Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلزِّیْنَۃُ: زینت حقیقی وہ ہوتی ہے جو انسان کے لئے کسی حالت میں بھی معیوب نہ ہو یعنی نہ دنیا میں اور نہ ہی عقبیٰ میں اور وہ چیز جو ایک حیثیت سے موجب زینت نہ ہو وہ زینت حقیقی نہیں ہوتی بلکہ اسے صرف ایک پہلو کے اعتبار سے زینت کہہ سکتے ہیں اور اجمالاً زینت کی تین اقسام ہیں۔ (۱) زینت نفسی جیسے علم اور اعتقادات حسنہ جو نفس انسانی کے لئے باعث آرائش بنتے ہیں۔ (۲) زینت بدنی جیسے قوت اور طول قامت وغیرہ چیزیں جو جسم کے لئے خوبصورتی کا سبب بنتی ہیں۔ (۳) زینت خارجیہ جیسے مال و جاہ وغیرہ جو انسان کے لئے باعث زینت بنتے ہیں۔ لہٰذا آیت کریمہ: (حَبَّبَ اِلَیۡکُمُ الۡاِیۡمَانَ وَ زَیَّنَہٗ فِیۡ قُلُوۡبِکُمۡ ) (۴۹:۷) خدا نے تمہیں ایمان کی محبت دے دی اور اس کو تمہارے دلوں میں عمدہ کردکھایا۔ میں زینت سے نفسانی زینت مراد ہے اور آیت کریمہ: (مَنۡ حَرَّمَ زِیۡنَۃَ اللّٰہِ ) (۷:۳۲) (ان سے پوچھو کہ) اﷲ نے جو زینت (کے سازوسامان پیدا کئے ہیں) ان کو کس نے حرام کیا ہے۔ کو بعض نے زینت خارجی پر محمول کیا ہے جیساکہ مروی ہے(1) کہ کچھ لوگ برہنہ ہوکر خانہ کعبہ کا طواف کیا کرتے تھے تو اس آیت کے ذریعہ انہیں ایسا کرنے سے منع کردیا گیا۔ اور بعض نے کہا ہے کہ آیت مذکورہ میں زِیْنَۃَ اﷲِ سے وہ کرم مراد ہے جس کا ذکر کہ آیت: (اِنَّ اَکۡرَمَکُمۡ عِنۡدَ اللّٰہِ اَتۡقٰکُمۡ) (۴۹:۱۳) اور تم میں بڑا شریف تو وہی ہے جو تم میں بڑا پرہیزگار ہے۔ میں پایا جاتا ہے چنانچہ اسی معنیٰ میں شاعر نے کہا ہے۔ (2) (۱۲۳) وَزِیْنَۃُ الْمَرْئِ حُسْنُ الْاَدَبِ کہ حسن ادب ہی انسان کے لئے باعث زینت بن سکتا ہے۔ اور آیت: (فَخَرَجَ عَلٰی قَوۡمِہٖ فِیۡ زِیۡنَتِہٖ) (۲۸:۷۹) الغرض (ایک دن قارون) اپنے تزک سے اپنی قوم کے سامنے نکلا۔ میں مال وجاہ اور سازوسامان وغیرہ دنیوی زینت مراد ہے۔ زَانَہٗ کَذَا وَزَیَّنَہٗ کے معنیٰ کسی چیز کے حسن کو ظاہر کرنے کے ہیں۔ بالفعل آراستہ کرکے یا بذریعہ قول کے (جیسے کسی چیز کو لوگوں کی نظر میں بھلا کر کے دکھاتا) اور اﷲ تعالیٰ نے قرآن پاک میں متعدد مقامات پر تزیین کو اپنی ذات کی طرف مسنوب کیا ہے مگر بعض آیات میں اسے شیطان کی طرف منسوب کیا گیا ہے اور بعض آیات مواقع میں بغیر بسبت کے فعل مجہول کی صورت میں لایا گیا ہے چنانچہ اپنی ذات کی طرف منسوب کرتے ہوئے ایمان کے متعلق فرمایا: (وَ زَیَّنَہٗ فِیۡ قُلُوۡبِکُمۡ) (۴۹:۷) اور اس ایمان کو تمہارے دلوں میں عمدہ کردکھایا۔ اور کفار کے متعلق فرمایا: (زَیَّنَّا لَہُمۡ اَعۡمَالَہُمۡ ) (۲۷:۴) ہم نے ان کے اعمال کو ان کے لئے عمدہ کردکھایا۔ (زَیَّنَّا لِکُلِّ اُمَّۃٍ عَمَلَہُمۡ) (۶:۱۰۸) اور ہم نے ہر امت کے لئے ان کا عمل اچھا کردکھایا۔ اور شیطان کی طرف نسبت کرتے ہوئے فرمایا: (وَ اِذۡ زَیَّنَ لَہُمُ الشَّیۡطٰنُ اَعۡمَالَہُمۡ ) (۸:۴۸) اور شیطان نے ان لوگوں کے اعمال بد ان کو اچھے کردکھائے۔ (لَاُزَیِّنَنَّ لَہُمۡ فِی الۡاَرۡضِ ) (۱۵:۳۹) میں دنیا میں سازوسامان زندگی کو انہیں عمدہ کردکھاؤں گا۔ اور بغیر نسبت کے فعل مجہول کی صورت میں فرمایا: (زُیِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّہَوٰتِ ) (۳:۱۴) (طبعی طور پر) لوگوں کو (دنیا کی) مرغوب چیزوں کے ساتھ دل بستگی بھلی معلوم ہوتی ہے۔ (زُیِّنَ لَہُمۡ سُوۡٓءُ اَعۡمَالِہِمۡ) (۹:۳۷) ان کی بدکرداریاں ان کو بھلی کرکے دکھائی گئیں۔ (زُیِّنَ لِلَّذِیۡنَ کَفَرُوا الۡحَیٰوۃُ الدُّنۡیَا) (۲:۲۱۲) جو لوگ دینِ حق کے منکر ہیں دنیا کی زندگی انہیں عمدہ کر دکھائی گئی۔ اور آیت: (زَیَّنَ لِکَثِیۡرٍ مِّنَ الۡمُشۡرِکِیۡنَ قَتۡلَ اَوۡلَادِہِمۡ ) (۶:۳۷) اسی طرح بہت سے مشرکوں کو ان کے شریکوں نے ان کے بچوں کو جان سے مار ڈالنا اچھا کردکھایا ہے۔ میں زُیِّنَ اصل میں زَیَّنَہُ شُرَکَآئُھُمْ ہے اور آیت: (زَیَّنَّا السَّمَآءَ الدُّنۡیَا بِمَصَابِیۡحَ ) (۶۷:۵) ہم نے آسمان دنیا کو ستاروں سے زینت دی۔ (زَیَّنَّا السَّمَآءَ الدُّنۡیَا بِزِیۡنَۃِۣ الۡکَوَاکِبِ ) (۳۷:۶) اور ہم ہی نے آسمان دنیا (ایک) زینت یعنی ستاروں سے آراستہ کیا۔ (وَّ زَیَّنّٰہَا لِلنّٰظِرِیۡنَ ) (۱۵:۱۶) اور ہم نے دیکھنے والوں کے لئے اسے خوبصورت بنایا۔ میں اس زینت کی طرف اشارہ ہے جس کا تعلق حاسۂ بصر سے ہے اور جسے عوام و خواص محسوس کرتے ہیں نیز اس میں زینت معنوی یعنی ستاروں کی رفتار ان کے احکام کی طرف بھی اشارہ پایا جاتا ہے جس کی معرفت خواص کو حاصل ہوسکتی ہے۔ پھر اﷲ تعالیٰ کا اشیاء کو زینت بخشنا تکوین و ابداع سے ہوتا ہے یعنی ان کو آراستہ حالت میں پیدا کرنا اور لوگوں کا کسی چیز کو زینت بخشنا یا تو ملمع سازی سے ہوتا ہے اور یا بذریعہ قول کے یعنی کسی چیز کی تعریف کرنا اور اسے خوشنما صورت میں پیش کرنا۔

Words
Words Surah_No Verse_No
الزِّيْنَةِ سورة طه(20) 59
بِزِيْنَةٍ سورة النور(24) 60
بِزِيْنَةِۨ سورة الصافات(37) 6
زَيَّنَ سورة الأنعام(6) 137
زَيَّنَ سورة الأنفال(8) 48
زَيَّنَّا سورة الأنعام(6) 108
زَيَّنَّا سورة النمل(27) 4
زَيَّنَّا سورة الصافات(37) 6
زَيَّنَّا سورة الملك(67) 5
زُيِّنَ سورة البقرة(2) 212
زُيِّنَ سورة آل عمران(3) 14
زُيِّنَ سورة الأنعام(6) 122
زُيِّنَ سورة التوبة(9) 37
زُيِّنَ سورة يونس(10) 12
زُيِّنَ سورة الرعد(13) 33
زُيِّنَ سورة فاطر(35) 8
زُيِّنَ سورة مومن(40) 37
زُيِّنَ سورة محمد(47) 14
زِينَةً سورة يونس(10) 88
زِيْنَةً سورة الكهف(18) 7
زِيْنَةَ سورة الأعراف(7) 32
زِيْنَةَ سورة الكهف(18) 28
زِيْنَةُ سورة الكهف(18) 46
زِيْنَةِ سورة طه(20) 87
زِيْنَتَكُمْ سورة الأعراف(7) 31
زِيْنَتَهُنَّ سورة النور(24) 31
زِيْنَتَهُنَّ سورة النور(24) 31
زِيْنَتِهِنَّ سورة النور(24) 31
زِيْنَتِهٖ سورة القصص(28) 79
فَزَيَّنَ سورة النحل(16) 63
فَزَيَّنُوْا سورة حم السجدہ(41) 25
لَاُزَيِّنَنَّ سورة الحجر(15) 39
وَازَّيَّنَتْ سورة يونس(10) 24
وَزَيَّنَ سورة الأنعام(6) 43
وَزَيَّنَ سورة النمل(27) 24
وَزَيَّنَ سورة العنكبوت(29) 38
وَزَيَّنَهٗ سورة الحجرات(49) 7
وَزَيَّنَّا سورة حم السجدہ(41) 12
وَزَيَّنّٰهَا سورة ق(50) 6
وَزِيْنَةً سورة النحل(16) 8
وَزِيْنَتَهَا سورة هود(11) 15
وَزِيْنَتَهَا سورة الأحزاب(33) 28
وَزِيْنَتُهَا سورة القصص(28) 60
وَّزُيِّنَ سورة الفتح(48) 12
وَّزِيْنَةٌ سورة الحديد(57) 20
وَّزَيَّنّٰهَا سورة الحجر(15) 16