اَلْحَسَنُ: ہر خوش کن اور پسندیدہ چیز کو حَسَنٌ کہا جاتا ہے اس کی تین قسمیں ہیں: (۱) وہ چیز جو عقل کے اعتبار سے مستحسن ہو۔ (۲) وہ جو خواہش نفسانی کی رو سے پسندیدہ ہو۔ (۳) صرف نگاہ میں بھلی معلوم ہو۔ (اَلْحَسَنَۃُ: ہر وہ نعمت جو انسان کو اس کے نفس یا بدن یا اس کی کسی حالت میں حاصل ہو کر اس کے لئے مسرت کا سبب بنے حَسَنَۃٌ کہلاتی ہے اس کی ضد سَیِّئَۃٌ ہے اور یہ دونوں الفاظ مشترکہ کے قبیل سے ہیں اور لفظ ’’حیوان‘‘ کی طرح مختلف انواع کو شامل ہیں چنانچہ آیت کریمہ: (وَ اِنۡ تُصِبۡہُمۡ حَسَنَۃٌ یَّقُوۡلُوۡا ہٰذِہٖ مِنۡ عِنۡدِ اللّٰہِ ۚ وَ اِنۡ تُصِبۡہُمۡ سَیِّئَۃٌ ) (۴:۷۸) اور ان لوگوں کو اگر کوئی فائدہ پہنچتا ہے تو کہتے ہیں کہ یہ خدا کی طرف سے ہے اور اگر کوئی گزند پہنچتا ہے۔ میں حَسَنَۃ سے مراد فراخ ولی، وسعت اور کامیابی ہے اور سَیِّئَۃ سے قحط سالی، تنگی اور ناکامی مراد ہے اور یہی معنیٰ آیت: (فَاِذَا جَآءَتۡہُمُ الۡحَسَنَۃُ قَالُوۡا لَنَا ہٰذِہٖ ) (۷:۱۳۱) تو جب ان کو آسائش حاصل ہوتی تو کہتے کہ ہم اس کے مستحق ہیں، میں مراد ہیں اور آیت : (مَاۤ اَصَابَکَ مِنۡ سَیِّئَۃٍ فَمِنۡ نَّفۡسِکَ) (۴:۷۹) (اے آدم زاد) تجھ کو جو فائدہ پہنچے وہ خدا کی طرف سے ہے اور جو نقصان پہنچے وہ تیری ہی (شامت اعمال کی) وجہ سے ہے۔ میں حَسَنَۃ سے ثواب اور سَیِّئَۃ سے عتاب مراد ہے۔ اَلْحَسَنُ وَالْحَسَنَۃُ: اور اَلْحُسْنٰی: (یہ تین لفظ ہیں اور ان) میں فرق یہ ہے کہ حَسَنٌ اعیان و اعراض دونوں کے لئے استعمال ہوتا ہے اسی طرح حَسَنَہ جب بطور صفت استعمال ہو تو دونوں پر بولا جاتا ہے اور اسم ہوکر استعمال ہو تو زیادہ تر اَحْداث (احوال) میں استعمال ہوتا ہے اور حُسنٰی کا لفظ صرف احداث کے متعل قبولا جاتا ہے۔ اَعْیَان کے لئے استعمال نہیں ہوتا۔ اور اَلْحَسَنُ کا لفظ عرف عام میں اس چیز کے متعلق استعمال ہوتا ہے جو بظاہر دیکھنے میں بھلی معلوم ہو جیسے کہا جاتا ہے رَجُلٌ حَسَنٌ حَسَّانُ وامْرئۃ حَسنۃٌ وَحَسَّانَۃ۔ لیکن قرآن پاک میں حَسَنٌ کا لفظ زیادہ تر اس چیز کے متعلق استعمال ہوا ہے جو عقل و بصیرت کے رو سے اچھی ہو اور آیت کریمہ: (الَّذِیۡنَ یَسۡتَمِعُوۡنَ الۡقَوۡلَ فَیَتَّبِعُوۡنَ اَحۡسَنَہٗ) (۳۹:۱۸) جو بات کو سنتے اور اچھی باتوں کی پیروی کرتے ہیں، میں اَحْسَنَ سے وہ بات مراد ہے جو شک و شبہ سے دور (اور بلا) ہو، جیساکہ آنحضرت ﷺ کا فرمان ہے (1) (۸۱) اذَا شَکَکْتَ فِیْ شَیْئٍ فَدَعْ کہ جس چیز میں تجھے شبہ ہو اسے ترک دے۔ اور آیت کریمہ: (وَ قُوۡلُوۡا لِلنَّاسِ حُسۡنًا ) (۲:۸۳) اور لوگوں سے اچھی باتیں کہنا۔ میں حُسن سے اچھی بات مراد ہے اسی طرح فرمایا: (وَ وَصَّیۡنَا الۡاِنۡسَانَ بِوَالِدَیۡہِ حُسۡنًا) (۲۹:۸) (قُلۡ ہَلۡ تَرَبَّصُوۡنَ بِنَاۤ اِلَّاۤ اِحۡدَی الۡحُسۡنَیَیۡنِ) (۹:۵۲) کہہ دو کہ تم ہمارے حق میں دو بھلائیوں میں سے ایک کے منتظر ہو۔ اور آیت کریمہ: (وَ مَنۡ اَحۡسَنُ مِنَ اللّٰہِ حُکۡمًا لِّقَوۡمٍ یُّوۡقِنُوۡنَ ) (۵:۵۰) اور جو یقین رکھتے ہیں ان کے لئے خدا سے اچھا حکم کس کا ہے؟ میں اگر اعتراض کیا جائے کہ اﷲ تعالیٰ کا حکم تو بہرحال اچھا ہے خواہ کوئی یقین کرے یا نہ کرے تو پھر ’’لِقَوْمٍ یُّوقِنُوْنَ‘‘ کی تخصیص کیوں کی ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ نہیں بلکہ ظہور حسن کا قصد اور اس پر مطلع ہونا مراد ہے۔ اور یہ واقعہ ہے کہ حکم الٰہی کا حسن اسی شخص کے سامنے ظاہر ہوتا۔ جو پاکیزہ نفس ہو اور حکمت الٰہی پر اس کی نظر ہو ورنہ جہال پر تو یہ راز منکشف نہیں ہوسکتا۔ اَلْاِحْسَانُ: (افعال) دو معنوں میں استعمال ہوتا ہے اوّل یہ کہ دوسروں پر انعام کرنا، کہا جاتا ہے: اَحْسَنَ اِلٰی فُلانٍ اس نے فلاں پر انعام کیا۔ دوم یہ کہ اپنے فعل میں حسن پیدا کرنا اور یہ چیز حسن علم اور حسن عمل سے پیدا ہوتی ہے اسی معنیٰ میں امیرالمؤمنین نے فرمایا (2) (۸۲) اَلنَّاسُ اَبْنَائُ مَایُحْسِنُونَ: یعنی لوگ اپنے علم و فضل اور اعمال حسنہ کی طرف منسوب ہوتے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: (الَّذِیۡۤ اَحۡسَنَ کُلَّ شَیۡءٍ خَلَقَہٗ ) (۳۲:۷) جس نے ہر چیز کو اچھی طرح بنایا (یعنی) اس کو پیدا کیا۔ اِحْسان انعام سے اعم ہے قرآن پاک میں ہے: (اِنۡ اَحۡسَنۡتُمۡ اَحۡسَنۡتُمۡ لِاَنۡفُسِکُمۡ) (۱۷:۷) اگر تم نیکوکاری کروگے تو اپنی جان کے لئے کروگے۔ اور آیت کریمہ: (اِنَّ اللّٰہَ یَاۡمُرُ بِالۡعَدۡلِ وَ الۡاِحۡسَانِ ) (۱۶:۹۰) خدا تم کو انصاف اور احسان کرنے کا حکم دیتا ہے۔ میں اشارہ ہے کہ احسان عدل سے بڑھ کر چیز ہے کیونکہ دوسرے کا حق پورا ادا کردینا اور اپنا حق پورا لے لینے کا نام عدل ہے لیکن احسان یہ ہے کہ دوسروں کو ان کے حق سے زیادہ دیا جائے اور اپنے حق سے کم لیا جائے لہٰذا احسان کا درجہ عدل سے بڑھ کر ہے۔ اور انسان پر عدل و انصاف سے کام لینا تو واجب اور فرض ہے مگر احسان مندوب ہے اسی بنا پر فرمایا: (وَ مَنۡ اَحۡسَنُ دِیۡنًا مِّمَّنۡ اَسۡلَمَ وَجۡہَہٗ لِلّٰہِ وَ ہُوَ مُحۡسِنٌ ) (۴:۱۲۵) اور اس شخص سے کس کا دین اچھا ہوسکتا ہے جس نے حکم خدا کو قبول کیا اور وہ نیکوکار بھی ہے۔ اور فرمایا: (وَ اَدَآءٌ اِلَیۡہِ بِاِحۡسَانٍ) (۲:۱۷۸) اور پسندیدہ طریق سے (قرارداد کی) پیروی (یعنی مطالبہ خونبہا) کرنا۔ یہی وجہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے محسنین کے لئے بہت بڑے ثواب کا وعدہ کیا ہے۔ چنانچہ فرمایا: (اِنَّ اللّٰہَ لَمَعَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ ) (۲۹:۶۹) اور خدا تو نیکوکاروں کے ساتھ ہے۔ (اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الۡمُحۡسِنِیۡنَ ) (۲:۱۹۵) بے شک خدا نیکی کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔ (مَا عَلَی الۡمُحۡسِنِیۡنَ مِنۡ سَبِیۡلٍ) (۹:۹۱) نیکوکاروں پر کسی طرح کا الزام نہیں ہے۔ (لِلَّذِیۡنَ اَحۡسَنُوۡا فِیۡ ہٰذِہِ الدُّنۡیَا حَسَنَۃٌ) (۳۹:۱۰) جنہوں نے اس دنیا میں نیکی کی ان کے لئے بھلائی ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
حَسَنٰتٍ | سورة الفرقان(25) | 70 |
حَسُنَتْ | سورة الفرقان(25) | 76 |
حُسْـنًا | سورة البقرة(2) | 83 |
حُسْـنًا | سورة العنكبوت(29) | 8 |
حُسْـنًۢا | سورة النمل(27) | 11 |
حُسْنًا | سورة الكهف(18) | 86 |
حُسْنًا | سورة الشورى(42) | 23 |
حُسْنُ | سورة آل عمران(3) | 14 |
حُسْنُ | سورة آل عمران(3) | 195 |
حُسْنُهُنَّ | سورة الأحزاب(33) | 52 |
حِسَانٌ | سورة الرحمن(55) | 70 |
حِسَانٍ | سورة الرحمن(55) | 76 |
فَاَحْسَنَ | سورة مومن(40) | 64 |
فَاَحْسَنَ | سورة التغابن(64) | 3 |
فَيُضٰعِفَهٗ | سورة البقرة(2) | 245 |
لَحُسْنَ | سورة ص(38) | 49 |
لَــلْحُسْنٰى | سورة حم السجدہ(41) | 50 |
لِلْمُحْسِـنِيْنَ | سورة الأحقاف(46) | 12 |
لِلْمُحْسِنٰتِ | سورة الأحزاب(33) | 29 |
لِّلْمُحْسِنِيْنَ | سورة لقمان(31) | 3 |
مُحْسِنٌ | سورة البقرة(2) | 112 |
مُحْسِنٌ | سورة النساء(4) | 125 |
مُحْسِنٌ | سورة لقمان(31) | 22 |
مُحْسِنٌ | سورة الصافات(37) | 113 |
مُحْسِنِيْنَ | سورة الذاريات(51) | 16 |
مُّحْسِنُوْنَ | سورة النحل(16) | 128 |
وَالْاِحْسَانِ | سورة النحل(16) | 90 |
وَاَحْسَنَ | سورة الفرقان(25) | 33 |
وَاَحْسِنُوْا | سورة البقرة(2) | 195 |
وَاَحْسِنْ | سورة القصص(28) | 77 |
وَحَسُنَ | سورة النساء(4) | 69 |
وَحَسُنَتْ | سورة الكهف(18) | 31 |
وَحُسْنَ | سورة آل عمران(3) | 148 |
وَحُسْنَ | سورة ص(38) | 25 |
وَحُسْنَ | سورة ص(38) | 40 |
وَحُسْنُ | سورة الرعد(13) | 29 |
وَّاَحْسَنُ | سورة الفرقان(25) | 24 |
وَّاَحْسَنُ | سورة النساء(4) | 59 |
وَّاَحْسَنُ | سورة بنی اسراءیل(17) | 35 |
وَّاَحْسَنُوْا | سورة المائدة(5) | 93 |
يُحْسِنُوْنَ | سورة الكهف(18) | 104 |