اَلْعَمٰی: یہ بصارت اور بصیرت دونوں قسم اندھے پن کے لیے بولا جاتا ہے لیکن جو شخص بصارت کا اندھا ہو اس کے لیے صرف اَعْمٰی اور جو بصیرت کا اندھا ہو اس کے لیے اَعْمٰی وعَمٍ دونوں کا استعمال ہوتا ہے اور آیت کریمہ: (اَنۡ جَآءَہُ الۡاَعۡمٰی ) (۸۰:۲) کہ ان کے پاس ایک نابینا آیا۔ میں اَلْاَعْمٰی سے مراد بصارت کا اندھا ہے مگر جہاں کہیں قرآن پاک نے اَلْعَمٰی کی مذمت کی ہے وہاں دوسرے معنی یعنی بصیرت کا اندھاپن مراد لیا ہے۔ جیسے فرمایا۔ (صُمٌّۢ بُکۡمٌ عُمۡیٌ ) (۲:۱۸) یہ بہرے ہیں، گونگے ہیں، اندھے ہیں۔ (فَعَمُوۡا وَ صَمُّوۡا) (۵:۷۱) تو وہ اندھے اور بہرے یوگئے۔ بلکہ بصیرت کے اندھاپن کے مقابلہ میں بصارت کا اندھاپن۔ قرآن پاک کی نظر میں اندھاپن ہی نہیں ہے۔ جیساکہ فرمایا: (فَاِنَّہَا لَا تَعۡمَی الۡاَبۡصَارُ وَ لٰکِنۡ تَعۡمَی الۡقُلُوۡبُ الَّتِیۡ فِی الصُّدُوۡرِ) (۲۲:۴۶) بات یہ ہے کہ آنکھیں اندھی نہیں ہوتیں بلکہ دل جو سینوں میں ہیں وہ اندھے ہوجاتے ہیں۔ اور آیت کریمہ: (الَّذِیۡنَ کَانَتۡ اَعۡیُنُہُمۡ فِیۡ غِطَـآءٍ عَنۡ ذِکۡرِیۡ) (۱۸:۱۰۱) جن کی آنکھیں میری باد سے پردے میں تھیں۔ بھی اسی معنی پر محمول ہے اور کور بصری کے متعلق فرمایا: (لَیۡسَ عَلَی الۡاَعۡمٰی حَرَجٌ ) (۲۴:۶۱) نہ تو اندھے پر کچھ گناہ ہے۔ اور اَعْمٰی کی جمع عُمْیٌ وَعُمْیَانٌ آتی ہے، چنانچہ فرمایا: (بُکۡمٌ عُمۡیٌ ) (۲:۱۸) گونگے اور اندھے ہیں۔ (صُمًّا وَّ عُمۡیَانًا) (۲۵:۷۳) اندھے اور بہرے ہوکر … اور آیت کریمہ: (وَ مَنۡ کَانَ فِیۡ ہٰذِہٖۤ اَعۡمٰی فَہُوَ فِی الۡاٰخِرَۃِ اَعۡمٰی وَ اَضَلُّ سَبِیۡلًا) (۱۷:۷۲) جو شخص اس دنیا میں اندھا ہو وہ آخرت میں بھی اندھا ہوگا۔ اور (نجات کے) رستے سے بہت دور۔ میں پہلا اَعْمٰی صیغہ صفت مشبہ ہے اور ثانی کے متعلق بعض نے کہا ہے کہ یہ بھی صیغہ صفت مشبہ ہے۔ اور بعض نے کہا ہے کہ یہ اَفْعَلُ مِنْ کَذَا سے اسم تفصیل کا صیعہ ہے کیونکہ یہ اس اَلْعَمٰی سے مشتق ہے جس کے معنی فقدان بصیرت کے ہیں اس لیے اس میں مَااَفْعَلَہٗ وَاَفْعَلُ مِنْ کَذَا دونوں طرح کہنا صحیح ہے مگر اس کے برعکس بعض نے آیت مذکور میں پہلے اَعْمٰی کو بصیرت کے اندھاپن اور دوسرے کو بصر کے اندھاپن پر محمول کیا ہے۔ یہ ابوعمرو کا قول ہے۔ اس لیے وہ پہلے اَعْمٰی میں امالہ کا قائل ہے کیونکہ عَمَی الْقَلْبِ سے ہے اور دوسرے میں امالہ کے قائل نہیں ہیں۔ کیونکہ وہ اسم ہے وَالْاِسْمُ اَبْعَدُ مِنَ الْاِمَالَۃِ یعنی اسم میں امالہ جائز نہیں ہے۔(1) نیز فرمایا۔ (وَ الَّذِیۡنَ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ فِیۡۤ اٰذَانِہِمۡ وَقۡرٌ وَّ ہُوَ عَلَیۡہِمۡ عَمًی) (۴۱:۴۴) اور جو ایمان نہیں لاتے ان کے کانوں میں گرانی (یعنی بہرہ پن) ہے یہ ان کے حق میں (موجب) نابینائی ہے۔ (اِنَّہُمۡ کَانُوۡا قَوۡمًا عَمِیۡنَ ) (۷:۶۴) کچھ شک نہیں کہ وہ اندھے لوگ تھے۔ اور ارشاد باری تعالیٰ ہے: (وَ نَحۡشُرُہُمۡ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ عَلٰی وُجُوۡہِہِمۡ عُمۡیًا وَّ بُکۡمًا) (۱۷:۹) اور ہم ان کو قیامت کے دن اوندھے منہ، اندھے، گونگے اور بہرے بناکر اٹھائیں گے۔ میں بصر کا اندھاپن بھی مراد ہوسکتا ہے اور دل کی بصیرت کا زائل ہونا بھی عَمِیَ عَلَیْہِ کے معنی ہیں: اس پر فلاں معاملہ اس طرح غیر واضح اور مشتبہ ہوگیا کہ گویا وہ اس سے اندھا ہے (اور وہ اسے سمجھائی نہیں دیتا) قرآن پاک میں ہے۔ (فَعَمِیَتۡ عَلَیۡہِمُ الۡاَنۡۢبَآءُ یَوۡمَئِذٍ ) (۲۸:۶۶) تو وہ اس روز خبروں سے اندھے ہوجائیں گے۔ (وَ اٰتٰىنِیۡ رَحۡمَۃً مِّنۡ عِنۡدِہٖ فَعُمِّیَتۡ عَلَیۡکُمۡ) (۱۱:۲۸) اور اس نے مجھے اپنے ہاں سے رحمت بخشی ہے جس کی حقیقت تم سے پوشیدہ رکھی گئی ہے۔ اَلْعَمَائُ: بادل، جہالت، بعض نے کہا ہے کہ روایت(2): (اِنَّہٗ قِیْلَ اَیْنَ کَانَ رَبُّنَا قَبْلَ اَنْ خَلَقَ السَّمَآئَ وَالْاَرْضَ قَالَ عَمَائٍ تَحْتَہٗ عَمَائٌ وَفَوْقَہٗ عَمَائٌ) آپ سے پوچھا گیا آسمان و زمین کے پیدا کرنے سے پہلے ہمارا پروردگار کہاں تھا۔ فرمایا اَلْعَمَاء میں جس کے نیچے بھی عَمَائٌ تھی اور اوپر بھی اس حالت کی طرف اشارہ ہے جس کا علم حاصل نہیں ہوسکتا اور عَمِیَّۃٌ کے معنی جہالت کے ہیں اور اَلْمَعَامِیْ مَعْمَاہٌ کی جمع ہے۔ اس ریگستان کو کہتے ہیں جس میں کوئی نشانِ راہ نہ ہو۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الْاَعْمٰى | سورة الأنعام(6) | 50 |
الْاَعْمٰى | سورة الرعد(13) | 16 |
الْاَعْمٰى | سورة النور(24) | 61 |
الْاَعْمٰى | سورة فاطر(35) | 19 |
الْاَعْمٰى | سورة مومن(40) | 58 |
الْاَعْمٰى | سورة الفتح(48) | 17 |
الْاَعْمٰى | سورة عبس(80) | 2 |
الْعَمٰى | سورة حم السجدہ(41) | 17 |
الْعُمْىِ | سورة النمل(27) | 81 |
الْعُمْىِ | سورة الروم(30) | 53 |
الْعُمْيَ | سورة يونس(10) | 43 |
الْعُمْيَ | سورة الزخرف(43) | 40 |
اَعْمٰى | سورة الرعد(13) | 19 |
اَعْمٰى | سورة بنی اسراءیل(17) | 72 |
اَعْمٰى | سورة بنی اسراءیل(17) | 72 |
اَعْمٰى | سورة طه(20) | 124 |
اَعْمٰي | سورة طه(20) | 125 |
تَعْمَى | سورة الحج(22) | 46 |
تَعْمَى | سورة الحج(22) | 46 |
عَمًى | سورة حم السجدہ(41) | 44 |
عَمُوْا | سورة المائدة(5) | 71 |
عَمُوْنَ | سورة النمل(27) | 66 |
عَمِيَ | سورة الأنعام(6) | 104 |
عَمِيْنَ | سورة الأعراف(7) | 64 |
عُمْىٌ | سورة البقرة(2) | 18 |
عُمْيًا | سورة بنی اسراءیل(17) | 97 |
عُمْيٌ | سورة البقرة(2) | 171 |
فَعَمُوْا | سورة المائدة(5) | 71 |
فَعَمِيَتْ | سورة القصص(28) | 66 |
فَعُمِّيَتْ | سورة هود(11) | 28 |
كَالْاَعْمٰى | سورة هود(11) | 24 |
وَاَعْمٰٓى | سورة محمد(47) | 23 |
وَّعُمْيَانًا | سورة الفرقان(25) | 73 |