Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اصل میں نَجَائٌ کے معنی کسی چیز سے الگ ہونے کے ہیں۔اسی سے نَجَا فُلَانٌ مِنْ فُلَان کا محاورہ ہے جس کے معنی نجات پانے کے ہیں اور اَنْجَیْتُہٗ وَنَجَّیتُہٗ کے معنی نجات دینے کے چنانچہ فرمایا:۔ (وَ اَنۡجَیۡنَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا) (۲۷۔۵۳) اور جو لوگ ایمان لائے ان کو ہم نے نجات دی۔ (اِنَّا مُنَجُّوۡکَ وَ اَہۡلَکَ ) (۲۹۔۳۳) ہم آپ کو اور آپ کے گھروالوں کو بچالیں گے۔ (وَ اِذۡ نَجَّیۡنٰکُمۡ مِّنۡ اٰلِ فِرۡعَوۡنَ ) (۲۔۴۹) جب ہم نے تم کو قوم فرعون سے خلاصی بخشی۔ (فَلَمَّاۤ اَنۡجٰہُمۡ اِذَا ہُمۡ یَبۡغُوۡنَ فِی الۡاَرۡضِ بِغَیۡرِ الۡحَقِّ) (۱۰۔۲۳) لیکن جب وہ ان کو نجات دے دیتا ہے تو ملک میں ناحق شرارت کرنے لگتے ہیں۔ (فَاَنۡجَیۡنٰہُ وَ اَہۡلَہٗۤ اِلَّا امۡرَاَتَہٗ) (۷۔۸۳) تو ہم نے ان کو اور ان کے گھروالوں کو بچالیا۔مگر ان کی بی بی (فَاَنۡجَیۡنٰہُ وَ الَّذِیۡنَ مَعَہٗ بِرَحۡمَۃٍ مِّنَّا) (۷۔۷۲) پھر ہم نے ہود علیہ السلام اور جو لوگ ان کے ساتھ تھے ان کو نجات بخشی۔ (وَ نَجَّیۡنٰہُمَا وَ قَوۡمَہُمَا) (۳۷۔۱۱۵) اور ان کو اور ان کی قوم کو نجات بخشی۔ (نَجَّیۡنٰہُمۡ بِسَحَرٍ … نِّعۡمَۃً ) (۵۴۔۳۴) ان کو پچھلی رات ہی سے بچالیا اپنے فضل سے۔ (وَ نَجَّیۡنَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا) (۴۱۔۱۸) اور جو ایمان لائے ان کو ہم نے بچالیا۔ (نَجَّیۡنَا ہُوۡدًا وَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا) (۱۱۔۵۸) اور انہیں عذاب شدید سے نجات دی۔ (ثُمَّ نُنَجِّیۡ رُسُلَنَا ) (۱۰۔۱۰۳) اور ہم اپنے پیغمبروں کو نجات دیتے رہے ہیں۔ (ثُمَّ نُنَجِّی الَّذِیۡنَ اتَّقَوۡا ) (۱۹۔۷۲) پھر ہم پرہیزگاروں کو نجات دیں گے۔اَلنَّجْوَۃُ وَالنَّجَاۃُ:بلند جگہ، جو بلندی کی وجہ سے اپنے ماحول سے الگ معلوم ہو بعض نے کہا ہے کہ سیلاب کی زد سے محفوظ ہونے کی وجہ سے اسے نَجْوَۃٌ یا نَجَاۃٌ کہا جاتا ہے اسی سے نَجَّیْتُہٗ کا محاورہ ہے جس کے معنی کسی کو نَجْوَۃٌ یعنی علیحدہ بلند جگہ پر چھوڑنے کے ہیں۔چنانچہ اسی معنی میں فرمایا: (فَالۡیَوۡمَ نُنَجِّیۡکَ بِبَدَنِکَ) (۱۰۔۹۲) تو آج ہم تیرے بدن کو دریا سے نکال لیں گے اور نَجَوْتُ کے معنی درخت یا بکری کا پوست اتارنا بھی آتے ہیں اور چونکہ یہ لفظ ان دونوں معنی میں مشترک ہے۔اس لئے شاعر نے کہا ہے۔ (1) (الطویل) (۴۱۸) فَقُلْتُ اُنْجَوَا عَنْھَا الْجِلْدِ اِنَّہٗ سَیُرُ ضَیْکُمَا مِنْھَا سَنَامٌ وَغَارِبُہٗ میں نے کہا کہ اس کا پوست اتارلو بے شک اس کی کوہان اور کندھے تمہارے لئے کافی ہوں گے۔نَاجَیْتُہٗ کے معنی سرگوشی کرنے کے ہیں۔مگر اس کے اصل معنی بلند زمین پر کسی کے ساتھ تنہا ہونے کے ہیں۔بعض نے اسے نَجَاۃٌ سے لیا ہے لہذا نَاجَیْتُہٗ کے اصل معنی کسی معاملہ میں دوسرے کی رہائی کے لئے اس کی مدد کرنے کے ہیں یا اپنے بھید کو دوسروں پر افشا ہونے سے بچانے کے ہیں۔تَنَاجَی الْقَوْمُ لوگوں کا باہم سرگوشی کرنا۔چنانچہ فرمایا:۔ (یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِذَا تَنَاجَیۡتُمۡ فَلَا تَتَنَاجَوۡا بِالۡاِثۡمِ وَ الۡعُدۡوَانِ وَ مَعۡصِیَتِ الرَّسُوۡلِ وَ تَنَاجَوۡا بِالۡبِرِّ وَ التَّقۡوٰی) (۵۸۔۹) مومنو!جب تم آپس میں سرگوشیاں کرنے لگو تو گناہ اور زیادتی پیغمبر کی نافرمانی کی باتیں نہ کرنا بلکہ نیکوکاری اور پرہیزگاری کی باتیں کرنا۔ (اِذَا نَاجَیۡتُمُ الرَّسُوۡلَ فَقَدِّمُوۡا بَیۡنَ یَدَیۡ نَجۡوٰىکُمۡ صَدَقَۃً) (۵۸۔۱۲) جب تم پیغمبروں کے کانوں میں کوئی بات کہو تو بات کہنے سے پہلے (مساکین کو) کچھ دے دیا کرو۔ اَلنَّجْوٰی:یہ اصل میں مصدر ہے جیسے فرمایا: (اِنَّمَا النَّجۡوٰی مِنَ الشَّیۡطٰنِ ) (۵۸۔۱۰) (کافروں کی) سرگوشیاں تو شیطان (کی حرکات) سے ہیں۔ (اَلَمۡ تَرَ اِلَی الَّذِیۡنَ نُہُوۡا عَنِ النَّجۡوٰی) (۵۸۔۸) کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جن کو سرگوشیاں کرنے سے منع کیا گیا تھا اور آیت کریمہ:۔ (وَ اَسَرُّوا النَّجۡوَی الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا) (۲۱۔۳) اور ظالم لوگ آپس میں چپکے چپکے باتیں کرتے ہیں میں نَجْوٰی کے ساتھ اَسَرُّوْا کا لفظ لاکر متنبہ کیا ہے کہ انہوں نے ہر طرح سے اسے خفیہ رکھنے کی کوشش کی تھی کیونکہ نَجْوٰی اگرچہ خفیہ ہوتا ہے لیکن کبھی قبل از وقت افشاء ہوجاتا ہے نیز فرمایا:۔ (مَا یَکُوۡنُ مِنۡ نَّجۡوٰی ثَلٰثَۃٍ اِلَّا ہُوَ رَابِعُہُمۡ ) (۵۸۔۷) کسی جگہ تین شخصوں کا مجمع اور کانوں میں صلاح مشورہ نہیں ہوتا۔مگر وہ ان میں چوتھا ہوتا ہے۔اور لفظ نَجْوٰی کبھی بطور وصف کے بھی آجاتا ہے اور واحد و جمع دونوں کیلئے یکساں استعمال ہوتا ہے۔مثلاً:ھُوَ نَجْوٰی وَھُمْ نَجْوٰی۔قرآن پاک میں ہے:۔ (وَ اِذۡ ہُمۡ نَجۡوٰۤی) (۱۷۔۴۷) اور جب یہ سرگوشیاں کرتے ہیں۔اَلنَّجِیُّ کے معنی سرگوشی کرنے والے کے ہیں یہ بھی واحد جمع دونوں کے لئے استعمال ہوتا ہے۔چنانچہ فرمایا۔ (وَ قَرَّبۡنٰہُ نَجِیًّا) (۱۹۔۵۲) اور باتیں کرنے کے لئے نزدیک بلایا۔ (فَلَمَّا اسۡتَیۡـَٔسُوۡا مِنۡہُ خَلَصُوۡا نَجِیًّا) (۱۲۔۸۰) جب وہ اس سے ناامید ہوگئے تو الگ ہوکر صلاح کرنے لگے۔ اِنْتَجَیْتُ فَلَانًا:کسی کو راز دار بنانا۔ اَنْجٰی فُلَانٌ:بلند زمین پر جانا۔ ھُمْ فِیْ اَرْضِ نَجَاۃِ:وہ ایسی سرزمین میں ہیں جس کے درختوں سے لاٹھیاں اور کمانیں بنائی جاتی ہیں اور اَلنَّجَا اس لکڑی کو کہتے ہیں جس کا پوست اتاردیا گیا ہو بعض نے کہا ہے کہ نَجَوْتُ فُلَانًا کے معنی کسی کے منہ کی بدبو سونگھنے کے ہیں اور شعر سے استدلال کیا ہے۔ (2) (الوافر) (۴۱۹) نَجَوْتُ مُجَالِدًا فَوَجَدْتُ مِنْہُ کَرِیْعِ الْکَلْبِ مَاتَ حَدِیْثُ عَھْد تو بقول بعض اس کے معنی یہ ہیں کہ میں نے مجالد کے منہ کی بو سونگھی تو اس سے تازہ مرے ہوئے کتے کی سی بدبو پائی۔میں کہتا ہوں کہ اگر وہ شخص اس شعر کی بنا پر نَجَوْتُ کے یہ معنی بیان کرتے ہیں تو یہ شعر ان کی دلیل نہیں بن سکتا۔کیونکہ شاعر کی مراد تو یہ ہے کہ میں نے مجالد سے سرگوشی کی تو مرض بخر کی وجہ سے اس کے منہ سے مجھے مردہ کتے کی سی بدبو آئی اور کنائیہ کے طور پر نَجْوٌ کے معنی پائخانہ کے بھی آتے ہیں۔محاورہ ہے:شَرِبَ دَوَائَ فَمَا اَنْجَاہ:اس نے دوا پی لیکن ٹٹی نہ آئی۔اَلْاِسْتِنْجَائُ کے معنیہ استنجاء کرنے اور رفع حاجت کے لئے علیحدہ جگہ تلاش کرنے کے ہیں جیسا کہ تَغَوَّطَ کے معنی پست جگہ تلاش کرنے کے آجاتے ہیں کبھی استنجاء کے معنی ازالہ نجاست کے لئے مٹی کا ڈھیلا تلاش کرنا بھی ہوتے ہیں۔جیسے اِسْتَجْمَرَ:پتھر تلاش کرنا۔اَلنَّجَأَۃُ (مہموز) نظر بد لگانا۔حدیث میں ہے۔ (3) اِدْفَعُوْا نَجَأَۃَ السَّائِلِ بِاللُّقْمَۃِ:یعنی سائل کی حریصانہ نظر کو لقمہ سے دور کرو۔

Words
Words Surah_No Verse_No
نَجّٰىنَا سورة المؤمنون(23) 28
نَجّٰىهُمْ سورة العنكبوت(29) 65
نَجّٰىهُمْ سورة لقمان(31) 32
نَجْوٰىكُمْ سورة المجادلة(58) 12
نَجْوٰىكُمْ سورة المجادلة(58) 13
نَجْوٰٓى سورة بنی اسراءیل(17) 47
نَّجْوٰى سورة المجادلة(58) 7
نُـــــْۨـجِي سورة الأنبياء(21) 88
نُـنَجِّي سورة مريم(19) 72
نُنَجِّيْ سورة يونس(10) 103
نُنَجِّيْكَ سورة يونس(10) 92
نُنْجِ سورة يونس(10) 103
نَّجْوٰىھُمْ سورة النساء(4) 114
وَاَنْجَيْنَا سورة الشعراء(26) 65
وَاَنْجَيْنَا سورة النمل(27) 53
وَتَنَاجَوْا سورة المجادلة(58) 9
وَنَجَّيْنَا سورة حم السجدہ(41) 18
وَنَجَّيْنٰهُ سورة الأنبياء(21) 71
وَنَجَّيْنٰهُ سورة الأنبياء(21) 88
وَنَجَّيْنٰهُ سورة الصافات(37) 76
وَنَجَّيْنٰهُمَا سورة الصافات(37) 115
وَنَجَّيْنٰهُمْ سورة هود(11) 58
وَنَجِّــنِيْ سورة التحريم(66) 11
وَنَجِّــنِيْ سورة التحريم(66) 11
وَنَجِّنَا سورة يونس(10) 86
وَنَجْوٰىهُمْ سورة التوبة(9) 78
وَنَجْوٰىهُمْ سورة الزخرف(43) 80
وَيَتَنٰجَوْنَ سورة المجادلة(58) 8
وَيُنَجِّي سورة الزمر(39) 61
وَّنَجِّـنِيْ سورة الشعراء(26) 118
وَّنَجَّيْنٰهُ سورة الأنبياء(21) 74
يُنَجِّيْكُمْ سورة الأنعام(6) 64
يُنْجِيْهِ سورة المعارج(70) 14
يُّنَجِّيْكُمْ سورة الأنعام(6) 63