اَلنِّعْمَۃُ:اچھی حالت کو کہتے ہیں اور یہ فِعْلَۃٌ کے وزن پر ہے جو کسی حالت کے معنی ظاہر کرنے کے لئے آتا ہے۔جیسے جِلْسَۃٌ وَرِکْبَۃٌ وغیر ذالک اور نَعْمَۃٌ کے معنی تَنَعُّمْ یعنی آرام آسائش ہیں اور یہ فَعْلَۃٌ کے وزن پر ہے جو مرۃ لیے استعمال ہوتا ہے جیسے ضَرْبَۃٌ وَشَتْمَۃٌ اور نِعْمَۃٌ کا لفظ اسم جنس سے جو قلیل و کثیر کے لئے استعمال ہوتا ہے۔چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (وَ اِنۡ تَعُدُّوۡا نِعۡمَتَ اللّٰہِ لَا تُحۡصُوۡہَا) (۱۴۔۳۴) اور اگر خدا کے احسان گننے لگو تو شمار نہ کرسکو۔ (اذۡکُرُوۡا نِعۡمَتِیَ الَّتِیۡۤ اَنۡعَمۡتُ عَلَیۡکُمۡ ) (۲۔۴۰) میرے وہ احسان یاد کرو جو میں نے تم پر کیئے (وَ اَتۡمَمۡتُ عَلَیۡکُمۡ نِعۡمَتِیۡ) (۵۔۳) اور میں نے اپنی نعمتیں تم پر پوری کردیں۔ (فَانۡقَلَبُوۡا بِنِعۡمَۃٍ مِّنَ اللّٰہِ ) (۳۔۱۷۴) پھر خدا کی نعمتوں کے ساتھ واپس آئے۔ (وَغَیْرَ ذَالکَ اَلْاِنْعَامُ ) (افعال) کے معنی دوسروں پر احسان کرنے کے ہیں اور یہ لفظ صرف اسی وقت استعمال ہوتا ہے جب مُنْعَمْ علیہ ذوی العقول سے ہو لہذا (انعم فلان علی فرسہ) کہنا درست نہیں ہے۔قرآن پاک میں ہے: (اَنْعَمْتَ عَلَیْھِمْ) (۱۔۶) جن پر تو اپنا فضل وکرم کرتا رہا۔ (وَ اِذۡ تَقُوۡلُ لِلَّذِیۡۤ اَنۡعَمَ اللّٰہُ عَلَیۡہِ) (۳۳۔۳۷) اور جب تم اس شخص سے جس پر خدا نے احسان کیا اور تم نے بھی احسان کیا یہ کہتے تھے۔ (اِنۡ ہُوَ اِلَّا عَبۡدٌ اَنۡعَمۡنَا عَلَیۡہِ ) (۴۳۔۵۹) وہ تو ہمارے ایسے بندے تھے جن پر ہم نے فضل کیا تھا۔اَلنَّعْمَآئُ یہ ضَرَّآئُ کے مقابلہ میں آتا ہے۔چنانچہ قرآن پاک میں ہے:۔ (وَ لَئِنۡ اَذَقۡنٰہُ نَعۡمَآءَ بَعۡدَ ضَرَّآءَ مَسَّتۡہُ) (۱۱۔۱۰) اور اگر تکلیف پہنچنے کے بعد آسائش کا مزہ چکھائیں۔اور نَعْمٰی بُوْسٰی کے مقابلہ میں استعمال ہوتا ہے اور نَعِیْمٌ کے معنی نِعْمَۃٌ کَثِیْرَۃٌ کے ہیں:چنانچہ فرمایا: (فِیْ جَنّٰتِ النَّعِیْمِ) (۵۶۔۱۲) نعمتوں کی بہشت میں ۔ (جَنّٰتِ النَّعِیْمِ) (۲۱۔۸) نعمت کے باغ میں ۔تَنَعُّمٌ کے معنی خوش حال ہونے اور عیش و عشرت کی زندگی بسر کرنے کے ہیں اور نَعَّمَہٗ کے معنی کسی کو آسودہ حال بنانے کے۔قرآن پاک میں ہے: (فَاَکْرَمَہٗ وَنَعَّمَہٗ) (۸۹۔۵) اسے عزت دیتا اور نعمت بخشتا ہے۔طَعَامٌ نَّاعِمٌ: (عمدہ کھانا) جَارِیَۃٌ نَاعِمَۃٌ:نازک اندام لڑکی۔اور اَلنَّعَمَ کا لفظ خاص کر اونٹوں پر بولا جاتا ہے اور اونٹوں کو نَعَمٌ اس لئے کہا گیا ہے کہ وہ عرب کے لئے سب سے بڑی نعمت تھے اس کی جمع اَنْعَامَ آتی ہے۔لیکن اَنْعَام کا لفظ بھیڑ بکری اونٹ اورگائے سب پر بولا جاتا ہے مگر ان جانوروں پر اَنْعَامٌ کا لفظ اس وقت بولا جاتا ہے جب اونٹ بھی ان میں شامل ہوں۔قرآن پاک میں ہے: (جَعَلَ لَکُمۡ مِّنَ الۡفُلۡکِ وَ الۡاَنۡعَامِ) (۴۳۔۱۲) اور تمہارے لئے کشتیاں اور چار پائے بنائے۔ (وَ مِنَ الۡاَنۡعَامِ حَمُوۡلَۃً وَّ فَرۡشًا) (۶۔۱۴۲) اور چارپایوں میں بوجھ اٹھانے والے (یعنی بڑے بڑے بھی) پیدا کیئے اور زمین سے لگے ہوئے (یعنی چھوٹے چھوٹے بھی) ۔اور آیت کریمہ:۔ (فَاخۡتَلَطَ بِہٖ نَبَاتُ الۡاَرۡضِ مِمَّا یَاۡکُلُ النَّاسُ وَ الۡاَنۡعَامُ) (۱۰۔۲۴) پھر اس کے ساتھ سبزہ جسے آدمی اور جانور کھاتے ہیں۔مل کر نکلا۔میں اَنْعَامَ کا لفظ عام ہے جو تمام جانوروں کو شامل ہے۔نَعَامٰی۔جنوبی ہوا جو نرمی سے چل رہی ہو اور شتر مرغ کو ’’نَعَامَۃٌٗٗکہا جاتا ہے کیونکہ وہ خلقت میں اونٹ کے مشابہ ہوتا ہے اور پہاڑ یا کنویں کے اوپر سائباں کے مانند بنی ہوئی عمارت جوکہ دور سے شترمرغ کی طرح دکھائی دیتی ہو۔اس کو بھی نَعَامَۃٌ کہا جاتا ہے (1) نَعَائِمَ منازل قمر سے ایک منزل کا نام ہے۔ (2) جو شترمرغ کی ہم شکل فرض کی گئی ہے اور شاعر کے قول (3) (الکامل) (۴۳۴) (وَابْنُ النَّعَامَۃِ عِنْدَذٰلِکَ مَرْکَبِیْ) اور میری سواری میرا گھوڑا ابن نعامہ ہوگا۔میں بعض نے کہا ہے کہ ابن نعامۃ سے شاعر نے خود اپنے پاؤں مراد لیے ہیں اور سرعت رفتاری میں انہیں اِبْنِ نَعَامَہ کے ساتھ تشبیہ دی ہے کیونکہ نعامہ کے معنی باطن قدم کے بھی آتے ہیں میرا خیال ہے کہ اہل عرب نے یہ معنی بھی اِبْنُ النَّعَامَۃ کے محاورہ سے ہی اخذ کیا ہے اور تَنَعَّمَ فُلَانٌ جس کے معنی آہستہ آہستہ چلنے کے ہیں نِعْمَۃ سے مشتق ہے۔نِعْمَ کلمہ مدح ہے جو بِئْسَ فعل ذم کے مقابلہ میں استعمال ہوتا ہے۔قرآن پاک میں ہے: (نِعۡمَ الۡعَبۡدُ ؕ اِنَّہٗۤ اَوَّابٌ) (۳۸۔۳۰) بہت خوب بندے تھے اور (خدا کی طرف) رجوع کرنے والے تھے۔ (وَ نِعۡمَ اَجۡرُ الۡعٰمِلِیۡنَ) (۳۔۱۳۶) اور اچھے کام کرنے والوں کا بدلہ بہت اچھا ہے۔ (نِعۡمَ الۡمَوۡلٰی وَ نِعۡمَ النَّصِیۡرُ) (۸۔۴۰) وہ خوب حمایتی اور خوب مددگار ہے۔ (وَ الۡاَرۡضَ فَرَشۡنٰہَا فَنِعۡمَ الۡمٰہِدُوۡنَ ) (۵۱۔۴۸) اور زمین کو ہم ہی نے بچھایا تو (دیکھو ہم) کیا خوب بچھانے والے ہیں۔ (اِنۡ تُبۡدُوا الصَّدَقٰتِ فَنِعِمَّا ہِیَ) (۲۔۲۷۱) اگر تم خیرات ظاہر دو تو وہ بھی خوب ہے۔اور محاورہ ہے:۔ (اِنْ فَعَلْتَ کَذَا فَبِھَا وَنَعِمَتْ:اگر تم نے ایسا کیا تو خوب کیا اور یہ اچھی عادت ہے۔ (غَسَّلْتُہ غَسْلاً نَعِمًّا:میں نے اسے اچھی طرح دھویا۔ فَعَلَ کَذَا وَاَنْعَمَ:اس نے فلاں کام کیا اور خوب کیا۔نَعَّمَ اﷲ بِکَ عَیْنًا :اﷲ تعالیٰ تمہاری آنکھیں ٹھنڈی کرے یا تمہاری وجہ سے دوسروں کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں۔ نَعَمْ:یہ کلمہ ایجاب ہے اور لفظ نعمت سے مشتق ہے۔اور نَعَمْ وَ نُعْمَۃُ عَیْنٍ وَنُعْمٰی عَیْنٍ وَنْعَامُ عَیْنٍ وغیرہ (ان سب کا ماخذ نعمت ہی ہے) اور یہ بھیہ ہوسکتا ہے کہ یہ تمام مرکبات اَنْعَمَ سے ماخوذ ہوں جس کے معنی نرم اور سہل بنانے کے ہیں۔
Words | Surah_No | Verse_No |
النَّعَمِ | سورة المائدة(5) | 95 |
النَّعِيْمِ | سورة المائدة(5) | 65 |
النَّعِيْمِ | سورة يونس(10) | 9 |
النَّعِيْمِ | سورة الحج(22) | 56 |
النَّعِيْمِ | سورة الشعراء(26) | 85 |
النَّعِيْمِ | سورة لقمان(31) | 8 |
النَّعِيْمِ | سورة الصافات(37) | 43 |
النَّعِيْمِ | سورة الواقعة(56) | 12 |
النَّعِيْمِ | سورة القلم(68) | 34 |
النَّعِيْمِ | سورة المطففين(83) | 24 |
النَّعِيْمِ | سورة التكاثر(102) | 8 |
النَّعْمَةِ | سورة المزمل(73) | 11 |
الْاَنْعَامَ | سورة مومن(40) | 79 |
الْاَنْعَامُ | سورة الحج(22) | 30 |
الْاَنْعَامُ | سورة محمد(47) | 12 |
الْاَنْعَامِ | سورة النساء(4) | 119 |
الْاَنْعَامِ | سورة المائدة(5) | 1 |
الْاَنْعَامِ | سورة الأنعام(6) | 139 |
الْاَنْعَامِ | سورة الأنعام(6) | 142 |
الْاَنْعَامِ | سورة النحل(16) | 66 |
الْاَنْعَامِ | سورة النحل(16) | 80 |
الْاَنْعَامِ | سورة الحج(22) | 28 |
الْاَنْعَامِ | سورة الحج(22) | 34 |
الْاَنْعَامِ | سورة المؤمنون(23) | 21 |
الْاَنْعَامِ | سورة الزمر(39) | 6 |
الْاَنْعَامِ | سورة الشورى(42) | 11 |
اَفَبِنِعْمَةِ | سورة النحل(16) | 71 |
اَنْعَامًا | سورة الفرقان(25) | 49 |
اَنْعَامًا | سورة يس(36) | 71 |
اَنْعَامٌ | سورة الأنعام(6) | 138 |
اَنْعَامَكُمْ | سورة طه(20) | 54 |
اَنْعَامُهُمْ | سورة السجدة(32) | 27 |
اَنْعَمَ | سورة النساء(4) | 69 |
اَنْعَمَ | سورة النساء(4) | 72 |
اَنْعَمَ | سورة المائدة(5) | 23 |
اَنْعَمَ | سورة مريم(19) | 58 |
اَنْعَمَ | سورة الأحزاب(33) | 37 |
اَنْعَمَهَا | سورة الأنفال(8) | 53 |
اَنْعَمْتَ | سورة الفاتحة(1) | 6 |
اَنْعَمْتَ | سورة النمل(27) | 19 |
اَنْعَمْتَ | سورة القصص(28) | 17 |
اَنْعَمْتَ | سورة الأحقاف(46) | 15 |
اَنْعَمْتُ | سورة البقرة(2) | 40 |
اَنْعَمْتُ | سورة البقرة(2) | 47 |
اَنْعَمْتُ | سورة البقرة(2) | 122 |
اَنْعَمْنَا | سورة بنی اسراءیل(17) | 83 |
اَنْعَمْنَا | سورة حم السجدہ(41) | 51 |
اَنْعَمْنَا | سورة الزخرف(43) | 59 |
بِاَنْعَامٍ | سورة الشعراء(26) | 133 |
بِاَنْعُمِ | سورة النحل(16) | 112 |