Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْغِنٰی (تونگری) بے نیازی، یہ کئی قسم پر ہے کلی طور پر بے نیاز ہوجانا، اس قسم کی غناء سوائے اﷲ کے کسی کو حاصل نہیں ہے۔ چنانچہ آیت کریمہ: (وَ اِنَّ اللّٰہَ لَہُوَ الۡغَنِیُّ الۡحَمِیۡدُ ) (۲۲:۶۴) اور بے شک خدا بے نیاز اور قابل ستائش ہے۔ (اَنۡتُمُ الۡفُقَرَآءُ اِلَی اللّٰہِ ۚ وَ اللّٰہُ ہُوَ الۡغَنِیُّ الۡحَمِیۡدُ …) (۳۵:۱۵) تم سب خدا کے محتاج ہو اور خدا بے پرواہ منزہ اور حمد و ثنا والا ہے۔ میں بھی اﷲ تعالیٰ کے غنی ہونے سے یہی معنی مراد ہیں۔ قدرے محتاج ہونا اور ماتیسر پر قانع رہنا۔ چنانچہ آیت کریمہ: (وَ وَجَدَکَ عَآئِلًا فَاَغۡنٰی) (۹۳:۸) اور تنگ پایا تو غنی کردیا۔ میں اَغْنٰی سے اس قسم کی غنا مراد ہے اور اس قسم کی غنا (یعنی قناعت کے متعلق آنحضرت ﷺ نے فرمایا: (1) (۶۲) (الغنٰی غِنی النفس) کہ غنی درحقیقت قناعت نفس کا نام ہے اور غنی کے تیسرے معنی کثرت ذخائر کے ہیں اور لوگوں کی ضروریات کے لحاظ سے اس کے مختلف درجات ہیں۔ جیسے فرمایا: (وَ مَنۡ کَانَ غَنِیًّا فَلۡیَسۡتَعۡفِفۡ) (۴:۶) جو شخص آسودہ حال ہو اس کو ایسے مال سے قطعی طور پر پرہیز رکھنا چاہیے۔ (الَّذِیۡنَ یَسۡتَاۡذِنُوۡنَکَ وَ ہُمۡ اَغۡنِیَآءُ ) (۹:۹۳) جو دولت مند ہیں اور پھر تم سے اجازت طلب کرتے ہیں۔ (لَقَدۡ سَمِعَ اللّٰہُ قَوۡلَ الَّذِیۡنَ قَالُوۡۤا اِنَّ اللّٰہَ فَقِیۡرٌ وَّ نَحۡنُ اَغۡنِیَآءُ) (۳:۱۸۱) خدا نے ان لوگوں کا قول سن لیا ہے جو کہتے ہیں۔ خدا فقیر ہے اور ہم امیر ہیں۔ یہ بات انہوں نے اس وقت کہی جب کہ اﷲ تعالیٰ نے آیت کریمہ: (مَنۡ ذَا الَّذِیۡ یُقۡرِضُ اللّٰہَ قَرۡضًا حَسَنًا ) (۲:۲۴۵) کوئی ہے کہ خدا کو قرض حسنہ دے۔ نازل فرماکر ان سے صدقات و خیرات کا مطالبہ کیا اور آیت کریمہ: (یَحۡسَبُہُمُ الۡجَاہِلُ اَغۡنِیَآءَ مِنَ التَّعَفُّفِ) (۲:۲۷۳) کہ نامانگنے کی وجہ سے ناواقف شخص ان کو غنی خیال کرتا ہے۔ کے معنی یہ ہیں کہ وہ بظاہر قانع اور بے نیاز رہتے ہیں اور کسی کے سامنے دستِ سوال دراز نہ کرنے کی وجہ سے ناواقف لوگ انہیں تو نگر خیال کرتے ہیں چنانچہ ایسے ہی لوگوں کے متعلق آنحضرت ﷺ نے حضرت معاویہ رضی اﷲ عنہ کو حکم دیا:(2) (۶۳) (خُذْمِنْ اَغْنِیَآۃ ئِ ھِمْ ورُدَّ فِیْ فُقَرآئِ ھِمْ) کہ ان کے اغنیاء سے صدقات وصول کرکے وہاں کے فقراء میں تقسیم کرو (او رحقیقت یہ ہے کہ نفس قانع نہ ہو تو مال و دولت کے باوجود بھی انسان فقیر ہی رہتا ہے) جیساکہ شاعر نے کہا ہے۔(3) (۳۳۱) وَقَدْ یَکْثُرُ الْمَالُ وَالْاِنْسَانُ مُفْتَقِرٌ اور کبھی مال کی فراوانی کے باوجود انسان محتاج ہی نظر آتا ہے۔ محاورہ ہے۔ غَنَیْتُ بِکَذَا غِنْیَانًا وَغِنَائً وَاسْتَغْنَیْتُ وَتَغَنَّیْتُ وَتَغَانَیْتُ: مال دار یا بے نیاز ہونا۔ قرآن پاک میں ہے۔ (وَّ اسۡتَغۡنَی اللّٰہُ ؕ وَ اللّٰہُ غَنِیٌّ حَمِیۡدٌ) (۶۴:۶) اور خدا نے بھی بے پروائی کی اور خدا بے پرواہ (اور سزاوارِ حمد (وثنا) ہے۔ اور اَغنَانِیْ کَذَا وَاغْنٰی عَنْہُ کَذَا: کسی چیز کا کافی ہونا اور فائدہ بخشنا۔ قرآن پاک میں ہے۔ (مَاۤ اَغۡنٰی عَنِّیۡ مَالِیَہۡ ) (۶۹:۲۸) میرا مال میرے کچھ بھی کام نہ آیا۔ (مَاۤ اَغۡنٰی عَنۡہُ مَالُہٗ ) (۱۱۱:۲) نہ تو اس کا مال ہی اس کے کچھ کام آیا…۔ (لَنۡ تُغۡنِیَ عَنۡہُمۡ اَمۡوَالُہُمۡ وَ لَاۤ اَوۡلَادُہُمۡ مِّنَ اللّٰہِ شَیۡئًا) (۳:۱۰) نہ تو ان کا مال ہی خدا کے عذاب سے انہیں بچا سکے گا اور نہ ان کی اولاد ہی کچھ کام آئے گی۔ (مَاۤ اَغۡنٰی عَنۡہُمۡ مَّا کَانُوۡا یُمَتَّعُوۡنَ ) (۲۶:۲۰۷) تو جو فائدے یہ اٹھا رہے ہیں ان کے کسی کام نہ آئیں گے۔ (لَّا تُغۡنِ عَنِّیۡ شَفَاعَتُہُمۡ ) (۳۶:۲۳) ان کی سفارش مجھے کچھ بھی فائدہ نہ دے سکے گی۔ (وَّ لَا یُغۡنِیۡ مِنَ اللَّہَبِ ) (۷۷:۳۱) اور نہ لپٹ سے بچاؤ۔ اور اَلْغَانِیَۃُ: اس عورت کو کہا جاتا ہے جو اپنے خاوند کے سبب زینت سے بے نیاز ہو۔ بعض نے کہا ہے کہ غَانِیَۃِ اس عورت کو کہتے ہیں جو اپنے ذاتی حسن و جمال کی وجہ سے خارجی زیبائش و آرائش سے بے نیاز ہو۔ غَنِیَ فِیْ مَکَانِ کَذَا: کسی جگہ مدت دراز تک اقامت کرنا گویا وہ دوسری جگہوں سے بے نیاز ہے۔ قرآن پاک میں ہے۔ (کَاَنۡ لَّمۡ یَغۡنَوۡا فِیۡہَا ) (۷:۹۲) گویا وہ ان میں کبھی آباد ہی نہیں ہوئے تھے۔ اَلْمَغْنٰی: یہ اسم مصدر اور ظرف مکان دونوں کے لیے استعمال ہوا ہے۔ غَنّٰی، اُغْنِیَّۃً، وَغِنَائً (تَغَنّٰی) گیت گانا۔ بعض نے کہا ہے کہ کبھی (تَغَنّٰی) بمعنی اِسْتَغْنٰی بھی آجاتا ہے۔ چناچنہ فرمان نبوی(4) (۶۴) (مَنْ لَمْ یَتَغَنَّ بِالْقُرْاٰنِ) (جو شخص قرآن کے ساتھ اکتفا نہ کرے) میں لَمْ یَتَغَنَّ بمعنی لَمْ یَسْتَغْنِ ہی ہے۔ یعنی جو شخص قرآن پاک کے ساتھ دوسروں سے بے نیاز نہ رہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
مُّغْنُوْنَ سورة مومن(40) 47
وَاسْتَغْنٰى سورة الليل(92) 8
وَّاسْتَغْنَى سورة التغابن(64) 6
يَغْنَوْا سورة الأعراف(7) 92
يَغْنَوْا سورة هود(11) 68
يَغْنَوْا سورة هود(11) 95
يُغْنِ سورة النساء(4) 130
يُغْنِهِمُ سورة النور(24) 32
يُغْنِيَا سورة التحريم(66) 10
يُغْنِيَهُمُ سورة النور(24) 33
يُغْنِيْ سورة يونس(10) 36
يُغْنِيْ سورة يوسف(12) 68
يُغْنِيْ سورة مريم(19) 42
يُغْنِيْ سورة الدخان(44) 41
يُغْنِيْ سورة الجاثية(45) 10
يُغْنِيْ سورة الطور(52) 46
يُغْنِيْ سورة النجم(53) 28
يُغْنِيْ سورة المرسلات(77) 31
يُغْنِيْ سورة الغاشية(88) 7
يُغْنِيْ سورة الليل(92) 11
يُغْنِيْكُمُ سورة التوبة(9) 28
يُّغْنِيْهِ سورة عبس(80) 37
يُّغْنُوْا سورة الجاثية(45) 19