Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْجَوْبُ: (ض) اس کے اصل معنیٰ جَوْبَۃ قطع کرنے کے ہیں اور یہ پست زمین کی طرح (زمین میں گڑھا سا) ہوتا ہے۔ پھر ہر طرح زمین کے قطع کرنے پر بولا جاتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ ثَمُوۡدَ الَّذِیۡنَ جَابُوا الصَّخۡرَ بِالۡوَادِ ۪) (۸۹:۹) اور ثمود کے ساتھ کیا کیا جو وادی (قریٰ) میں پتھر تراشتے (اور مکانات بناتے تھے۔) (الْجَائِبَۃُ: پھیلنے والی) محاورہ ہے: ھَلْ عِنْدَکَ مِنْ جَائِبَۃِ خَبَرٍ؟ کیا تمہارے پاس کوئی نشر ہونے والی خبر ہے۔ جَوَابُ الْکَلَامِ۔ اور کسی کلام کے جواب کو بھی جواب اسی لئے کہا جاتا ہے کہ وہ قائل کے منہ سے نکل کر فضا کو قطع کرتا ہوا سامع کے کان تک پہنچتا ہے مگر عرف میں ابتدائً کلام کرنے کو جواب نہیں کہتے ہیں بلکہ کلام کے لوٹانے پر جواب کا لفظ بولا جاتا ہے۔ قرآن میں ہے: (فَمَا کَانَ جَوَابَ قَوۡمِہٖۤ اِلَّاۤ اَنۡ قَالُوۡۤا ) (۲۷:۵۶) تو ان کی قوم کے لوگ (بولے تو) یہ تولے اور اس کے سوا ان کا جواب نہ تھا۔ پھر جواب کا لفظ سوال کے مقابلہ میں بھی استعمال ہوتا ہے اور سوال دو قسم پر ہے۔ (۱) گفتگو کا طلب کرنا۔ اس کا جواب گفتگو ہی ہوتی ہے۔ (۲) طلب عطا یعنی خیرات طلب کرنا اس کا جواب یہ ہے کہ اسے خیرات دے دی جائے، چنانچہ اسی معنی کے اعتبار سے فرمایا: (اَجِیۡبُوۡا دَاعِیَ اللّٰہِ ) (۴۶:۳۱) خدا کی طرف بلانے والے کی بات قبول کرو۔ (وَ مَنۡ لَّا یُجِبۡ دَاعِیَ اللّٰہِ ) (۴۶:۳۲) اور جو شخص خدا کی طرف بلانے والے کی بات قبول نہ کرے۔ اور دوسرے معنی کے اعتبار سے فرمایا: (قَالَ قَدۡ اُجِیۡبَتۡ دَّعۡوَتُکُمَا فَاسۡتَقِیۡمَا) (۱۰:۸۹) کہ تمہاری دعا قبول کرلی گئی تو تم ثابت قدم رہنا اَلْاِسْتَجَابَۃُ: بعض نے کہا ہے کہ اس کے معنیٰ اِجَابَۃُ (افعال) کے ہے اصل میں اس کے معنیٰ جواب کے لئے تحری کرنے اور اس کے لئے تیار ہونے کے ہیں لیکن اسے اِجَابَۃٌ سے تعبیر کرلیتے ہیں، کیونکہ یہ دونوں ایک دوسرے سے الگ نہیں ہوتے۔ قرآن پاک میں ہے: (اسۡتَجِیۡبُوۡا لِلّٰہِ وَ لِلرَّسُوۡلِ ) (۸:۲۴) کہ خدا اور اس کے رسول کا حکم قبول کرو۔ (ادۡعُوۡنِیۡۤ اَسۡتَجِبۡ لَکُمۡ) (۴۰:۶۰) کہ تم مجھ سے دعا کرو میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔ (فَاسۡتَجَابَ لَہُمۡ رَبُّہُمۡ ) (۳:۱۹۵) تو ان کے پروردگار نے ان کی دعا قبول کرلی۔ (وَ یَسۡتَجِیۡبُ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ ) (۴۲:۲۶) اور جو ایمان لائے اور عمل نیک کئے ان کی دعا قبول فرماتا۔ (وَ الَّذِیۡنَ اسۡتَجَابُوۡا لِرَبِّہِمۡ ) (۴۲:۳۸) اور جو اپنے رب کا فرمان قبول کرتے ہیں۔ (وَ اِذَا سَاَلَکَ عِبَادِیۡ عَنِّیۡ فَاِنِّیۡ قَرِیۡبٌ ؕ اُجِیۡبُ دَعۡوَۃَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِ ۙ فَلۡیَسۡتَجِیۡبُوۡا لِیۡ ) (۲:۱۸۶) اور اے پیغمبر! جب تم سے میرے بندے میرے بارے میں دریافت کریں تو (کہ دوکہ) میں تو (تمہارے) پاس ہوں جب کوئی پکارنے والا مجھے پکارتا ہے تو میں اس کی دعا قبول کرتا ہوں تو ان کو چاہیے کہ میرے حکموں کو مانیں۔ (اَلَّذِیۡنَ اسۡتَجَابُوۡا لِلّٰہِ وَ الرَّسُوۡلِ مِنۡۢ بَعۡدِ مَاۤ اَصَابَہُمُ الۡقَرۡحُ ) (۳:۱۷۲) جنہوں نے باوجود زخم کھانے کے خدا اور رسول کے حکم کو قبول کیا۔

Words
Words Surah_No Verse_No
اسْتَجَابُوْا سورة آل عمران(3) 172
اسْتَجَابُوْا سورة الرعد(13) 18
اسْتَجَابُوْا سورة فاطر(35) 14
اسْتَجَابُوْا سورة الشورى(42) 38
اسْتَجِيْبُوْا سورة الأنفال(8) 24
اسْتُجِيْبَ سورة الشورى(42) 16
الْمُجِيْبُوْنَ سورة الصافات(37) 75
اَجَبْتُمُ سورة القصص(28) 65
اَجِيْبُوْا سورة الأحقاف(46) 31
اَسْتَجِبْ سورة مومن(40) 60
اُجِبْتُمْ سورة المائدة(5) 109
اُجِيْبَتْ سورة يونس(10) 89
اُجِيْبُ سورة البقرة(2) 186
اِسْتَجِيْبُوْا سورة الشورى(42) 47
جَابُوا سورة الفجر(89) 9
جَوَابَ سورة الأعراف(7) 82
جَوَابَ سورة النمل(27) 56
جَوَابَ سورة العنكبوت(29) 24
جَوَابَ سورة العنكبوت(29) 29
فَاسْتَجَابَ سورة آل عمران(3) 195
فَاسْتَجَابَ سورة الأنفال(8) 9
فَاسْتَجَابَ سورة يوسف(12) 34
فَاسْتَجَبْتُمْ سورة إبراهيم(14) 22
فَاسْتَجَبْنَا سورة الأنبياء(21) 76
فَاسْتَجَبْنَا سورة الأنبياء(21) 84
فَاسْتَجَبْنَا سورة الأنبياء(21) 88
فَاسْتَجَبْنَا سورة الأنبياء(21) 90
فَتَسْتَجِيْبُوْنَ سورة بنی اسراءیل(17) 52
فَلْيَسْتَجِيْبُوْا سورة البقرة(2) 186
فَلْيَسْتَجِيْبُوْا سورة الأعراف(7) 194
مُّجِيْبٌ سورة هود(11) 61
نُّجِبْ سورة إبراهيم(14) 44
وَيَسْتَجِيْبُ سورة الشورى(42) 26
يَسْتَجِيْبُ سورة الأنعام(6) 36
يَسْتَجِيْبُ سورة الأحقاف(46) 5
يَسْتَجِيْبُوْا سورة هود(11) 14
يَسْتَجِيْبُوْا سورة الرعد(13) 18
يَسْتَجِيْبُوْا سورة الكهف(18) 52
يَسْتَجِيْبُوْا سورة القصص(28) 50
يَسْتَجِيْبُوْا سورة القصص(28) 64
يَسْتَجِيْبُوْنَ سورة الرعد(13) 14
يُجِبْ سورة الأحقاف(46) 32
يُّجِيْبُ سورة النمل(27) 62