وَاَصْلَحَ سورة محمد(47) 2
وَاَصْلَحَا سورة النساء(4) 16
وَاَصْلَحُوْا سورة البقرة(2) 160
وَاَصْلَحُوْا سورة آل عمران(3) 89
وَاَصْلَحُوْا سورة النساء(4) 146
وَاَصْلَحُوْا سورة النور(24) 5
وَاَصْلَحُوْٓا سورة النحل(16) 119
وَاَصْلَحْنَا سورة الأنبياء(21) 90
وَاَصْلِحُوْا سورة الأنفال(8) 1
وَاَصْلِحْ سورة الأعراف(7) 142
وَاَصْلِحْ سورة الأحقاف(46) 15
وَتُصْلِحُوْا سورة البقرة(2) 224
وَصَالِحُ سورة التحريم(66) 4
وَيُصْلِحُ سورة محمد(47) 5
يُصْلِحُ سورة يونس(10) 81
يُصْلِحُوْنَ سورة الشعراء(26) 152
يُصْلِحُوْنَ سورة النمل(27) 48
يُّصْلِحْ سورة الأحزاب(33) 71
يُّصْلِحَا سورة النساء(4) 128