اَلْاِثْمُ وَالْاٰثَامُ۔ وہ (اعمال و افعال) جو ثواب سے روکنے اور پیچھے رکھنے والے ہوں اس کی جمع آثَامٌ آتی ہے چونکہ اس لفظ میں تاخیر اور بُطْ ء (دیر لگانا) کا مفہوم پایا جاتا ہے اس لیے شاعر نے اونٹنی کے متعلق کہا ہے۔ (1) (المتقارب) (۶) جَمَالِیَّۃٌ تعتلی بالرادف۔ اذا کَذبَ الآثماتُ الھجیرا وہ اونٹ کی طرح مضبوط ہے جب سست رفتار اونٹنیاں دوپہر کے وقت چلنے سے عاجز ہوجاتی ہیں تو یہ ردیف کو لے کر تیز رفتاری کے ساتھ چلتی ہے او رآیت کریمہ : ( فِیۡہِمَاۤ اِثۡمٌ کَبِیۡرٌ وَّ مَنَافِعُ لِلنَّاسِ ) (۲:۲۱۹) میں خمر اور میسر میں اثم کبیر کے یہ معنی ہیں کہ ان کا تناول (اور ارتکاب) انسان کو ہر قسم کے افعال خیر سے روک لیتا ہے۔ (اَثِمَ (ص) اِثْما وَاَثَامًا فَھُو آثِمٌ وَاَثِمٌ وَاَثِیْمٌ (گناہ کا ارتکاب کرنا) اور تَاَثَّمَ (تفعال) کے معنی گناہ سے نکلنا (یعنی رک جانا اور توجہ کرنا) کے ہیں جیسے تَحَوَّبَ کے معنی حوب (گناہ) او رتحرج کے معنی حرج یعنی تنگی سے نکلنا کے آجاتے ہیں۔ (2) اور (الکذِب) (جھوٹ) کو اثم کہنا اس وجہ سے ہے کہ یہ بھی ایک قسم کا گناہ ہے اور یہ ایسے ہی ہے جیساکہ انسان کو حیوان کا ایک فرد ہونے کی وجہ سے حیوان کہہ دیا جاتا ہے او رآیت کریمہ : (اَخَذَتۡہُ الۡعِزَّۃُ بِالۡاِثۡمِ ) (۲:۲۰۶) کے معنی یہ ہیں کہ اس کی عزت نفس (اور ہٹ دھرمی) اسے گناہ پر اکستاتی ہے اور آیت : (وَ مَنۡ یَّفۡعَلۡ ذٰلِکَ یَلۡقَ اَثَامًا ) (۲۵:۶۸) میں آثام سے (مجازا) عذاب مراد ہے اور عذاب کو اثام اس لیے کہا گیا ہے کہ ایسے گناہ (یعنی قتل و زنا) عذاب کا سبب بنتے ہیں جیساکہ نبات او رشحم (چربی) کوندی (نمی) کہہ دیا جاتا ہے کیونکہ نمی سے نباتات اور (اس سے) چربی پیدا ہوتی ہے چنانچہ شاعر نے کہا ہے۔ (3) (طویل) تعلی الندیٰ فی متنہٖ وتحدرا اس کی پیٹھ پر تہ بر تہ چربی چڑھی ہوئی ہے اور نیچے تک پھیلی ہوئی ہے۔ بعض نے آیت کریمہ میں یَلْقَ اَثَامًا کے یہ معنی بھی کیے ہیں کہ مذکورہ افعال اسے دوسرے گناہوں پر برانگیختہ کریں گے کیونکہ (عموماً) صغائر گناہ کبائر کے ارتکاب کا موجب بن جاتے ہیں اور آیت کریمہ : (فَسَوۡفَ یَلۡقَوۡنَ غَیًّا ) (۱۹:۵۹) کی تفسیر بھی ان ہر دو وجہ سے بیان کی گئی ہے۔ اَلْآثِمُ۔ گناہ کا ارتکاب کرنے والا۔ قرآن پاک میں ہے : آثِمٌ قَلْبُہٗ (۲:۲۸۳) وہ دل کا گنہگار ہے۔ او راِثم کا لفظ بِرّ (نیکی) کے بالمقابل استعمال ہوتا ہے چنانچہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا : (۶) (۶) اَلْبِرُّ مَا اطمَأَنَّتْ اِلَیْہِ النَّْسُوَا لْاِثْمُ مَا حَاکَ فِیْ صَدْرِکَ (4) کہ نیکی وہ ہے جس پر طبیعت مطمئن ہو اور گناہ وہ ہے جس کے متعلق دل میں تردد ہو۔ یاد رہے کہ اس حدیث میں آنحضرت ﷺ نے البر والاثم کی تفسیر نہیں بیان کی ہے بلکہ ان کے احکام بیان فرمائے ہیں۔ او رآیت کریمہ : (مُعۡتَدٍ اَثِیۡمٍ ) (۶۸:۱۲) میں اثیم بمعنی آثم آتا ہے او رآیت : (یُسَارِعُوۡنَ فِی الۡاِثۡمِ وَ الۡعُدۡوَانِ ) (۵:۶۲) (کہ وہ گناہ اور ظلم میں جلدی کررہے ہیں) کی تفسیر میں بعض نے کہا ہے کہ آثم سے آیت : (وَ مَنۡ لَّمۡ یَحۡکُمۡ بِمَاۤ اَنۡزَلَ اللّٰہُ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡکٰفِرُوۡنَ ) (۵:۴۴) کے مضمون کی طرف اشارہ یہ (یعنی عدم الحکم بشمَا اَنزل اﷲ کفر) اور عُدْوَان سے آیت کریمہ : (وَ مَنۡ لَّمۡ یَحۡکُمۡ بِمَاۤ اَنۡزَلَ اللّٰہُ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الظّٰلِمُوۡنَ ) (۵:۴۵) کے مفہوم کی طرف اشارہ (یعنی عدم الحکم بِمَا انزل اﷲ ظلم) اس تفصیل سے معلوم ہوا کہ لفظ اثم عدوان سے عام ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الْاَثِيْمِ | سورة الدخان(44) | 44 |
الْاِثْمَ | سورة المائدة(5) | 63 |
الْاِثْمَ | سورة الأنعام(6) | 120 |
الْاِثْمِ | سورة المائدة(5) | 2 |
الْاِثْمِ | سورة المائدة(5) | 62 |
الْاِثْمِ | سورة الأنعام(6) | 120 |
الْاِثْمِ | سورة النور(24) | 11 |
الْاِثْمِ | سورة الشورى(42) | 37 |
الْاِثْمِ | سورة النجم(53) | 32 |
الْاٰثِمِيْنَ | سورة المائدة(5) | 106 |
اَثَامًا | سورة الفرقان(25) | 68 |
اَثِــيْمًا | سورة النساء(4) | 107 |
اَثِـيْمٍ | سورة الشعراء(26) | 222 |
اَثِيْمٍ | سورة البقرة(2) | 276 |
اَثِيْمٍ | سورة الجاثية(45) | 7 |
اَثِيْمٍ | سورة القلم(68) | 12 |
اَثِيْمٍ | سورة المطففين(83) | 12 |
اِثْمًا | سورة آل عمران(3) | 178 |
اِثْمًا | سورة النساء(4) | 48 |
اِثْمًا | سورة النساء(4) | 50 |
اِثْمًا | سورة النساء(4) | 111 |
اِثْمًا | سورة النساء(4) | 112 |
اِثْمًا | سورة المائدة(5) | 107 |
اِثْمًـا | سورة البقرة(2) | 182 |
اِثْمٌ | سورة البقرة(2) | 219 |
اِثْمٌ | سورة الحجرات(49) | 12 |
اِثْمَ | سورة البقرة(2) | 173 |
اِثْمَ | سورة البقرة(2) | 182 |
اِثْمَ | سورة البقرة(2) | 203 |
اِثْمَ | سورة البقرة(2) | 203 |
اِثْمُهٗ | سورة البقرة(2) | 181 |
اٰثِمًا | سورة الدھر(76) | 24 |
اٰثِمٌ | سورة البقرة(2) | 283 |
بِالْاِثْمِ | سورة البقرة(2) | 85 |
بِالْاِثْمِ | سورة البقرة(2) | 188 |
بِالْاِثْمِ | سورة البقرة(2) | 206 |
بِالْاِثْمِ | سورة المجادلة(58) | 8 |
بِالْاِثْمِ | سورة المجادلة(58) | 9 |
بِاِثْمِيْ | سورة المائدة(5) | 29 |
تَاْثِيْمًا | سورة الواقعة(56) | 25 |
تَاْثِيْمٌ | سورة الطور(52) | 23 |
لِّاِثْمٍ | سورة المائدة(5) | 3 |
وَالْاِثْمَ | سورة الأعراف(7) | 33 |
وَاِثْـمُهُمَآ | سورة البقرة(2) | 219 |
وَاِثْمِكَ | سورة المائدة(5) | 29 |
وَّاِثْمًا | سورة الأحزاب(33) | 58 |
وَّاِثْمًا | سورة النساء(4) | 20 |
وَّاِثْمًا | سورة النساء(4) | 112 |