ذُوْ: (والا، صاحب) یہ دو طرح پر استعمال ہوتا ہے۔ (۱) یہ کہ اسماء اجناس و انواع کے ساتھ توصیف کے لئے اسے ذریعہ بنایا جاتا ہے۔اس صورت میں یہ اسم ضمیر کی طرف مضاف نہیں ہوتا بلکہ ہمیشہ اسم ضمیر کی طرف مضاف ہوتا ہے اور اس کا تثنیہ جمع بھی آتا ہے۔اور مؤنث کے لئے ذَات کا صیغہ استعمال ہوتا ہے اس کا تثنیہ ذَواتا اور جمع ذَوَاتٌ آتی ہے اور یہ تمام الفاظ مضاف ہوکر استعمال ہوتے ہیں۔چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (وَ لٰکِنَّ اللّٰہَ ذُوۡ فَضۡلٍ عَلَی الۡعٰلَمِیۡنَ ) (۲۔۲۵۱) لیکن اﷲ تعالیٰ اہل علم پر بڑا مہربان ہے۔ (ذُوۡ مِرَّۃٍ ؕ فَاسۡتَوٰی ) (۵۳۔۶) (یعنی جبرائیل علیہ السلام) طاقتور نے پھر وہ پورے نظر آئے۔ (وَذِیْ القُربیٰ) (۲۔۸۳) اور رشتہ داروں۔ (وَّ یُؤۡتِ کُلَّ ذِیۡ فَضۡلٍ فَضۡلَہٗ ) (۱۱۔۳) اور ہر صاحب فضل کو اس کی بزرگی(کی واد) دے گا۔ (ذَوِی الۡقُرۡبٰی وَ الۡیَتٰمٰی ) (۲۔۱۷۷) رشتہ داروں اور یتیموں۔ (اِنَّہٗ عَلِیۡمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوۡرِ ) (۱۱۔۵) وہ تو دلوں تک کی باتوں سے آگاہ ہے۔ (وَّ نُقَلِّبُہُمۡ ذَاتَ الۡیَمِیۡنِ وَ ذَاتَ الشِّمَالِ ) (۱۸۔۱۸) اور ہم ان کو دائیں اور بائیں کروٹ بدلاتے ہیں۔ (وَ تَوَدُّوۡنَ اَنَّ غَیۡرَ ذَاتِ الشَّوۡکَۃِ تَکُوۡنُ لَکُمۡ ) (۸۔۷) اور تم چاہتے تھے کہ جو قافلہ بے شان و شوکت (یعنی بے ہتھیار) ہے وہ تمہارے ہاتھ آجائے۔ (ذَوَاتَآ اَفْنَانِ) (۵۵۔۴۸) ان دونوں میں بہت سی شاخیں(یعنی قسم قسم کے میووں کے درخت ہیں) ۔علمائے معافی(منطق،فلسفہ) ذات کے لفظ کو بطور استعارہ عین شی کے معنیٰ میں استعمال کرتے ہیں اور یہ جوہر اور عرض بدون اضافت کے استعمال ہوتا ہے اور کبھی اسم ضمیر کی طرف مضاف ہوکر اور کبھی معرف باللام ہوکر اور یہ لفظ بمنزلہ نفس اور خاصہ کے بولا جاتا ہے اور نَفْسُہٗ وَخَاصَّتُہٗ کی طرح ذَاتُہٗ بھی کہا جاتا ہے مگر یہ عربی زبان کے محاورات سے نہیں ہے۔ (۲) بنی طیی ذُو بمعنیٰ اَلَّذِیْ استعمال کرتے ہیں اور یہ رفعی، نصبی،جری ،جمع اور تانیث کی صورت میں ایک ہی حالت پر رہتا ہے جیسا کہ شاعر نے کہا ہے۔ (1) (الوافر) (۱۶۶) وَبِئْرِیْ ذُو حَفَرْتُ وَذُو طَوَیتُ یعنی کنواں جسے میں نے کھودا اور صاف کیا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
ذُوْ | سورة حم السجدہ(41) | 35 |
ذُوْ | سورة النجم(53) | 6 |
ذُوْ | سورة الطلاق(65) | 7 |
ذِي | سورة النساء(4) | 36 |
ذِي | سورة النحل(16) | 90 |
ذِي | سورة بنی اسراءیل(17) | 42 |
ذِي | سورة الكهف(18) | 83 |
ذِي | سورة ص(38) | 1 |
ذِي | سورة الزمر(39) | 37 |
ذِي | سورة مومن(40) | 3 |
ذِي | سورة الرحمن(55) | 78 |
ذِي | سورة المعارج(70) | 3 |
ذِي | سورة التكوير(81) | 20 |
ذِي | سورة الفجر(89) | 10 |
ذِيْ | سورة الأنعام(6) | 146 |
ذِيْ | سورة هود(11) | 3 |
ذِيْ | سورة يوسف(12) | 76 |
ذِيْ | سورة إبراهيم(14) | 37 |
ذِيْ | سورة الزمر(39) | 28 |
ذِيْ | سورة المرسلات(77) | 30 |
ذِيْ | سورة التكوير(81) | 20 |
ذِيْ | سورة البلد(90) | 14 |
فَذُوْ | سورة حم السجدہ(41) | 51 |
لَذُوْ | سورة البقرة(2) | 243 |
لَذُوْ | سورة يونس(10) | 60 |
لَذُوْ | سورة يوسف(12) | 68 |
لَذُوْ | سورة الرعد(13) | 6 |
لَذُوْ | سورة النمل(27) | 73 |
لَذُوْ | سورة القصص(28) | 79 |
لَذُوْ | سورة مومن(40) | 61 |
لَذُوْ | سورة حم السجدہ(41) | 43 |
لِّذِيْ | سورة الفجر(89) | 5 |
وَذَاتَ | سورة الكهف(18) | 18 |
وَلِذِي | سورة الأنفال(8) | 41 |
وَلِذِي | سورة الحشر(59) | 7 |
وَّبِذِي | سورة النساء(4) | 36 |
وَّذُوْ | سورة حم السجدہ(41) | 43 |