Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلصَّلوٰۃ : بہت سے اہل لغت کا خیال ہے کہ صَلَا ۃٌ کے معنی دعا دینے ، تحسین و تبریک اور تعظیم کر نے کے ہیں ۔ چنا نچہ محا ورہ ہے صَلَّیْتُ عَلَیہِ : میں نے اسے دعا دی ، نشو و نما دی اور بڑھا یا اورحدیث میں ہے ۔ (1) (۶) ((اِذَا دُعِیَ اَحَدُکُم اِلیٰ طَعَا مٍ فَلْیُجِب وَاِنْ کَا نَ صَا ئِمًا فَلْیُصلِّ )) کہ جب کسی کو کھا نے پر بلا یا جا ئے تو اسے چا ہیے کہ قبو ل کر لے اگر رو زہ دا ر ہے تو وہ ان کے لیے دعا کر کے واپس چلا آئے اور قرآن پاک میں ہے : (وَ صَلِّ عَلَیۡہِمۡ ؕ اِنَّ صَلٰوتَکَ سَکَنٌ لَّہُمۡ) (۹۔۱۰۳) اور ان کے حق میں دعا ئے خیر کر و کہ تمہا ری دعا ان کے لیے مو جب تسکین ہے ۔ (یُصَلُّوۡنَ عَلَی النَّبِیِّ ؕ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا صَلُّوۡا عَلَیۡہِ ) (۳۳۔۵۶) (خدا اور اس کے فر شتے ) پیغمبر پر درود بھیجتے ہیں مو منو ! تم بھی ان پر درود اور سلا م بھیجا کر و ۔(وَ صَلَوٰتِ الرَّسُوۡلِ ) (۹۔۹۹) اور پیغمبر کی دعا ؤں کا ۔۔۔اللہ تعالیٰ کی طرف سے مسلما نوں کے لیے دعا کر نے کے معنی ہیں ان کو نشو نما دینا ، پڑھا نا چنا نچہ قرآ ن میں ہے : (اُولٰٓئِکَ عَلَیۡہِمۡ صَلَوٰتٌ مِّنۡ رَّبِّہِمۡ ) (۲۔۱۵۷) یہی لو گ ہیں جن پر ان کے پر و ر دگا ر کی رحمت اور مہر با نی ہے ۔ اور انسا نو ں کی طرح فر شتوں کی طرف سے بھی صَلَا ۃٌ کے معنی دعا اور استغفار ہی آ تے ہیں چنا نچہ فر ما یا : (اِنَّ اللّٰہَ وَ مَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوۡنَ عَلَی النَّبِیِّ) (۳۳۔۵۶) بے شک خدا اور اس کے فر شتے پیغمبر پر درود بھیجتے ہیں اور اَلصَّلوٰ ۃُ جو کہ ایک عبا دت مخصوصہ کا نا م ہے اسکی اصل بھی دعا ہی ہے اور نما ز چو نکہ دعا پر مشتمل ہو تی ہے اس لیے اسے صَلوٰۃ کہا جا تا ہے ۔ اور یہ تَسْمِیَۃُ الشَّیِء بِاسْمِ الْالجُزْ ئِ کے قبیل سے ہے یعنی کسی چیز کو اس کے ضمنی مفہو م کے نا م سے مو سو م کر نا اور صَلَا ۃٌ (نما ز ) ان عبا دا ت سے ہے جن کا وجو د ہر شریعت میں ملتا ہے گو اس کی صو رتیں مختلف رہی ہیں ۔ چنا نچہ قرآن پا ک میں ہے : (اِنَّ الصَّلٰوۃَ کَانَتۡ عَلَی الۡمُؤۡمِنِیۡنَ کِتٰبًا مَّوۡقُوۡتًا) (۴۔۱۰۳) بے شک نما ز مو منو ں پر مقررہ اوقا ت میں ادا کر نا فر ض ہے ۔ بعض علما ء کا خیا ل ہے کہ لفظ صَلوٰ ۃ دراصل صِلَائٌ سے مشتق ہے لہٰذا صَلَّی الرَّجُلْ کے معنی ہیں : اس شخص نے اس عبا دت کے ذریعہ اپنے آپ کو صَلَا ئٌ یعنی دو زخ کی آگ سے دور کیا جس طرح مَرَّضَ کا لفظ مرض کو دور کر نے کے معنی میں استعما ل ہو تا ہے اسی طرح صَلیّٰ میں بھی سلب ماخذ کے معنی پا ئے جا تے ہیں اور کبھی عبا دت گا ہ کو بھی صَلَا ۃٌ کہہ دیا جا تا ہے ۔ چنا نچہ قرآن پا ک میں کَنَا ئِسُ یعنی یہو د کی عبا دت گا ہوں کو صَلَوٰۃٌ کہا گیا ہے ۔ جیسے فر ما یا : (لَّہُدِّمَتۡ صَوَامِعُ وَ بِیَعٌ وَّ صَلَوٰتٌ وَّ مَسٰجِدُ ) (۲۲۔۴۰) تو را ہبو ں کے صو معے عیسا ئیوں کے گر جے اور یہو د کے عبا دت خا نے اور مسلما نوں کی مسجدیں ویران ہو چکی ہو تیں ۔ اور قرآن پا ک میں جہا ں کہیں بھی نما ز ادا کر نے کی تعریف کی گئی ہے یا اس کی تر غیب دی گئی ہے وہا ں اسے لفظ اقا مت کے سا تھ ذکر کیا گیا ہے ۔ چنانچہ فر ما یا : (وَ الۡمُقِیۡمِیۡنَ الصَّلٰوۃَ)(۴۔۱۶۲)اور نما ز پڑ ھتے ہیں ۔ (وَ اَقِیۡمُوا الصَّلٰوۃَ) (۲۔۱۱۰) اور نما ز ادا کرتے رہو ۔ (وَ اَقَامُوا الصَّلٰوۃَ)(۲۔۲۷۷) اور نما ز پڑھتے رہے ۔ اور محض مُصَلِّیْنَ کا لفظ صرف منا فقین کے متعلق وا رد ہو ا ہے چنا نچہ فر ما یا : (فَوَیۡلٌ لِّلۡمُصَلِّیۡنَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ عَنۡ صَلَاتِہِمۡ سَاہُوۡنَ ) (۱۰۷۔۵،۴) تو ایسے نما زیوں کی خرا بی ہے جو نما ز کی طرف سے غا فل رہتے ہیں ۔ (وَ لَا یَاۡتُوۡنَ الصَّلٰوۃَ اِلَّا وَ ہُمۡ کُسَالٰی) (۹۔۵۴) اور نما ز کو آ تے ہیں تو سست اور کا ہل ہو کر ۔ اور صَلوٰۃ کے سا تھ لفظ اِقَا مَۃٌ ذکر کر نے سے غر ض یہ ہے کہ نما ز کو محض ہیئت مخصوصہ کے سا تھ ادا کر نا ہی کا فی نہیں ہے بلکہ اس کے حقو ق و فرا ئض کو پو را کر نا بھی ضروری ہے اس بنا پر ایک روا یت میں (اَنَّ الْمُصَلِّیْنَ کَثِیْرٌ وَالْمُقِیْمِیْنَ لھا قلیل ٌ ) کہ محض نما ز پڑھنے وا لے تو بہت ہیں مگر اس کو حقوق و فرائض کے سا تھ ادا کر نے وا لے بہت کم ہیں اور آیت کریمہ : (لَمۡ نَکُ مِنَ الۡمُصَلِّیۡنَ )(۷۴۔۴۳) ہم مصلین سے نہیں تھے ۔ کے معنی یہ ہیں کہ ہم انبیا ء کر ام کی پیروی نہیں کر تے تھے ۔ اور آیت : (فَلَا صَدَّقَ وَ لَا صَلّٰی) (۷۵۔۳۱) نہ اس نے تصدیق کی اور نہ نما ز پڑھی وَلَا صَلّٰی سے مرا د یہ ہے کہ اس نے محض رسمی نما ز بھی نہیں پڑھی چہ جا ئیکہ اس کے حدودو فرا ئض کے سا تھ اسے ادا کر تا ۔ اور آیت کریمہ: (مَا کَانَ صَلَاتُہُمۡ عِنۡدَ الۡبَیۡتِ اِلَّا مُکَآءً وَّ تَصۡدِیَۃً) (۸۔۳۵) اور ان کی نما ز خا نہ کعبہ کے پا س سیٹیاں اور تا لیاں بجا نے کے سوا کچھ نہ تھی ۔ میں ان کی نما ز کو مُکَائً اور تَصْدِیَۃً کہہ کر بتا یا ہے کہ ان کی نما ز بے روح تھی اور ان کا یہ عمل بے وقعت بلکہ ان کی اس نما ز کی حیثیت پر ندوں کی چہچہا ہٹ اور گنبد کی آوا ز سے زیا دہ نہیں تھی ۔ اور آیت کریمہ : (قَدۡ اَفۡلَحَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ فِیۡ صَلَاتِہِمۡ خٰشِعُوۡنَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ فِیۡ صَلَاتِہِمۡ خٰشِعُوۡنَ ) (۲۳:۱،۲) کے بعد (وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ عَلٰی صَلَوٰتِہِمۡ یُحَافِظُوۡنَ ) (۲۳۔ ۹) اور جو نما زو ں کی پا بندی کر تے ہیں ، میں صلوٰ ۃ کو دو با رہ لا نے کی وجہ ہم اس کتا ب کے بعد (یعنی تفسیر قرآن میں ) ذکر کریں گے ۔ انشااللہ تعالیٰ ۔

Words
Words Surah_No Verse_No
الصَّلَوٰتِ سورة البقرة(2) 238
الصَّلٰوةَ سورة البقرة(2) 3
الصَّلٰوةَ سورة البقرة(2) 43
الصَّلٰوةَ سورة البقرة(2) 83
الصَّلٰوةَ سورة البقرة(2) 110
الصَّلٰوةَ سورة البقرة(2) 177
الصَّلٰوةَ سورة البقرة(2) 277
الصَّلٰوةَ سورة النساء(4) 43
الصَّلٰوةَ سورة النساء(4) 77
الصَّلٰوةَ سورة النساء(4) 102
الصَّلٰوةَ سورة النساء(4) 103
الصَّلٰوةَ سورة النساء(4) 103
الصَّلٰوةَ سورة النساء(4) 103
الصَّلٰوةَ سورة النساء(4) 162
الصَّلٰوةَ سورة المائدة(5) 12
الصَّلٰوةَ سورة المائدة(5) 55
الصَّلٰوةَ سورة الأنعام(6) 72
الصَّلٰوةَ سورة الأعراف(7) 170
الصَّلٰوةَ سورة الأنفال(8) 3
الصَّلٰوةَ سورة التوبة(9) 5
الصَّلٰوةَ سورة التوبة(9) 11
الصَّلٰوةَ سورة التوبة(9) 18
الصَّلٰوةَ سورة التوبة(9) 54
الصَّلٰوةَ سورة التوبة(9) 71
الصَّلٰوةَ سورة يونس(10) 87
الصَّلٰوةَ سورة هود(11) 114
الصَّلٰوةَ سورة الرعد(13) 22
الصَّلٰوةَ سورة إبراهيم(14) 31
الصَّلٰوةَ سورة إبراهيم(14) 37
الصَّلٰوةَ سورة بنی اسراءیل(17) 78
الصَّلٰوةَ سورة مريم(19) 59
الصَّلٰوةَ سورة طه(20) 14
الصَّلٰوةَ سورة الحج(22) 41
الصَّلٰوةَ سورة الحج(22) 78
الصَّلٰوةَ سورة النور(24) 56
الصَّلٰوةَ سورة النمل(27) 3
الصَّلٰوةَ سورة العنكبوت(29) 45
الصَّلٰوةَ سورة العنكبوت(29) 45
الصَّلٰوةَ سورة الروم(30) 31
الصَّلٰوةَ سورة لقمان(31) 4
الصَّلٰوةَ سورة لقمان(31) 17
الصَّلٰوةَ سورة الأحزاب(33) 33
الصَّلٰوةَ سورة فاطر(35) 18
الصَّلٰوةَ سورة فاطر(35) 29
الصَّلٰوةَ سورة الشورى(42) 38
الصَّلٰوةَ سورة المجادلة(58) 13
الصَّلٰوةَ سورة المزمل(73) 20
الصَّلٰوةَ سورة البينة(98) 5
الصَّلٰوةُ سورة الجمعة(62) 10
الصَّلٰوةِ سورة النساء(4) 101