اَلْعَدْوُ: کے معنی حد سے بڑھنے اور باہم ہم آہنگی نہ ہونا کے ہیں۔ اگر اس کا تعل قدل کی کیفیت سے ہو تو یہ عَدَاوَۃٌ اور مُعَادَاۃٌ کہلاتی ہے اور اگر رفتار سے ہو تو اسے عَدْوٌ کہا جاتا ہے اور اگر عدل و انصاف میں خلل اندازی کی صورت میں ہو تو اسے عُدْوَانٌ اور عَدْوٌ کہا جاتا ہے۔ قرآن میں ہے: (فَیَسُبُّوا اللّٰہَ عَدۡوًۢا بِغَیۡرِ عِلۡمٍ) (۶:۱۰۸) کہ یہ بھی کہیں خدا کو بے ادبی سے بے سمجھے برا نہ کہہ بیٹھیں۔ اور اگر اس کا تعلق کسی جگہ کے اجزاء کے ساتھ ہو تو اسے عَدْوائُ کہہ دیتے ہیں، جیسے، مَکَانٌ ذُوْعَدْوَائَ: ناہموار مقام۔ نچانچہ مُعَادَۃٌ سے اشتقاق کے ساتھ کہا جاتا ہے رَجُلٌ عَدُوٌّ وقَوْمٌ عَدُوٌّ۔ اور یہ واحد جمع دونوں کے متعلق استعمال ہوتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (بَعۡضُکُمۡ لِبَعۡضٍ عَدُوٌّ) (۷:۲۴) (اب سے) تم ایک دوسرے کے دشمن ہو۔ مگر کبھی اس کی جمع عِدًی وَاَعْدَائٌ بنالیتے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: (یَوۡمَ یُحۡشَرُ اَعۡدَآءُ اللّٰہِ ) (۴۱:۱۹) جس روز خدا کے دشمن دوزخ کی طرف چلائے جائیں گے۔ اَلْعَدُوُّ: دو قسم پر ہے ایک دشمن تو وہ ہوتا ہے جو قصد و ارادہ سے دشمنی کرتا ہے جیسے فرمایا: (فَاِنۡ کَانَ مِنۡ قَوۡمٍ عَدُوٍّ لَّکُمۡ) (۴:۹۲) اور اگر مقتول تمہارے دشمنوں کی جماعت سے ہو۔ (جَعَلۡنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُوًّا مِّنَ الۡمُجۡرِمِیۡنَ) (۲۵:۳۱) ہم نے گنہگاروں میں سے ہر پیغمبر کا دشمن بنادیا۔ اور دوسری آیت میں ہے: (عَدُوًّا شَیٰطِیۡنَ الۡاِنۡسِ وَ الۡجِنِّ ) (۶:۱۱۲) شیطان (سیرت) انسانوں اور جنوں کو ہر پیغمبر کا دشمن بنادیا تھا۔ اور دوسرا دشمن وہ ہے جو قصد و ارادہ سے تو دشمنی نہیں کرتا لیکن اس کی حالت ایسی ہوتی ہے جس سے انسان کو ایسے ہی تکلیف پہنچتی ہے جیسے دشمن سے۔ چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (فَاِنَّہُمۡ عَدُوٌّ لِّیۡۤ اِلَّا رَبَّ الۡعٰلَمِیۡنَ ) (۲۶:۷۷) وہ میرے دشمن ہیں لیکن خدائے رب العالمین (میرا دوست ہے۔) اورانسان کی اولاد کے متعلق فرمایا: (عَدُوًّا لَّکُمۡ فَاحۡذَرُوۡہُمۡ) (۶۴:۱۴) تمہارے دشمن (بھی) ہیں سو ان سے بچتے رہو۔ اور عَدْوٌ (دوڑنا) کے متعلق شاعر نے کہا ہے۔(1) (الطّویل) (۳۰۴) فَعَادیٰ عِدَائً بَیْن وَنَعْجَۃٍ: اس نے ایک ہی دوڑ میں وحشی اور نیل گائے کا شکار کرلیا۔ تَعَادَتِ الْمَوَاشِیْ: مویشی ایک دوسرے کے پیچھے دوڑے۔ رَائَیْتُ عِدَائَ الْقَوْمِ: میں نے لوگوں کو ایک دوسرے کے مقابلہ میں دوڑتے ہوئے دیکھا۔ اَلْاِعْتِدَائُ کے معنی حق سے تجاوز کرنا کے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ لَا تُمۡسِکُوۡہُنَّ ضِرَارًا لِّتَعۡتَدُوۡا) (۲:۲۳۱) اور اس نیت سے ان کو نکاح میں نہ رہنے دینا چاہیے کہ انہیں تکلیف دو اور ان پر زیادتی کرو۔ (وَ مَنۡ یَّعۡصِ اللّٰہَ وَ رَسُوۡلَہٗ وَ یَتَعَدَّ حُدُوۡدَہٗ ) (۴:۱۴) اور جو خدا اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے گا اور اس کی مقررہ کردہ حدود سے آگے بڑھے گا۔ (اعۡتَدَوۡا مِنۡکُمۡ فِی السَّبۡتِ ) (۲:۶۵) جو تم میں سے ہفتے کے دن میں حد سے تجاوز کرگئے تھے۔ یعنی انہوں نے ہفتے کے دن مچھلیوں کا شکار حلال سمجھ کر حد سے تجاوز کیا۔ (تِلۡکَ حُدُوۡدُ اللّٰہِ فَلَا تَعۡتَدُوۡہَا) (۲:۲۲۹) یہ خدا کی (مقرر کی ہوئی) حدیں ہیں ان سے باہر نہ نکلو۔ (فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡعٰدُوۡنَ ) (۲۳:۷) وہ (خدا کی مقرر کی ہوئی) حد سے نکل جانے والے ہیں۔ (فَمَنِ اعۡتَدٰی بَعۡدَ ذٰلِکَ ) (۲:۱۷۸) جس نے اس کے بعد زیادتی کی … اور آیت کریمہ: (بَلۡ اَنۡتُمۡ قَوۡمٌ عٰدُوۡنَ ) (۲۶:۱۶۶) میں عَادُوْنَ کے معنی ہیں (۱) حد سے تجاوز کرنے والے اور یا (۲) دشمنی رکھنے والے اور یا (۳) اپنے مرتبہ سے تجاوز کرنے والے اس تیسری صورت میں یہ عَدَیٰ طَوْرَہٗ (اس نے اپنے مرتبہ سے تجاوز کیا) کے محاورہ سے مشتق ہوگا۔ اور آیت کریمہ: (وَ لَا تَعۡتَدُوۡا ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُحِبُّ الۡمُعۡتَدِیۡنَ ) (۲:۱۹۰) مگر زیادتی نہ کرنا کہ اﷲ تعالیٰ زیادتی کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا۔ میں ابتداء ظلم و زیادتی کرنا مراد ہے نہ کہ کسی سے بدلہ لینے میں حد سے تجاوز کرنا۔ جس کا ذکر کہ آیت کریمہ: (فَمَنِ اعۡتَدٰی عَلَیۡکُمۡ فَاعۡتَدُوۡا عَلَیۡہِ بِمِثۡلِ مَا اعۡتَدٰی عَلَیۡکُمۡ ) (۲:۱۹۴) پس اگر کوئی تم پر زیادتی کرے تو جیسی زیادتی وہ تم پر کرے ویسی ہی تم اس پر کرو۔ میں پایا جاتا ہے یعنی اس کی زیادتی کے مطابق بدلہ دو اور ظلم و زیادتی میں پہل کرنے سے منع کرتے ہوئے فرمایا۔ (وَ تَعَاوَنُوۡا عَلَی الۡبِرِّ وَ التَّقۡوٰی ۪ وَ لَا تَعَاوَنُوۡا عَلَی الۡاِثۡمِ وَ الۡعُدۡوَانِ) (۵:۲) نیکی اور پرہیزگاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو۔ اور عدوان یعنی زیادتی کا بدلہ لینے کو بھی قرآن پاک نے عدوان کہا ہے حالانکہ یہ جائز ہے جیسے فرمایا: (فَلَا عُدۡوَانَ اِلَّا عَلَی الظّٰلِمِیۡنَ ) (۲:۱۹۳) تو ظالموں کے سوا کسی پر زیادتی نہیں کرنی چاہیے۔ (وَ مَنۡ یَّفۡعَلۡ ذٰلِکَ عُدۡوَانًا وَّ ظُلۡمًا فَسَوۡفَ نُصۡلِیۡہِ نَارًا) (۴:۳۰) اور جو تعدی اور ظلم سے ایسا کرے گا ہم اس کو عنقریب جہنم میں داخل کریں گے۔ اور آیت کریمہ: (فَمَنِ اضۡطُرَّ غَیۡرَ بَاغٍ وَّ لَا عَادٍ ) (۲:۱۷۳) ہاں جونا چار ہوجائے بشرطیکہ خدا کی نافرمانی نہ کرے اور حد ضرورت سے باہر نہ نکل جائے۔ میں بَاغٍ سے وہ شخص مراد ہے جو لذت اندوزی کے لیے مردار کا گوشت کھانے کی خواہش کرتا ہے اور عَادٍ سے مراد وہ شخص ہے جو قدر کفایت سے تجاوز کرتا ہے بعض نے بَاغٍ کے معنی خلیفۂ وقت کا باغی اور عَادٍ سے وہ شخص مراد لیا ہے جو عجزونیاز کرنے والوں کے طریق سے تجاوز کرنے والا ہو۔(2) اور یہ عَدَیٰ طَوْرَہٗ سے مشتق ہے جس کے معنی ہیں: اپنے رتبہ سے تجاوز کرنے والا اور اسی سے تَعْدِیَۃٌ فِی لْفِعلِ ہے اور علم نحو میں فعل کو تَعْدِیْۃ سے مراد ہوتا ہے: فعل کا اپنے فاعل سے گزر کر مفعول تک پہنچ جانا۔ اور مَاعَدا کا لفظ استثناء کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔ اور آیت کریمہ: (اِذۡ اَنۡتُمۡ بِالۡعُدۡوَۃِ الدُّنۡیَا وَ ہُمۡ بِالۡعُدۡوَۃِ الۡقُصۡوٰی) (۸:۴۲) جس وقت تم (مدینہ سے) قریب کے ناکے پر تھے اور کافر بعید کے ناکے پر۔ میں عُدْوَۃُ الدُّنْیَا سے مدینہ کی جانب کا کنارہ مراد ہے جو حد قریب سے کچھ دور تھا۔
Words | Surah_No | Verse_No |
اعْتَدَوْا | سورة البقرة(2) | 65 |
اعْتَدَيْنَآ | سورة المائدة(5) | 107 |
اعْتَدٰى | سورة البقرة(2) | 178 |
اعْتَدٰى | سورة البقرة(2) | 194 |
اعْتَدٰى | سورة البقرة(2) | 194 |
اعْتَدٰي | سورة المائدة(5) | 94 |
الْاَعْدَاۗءَ | سورة الأعراف(7) | 150 |
الْعَدَاوَةَ | سورة المائدة(5) | 14 |
الْعَدَاوَةَ | سورة المائدة(5) | 64 |
الْعَدَاوَةَ | سورة المائدة(5) | 91 |
الْعَدَاوَةُ | سورة الممتحنة(60) | 4 |
الْعَدُوُّ | سورة المنافقون(63) | 4 |
الْعٰدُوْنَ | سورة المؤمنون(23) | 7 |
الْعٰدُوْنَ | سورة المعارج(70) | 31 |
الْمُعْتَدُوْنَ | سورة التوبة(9) | 10 |
الْمُعْتَدِيْنَ | سورة البقرة(2) | 190 |
الْمُعْتَدِيْنَ | سورة المائدة(5) | 87 |
الْمُعْتَدِيْنَ | سورة الأعراف(7) | 55 |
الْمُعْتَدِيْنَ | سورة يونس(10) | 74 |
اَعْدَاۗءً | سورة آل عمران(3) | 103 |
اَعْدَاۗءً | سورة الأحقاف(46) | 6 |
اَعْدَاۗءً | سورة الممتحنة(60) | 2 |
اَعْدَاۗءُ | سورة حم السجدہ(41) | 19 |
اَعْدَاۗءِ | سورة حم السجدہ(41) | 28 |
بِالْعُدْوَةِ | سورة الأنفال(8) | 42 |
بِالْعُدْوَةِ | سورة الأنفال(8) | 42 |
بِالْمُعْتَدِيْنَ | سورة الأنعام(6) | 119 |
بِاَعْدَاۗىِٕكُمْ | سورة النساء(4) | 45 |
تَعْتَدُوْا | سورة البقرة(2) | 190 |
تَعْتَدُوْا | سورة المائدة(5) | 2 |
تَعْتَدُوْا | سورة المائدة(5) | 87 |
تَعْتَدُوْھَا | سورة البقرة(2) | 229 |
تَعْدُ | سورة الكهف(18) | 28 |
تَعْدُوْا | سورة النساء(4) | 154 |
عَادٍ | سورة البقرة(2) | 173 |
عَادٍ | سورة الأنعام(6) | 145 |
عَادٍ | سورة النحل(16) | 115 |
عَادَيْتُمْ | سورة الممتحنة(60) | 7 |
عَدَاوَةً | سورة المائدة(5) | 82 |
عَدَاوَةٌ | سورة حم السجدہ(41) | 34 |
عَدُوًّا | سورة البقرة(2) | 97 |
عَدُوًّا | سورة البقرة(2) | 98 |
عَدُوًّا | سورة النساء(4) | 101 |
عَدُوًّا | سورة الأنعام(6) | 112 |
عَدُوًّا | سورة التوبة(9) | 83 |
عَدُوًّا | سورة بنی اسراءیل(17) | 53 |
عَدُوًّا | سورة الفرقان(25) | 31 |
عَدُوًّا | سورة القصص(28) | 8 |
عَدُوًّا | سورة فاطر(35) | 6 |
عَدُوًّا | سورة التغابن(64) | 14 |