Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلسُّوئُ: ہر وہ چیز جو انسان کو غم میں مبتلا کردے اسے سوء کہا جاتا ہے خواہ امور دنیوی کے قبیل سے ہو یا اخروی کے۔ اور عام اس سے کہ اس کا تعلق احوال نفسانیہ سے ہو یا بدنیہ سے یا ان امور خارجیہ سے ہو جن کا تعلق جاہ و جلال کے چلے جانے یا کسی قریبی رشتے دار یا دوست کے فوت ہوجانے سے ہوتا ہے اور آیت: (بَیۡضَآءَ مِنۡ غَیۡرِ سُوۡٓءٍ ) (۲۰:۲۲) وہ کسی عیب کے بغیر (چمکتا دمکتا) نکلے گا۔ میں سوء سے مراد آفت یعنی بیماری ہے بعض نے سُوئٌ سے برص مراد لی ہے لیکن یہ منجملہ ان امراض کے ایک ہے جو ہاتھ کو لگ جاتے ہیں اور (عذاب) اخروی کے متعلق فرمایا: (اِنَّ الۡخِزۡیَ الۡیَوۡمَ وَ السُّوۡٓءَ عَلَی الۡکٰفِرِیۡنَ ) (۱۶:۲۷) ان کافروں کی رسوائی اور برائی ہے۔ اور ہر وہ چیز جو قبیح ہو اسے ’’سُوْآی‘‘ سے تعبیر کرتے ہیں۔ اسی لئے یہ لفظ ’’اَلْحُسنٰی‘‘ کے مقابلہ میں آتا ہے۔ چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (ثُمَّ کَانَ عَاقِبَۃَ الَّذِیۡنَ اَسَآءُوا السُّوۡٓاٰۤی) (۳۰:۱۰) پھر جن لوگوں نے برائی کی ان کا انجام بھی برا ہوا۔ جیسے اس کے مقابلہ میں فرمایا: (لِلَّذِیۡنَ اَحۡسَنُوا الۡحُسۡنٰی وَ زِیَادَۃٌ) (۱۰:۲۶) جن لوگوں نے نیکوکاری کی ان کے لئے بھلائی ہے اور مزید برآں اور بھی۔ اور سَیِّئَۃٌ کے معنیٰ برائی کے ہیں اور یہ حَسَنَۃٌ کی ضد ہے قرآن پاک میں یہ: (بلی من کسب سیئۃ) (۲:۸۱) ہاں! جو برے کام کرے۔ (لِمَ تَسۡتَعۡجِلُوۡنَ بِالسَّیِّئَۃِ قَبۡلَ الۡحَسَنَۃِ) (۲۷:۴۶) تم بھلائی سے پہلے برائی کے لئے کیوں جلدی کرتے ہو۔ (ُذۡہِبۡنَ السَّیِّاٰتِ) (۱۱:۱۱۴) گناہوں کو دور کردیتی ہے۔ (مَاۤ اَصَابَکَ مِنۡ حَسَنَۃٍ فَمِنَ اللّٰہِ ۫ وَ مَاۤ اَصَابَکَ مِنۡ سَیِّئَۃٍ فَمِنۡ نَّفۡسِکَ) (۴:۷۹) (اے آدم زاد!) تجھ کو جو فائدہ پہنچے وہ خدا کی طرف سے ہے اور جو نقصان پہنچے وہ تیری ہی (شامت اعمال کی) وجہ سے ہے۔ (فَاَصَابَہُمۡ سَیِّاٰتُ مَا عَمِلُوۡا) (۱۶:۳۴) (اِدۡفَعۡ بِالَّتِیۡ ہِیَ اَحۡسَنُ السَّیِّئَۃَ) (۲۳:۹۶) اور بری بات کے مقابلہ میں ایسی بات کہو جو نہایت اچھی ہو۔ اور حدیث میں ہے۔(1) (۱۸۶) (یَااَنَسُ اَتْبِعِ السَّیِّئَۃَ الْحَسَنَۃَ تَمْحُھَا) کہ انس برائی کے بعد نیکی کرو جو نیکی برائی کے اثر کو مٹاڈالے گی۔ حَسَنَۃ اور سَیِّئَۃ دو قسم پر ہیں۔ ایک وہ جو عقل اور شریعت دونوں کی رو سے بھلی یا بری ہو۔ چنانچہ اس معنیٰ کے لحاظ سے فرمایا: (مَنۡ جَآءَ بِالۡحَسَنَۃِ فَلَہٗ عَشۡرُ اَمۡثَالِہَا) (۶:۱۶۰) جو کوئی (خدا کے حضور) نیکی لے کر آئے گا اس کو ویسی دس نیکیاں ملیں گی اور جو برائی لائے گا اسے سزا ویسی ہی ملے گی۔ دوسری حَسَنۃ اور سِیِّئَۃ وہ ہے جو باعتبار طبیعت کے ہے یعنی وہ چیزیں جو طبیعت کو سبک یا گراں محسوس ہوتی ہیں۔ جیسے قرآن پاک میں ہے: (فَاِذَا جَآءَتۡہُمُ الۡحَسَنَۃُ قَالُوۡا لَنَا ہٰذِہٖ ۚ وَ اِنۡ تُصِبۡہُمۡ سَیِّئَۃٌ یَّطَّیَّرُوۡا بِمُوۡسٰی وَ مَنۡ مَّعَہٗ) (۷:۱۳۱) تو جب ان کو آسائش حاصل ہوتی تو کہتے کہ ہم اس کے مستحق ہیں اور اگر سختی پہنچتی تو موسیٰ علیہ السلام اور ان کے رفیقوں کی بدشگونی بتاتے۔ (ثُمَّ بَدَّلۡنَا مَکَانَ السَّیِّئَۃِ الۡحَسَنَۃَ ) (۷:۹۵) پھر ہم نے تکلیف کو آسودگی سے بدل دیا۔ اور سَآئَ فِیْ کَذَا وَسُؤْتَنِیْ کہا جاتا یہ۔ اور اَسَأْتُ اِلٰی فُلَانٍٍ (بصلہ الٰی) بولتے ہیں۔ چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (سِیۡٓـَٔتۡ وُجُوۡہُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا) (۶۷:۲۷) تو کافروں کے منہ برے ہوجائیں گے۔ (لِیَسُوۡٓءٗا وُجُوۡہَکُمۡ ) (۱۷:۷) تاکہ تمہارے چہروں کو بگاڑیں … اور آیت: (مَنۡ یَّعۡمَلۡ سُوۡٓءًا یُّجۡزَ بِہٖ ) (۴:۱۲۳) جو شخص برے عمل کرے گا اسے (اسی طرح) کا بدلہ دیا جائے گا۔ میں سوء سے اعمال قبیحہ مراد ہیں۔ اسی طرح آیت: (زُیِّنَ لَہُمۡ سُوۡٓءُ اَعۡمَالِہِمۡ) (۹:۳۷) ان کے برے اعمال ان کو بھلے دکھائی دیتے ہیں۔ میں بھی یہی معنیٰ مرا دہیں۔ اور آیت: (عَلَیۡہِمۡ دَآئِرَۃُ السَّوۡءِ) (۹:۹۸) انہیں پر بری مصیبت (واقع) ہو۔ میں دَآئِرَۃُ السَّوْئِ: سے مراد ہر وہ چیز ہوسکتی ہے جو انجام کار غم کا موجب ہو اور آیت: ( وَ سَآءَتۡ مَصِیۡرًا) (۴:۱۱۵) اور وہ بری جگہ یہ۔ (سَآءَتۡ مُسۡتَقَرًّا) (۲۵:۶۶) (دوزخ) ٹھہرنے کی بری جگہ ہے۔ میں بھی یہی معنیٰ مراد ہے۔ اور کبھی سَائَ بِئْسَ کے قائم مقام ہوتا ہے۔ یعنی معنیٰ ذم کے لئے استعمال ہوتا ہے جیسے فرمایا: (فَاِذَا نَزَلَ بِسَاحَتِہِمۡ فَسَآءَ صَبَاحُ الۡمُنۡذَرِیۡنَ ) (۳۷:۷۷) مگر جب وہ ان کے مکان میں آ اُترے گا۔ تو جن کو ڈر سنایا گیا تھا ان کے لئے برا دن ہوگا۔ (سَآءَ مَا یَعۡمَلُوۡنَ ) (۵:۶۶) ان کے عمل برے ہیں۔ (سَآءَ مَثَلَاۨ …) (۷:۱۷۷) مثال بری ہے۔ اور آیت: (سِیۡٓـَٔتۡ وُجُوۡہُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا) (۶۷:۲۷) (تو) کافروں کے منہ برے ہوجائیں گے۔ میں سِیئَتْ کی نسبت وجوہ کی طرف کی گئی ہے کیونک ہحزن و سرور کا اثر ہمیشہ چہرے پر ظاہر ہوتا ہے اور آیت: (سِیۡٓءَ بِہِمۡ وَ ضَاقَ بِہِمۡ ذَرۡعًا ) (۱۱:۷۷) تو وہ (ان کے آنے سے) غمناک اور تنگ دل ہوئے۔ یعنی ان مہمانوں کو وہ حالات پیش آئے جن کی وجہ سے اسے صدمہ لاحق ہوا اور فرمایا: (لَہُمۡ سُوۡٓءُ الۡحِسَابِ ) (۱۳:۱۸) ایسے لوگوں کا حساب بھی برا ہوگا۔ (وَ لَہُمۡ سُوۡٓءُ الدَّارِ) (۱۳:۲۵) اور ان کے لئے گھر بھی برابر ہے۔ اور کنایہ کے طور پر سَوْئَۃٌ کا لفظ عورت یا مرد کی شرمگاہ پر بھی بولا جاتا ہے۔ چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (کَیۡفَ یُوَارِیۡ سَوۡءَۃَ اَخِیۡہِ) (۵:۳۱) اپنے بھائی کی لاش کو کیونکر چھپائے۔ (فَاُوَارِیَ سَوۡءَۃَ اَخِیۡ) (۵:۳۱) کہ اپنے بھائی کی لاش چھپا دیتا۔ (ُّوَارِیۡ سَوۡاٰتِکُمۡ ) (۷:۲۶) کہ تمہارا ستر ڈھانکے۔ (بَدَتۡ لَہُمَا سَوۡاٰتُہُمَا) (۷:۲۲) تو ان کے ستر کی چیزیں کھل گئیں۔ (لِیُبۡدِیَ لَہُمَا مَا وٗرِیَ عَنۡہُمَا مِنۡ سَوۡاٰتِہِمَا ) (۷:۲۰) تاکہ ان کے ستر کی چیزیں جو ان سے پوشیدہ تھیں کھول دے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
سَيِّئَةٌۢ سورة الروم(30) 36
سَيِّئَةٌۢ سورة الشورى(42) 48
سَيِّئَةٍ سورة النساء(4) 79
سَيِّئَةٍ سورة الشورى(42) 40
سَيِّئُهٗ سورة بنی اسراءیل(17) 38
سَيِّاٰتُ سورة الزمر(39) 48
سَيِّاٰتُ سورة الجاثية(45) 33
سَيِّاٰتِ سورة مومن(40) 45
سَيِّاٰتِكُمْ سورة البقرة(2) 271
سَيِّاٰتِكُمْ سورة النساء(4) 31
سَيِّاٰتِكُمْ سورة المائدة(5) 12
سَيِّاٰتِكُمْ سورة الأنفال(8) 29
سَيِّاٰتِكُمْ سورة التحريم(66) 8
سَيِّاٰتِنَا سورة آل عمران(3) 193
سَيِّاٰتِهِمْ سورة المائدة(5) 65
سَيِّاٰتِهِمْ سورة الفتح(48) 5
سَيِّاٰتِھِمْ سورة آل عمران(3) 195
سُوْۗءًا سورة النساء(4) 110
سُوْۗءًا سورة النساء(4) 123
سُوْۗءًا سورة يوسف(12) 25
سُوْۗءًا سورة الرعد(13) 11
سُوْۗءًا سورة الأحزاب(33) 17
سُوْۗءًۢا سورة الأنعام(6) 54
سُوْۗءٌ سورة آل عمران(3) 174
سُوْۗءٍ سورة آل عمران(3) 30
سُوْۗءٍ سورة النساء(4) 149
سُوْۗءٍ سورة يوسف(12) 51
سُوْۗءٍ سورة النحل(16) 28
سُوْۗءٍ سورة طه(20) 22
سُوْۗءٍ سورة النمل(27) 11
سُوْۗءٍ سورة النمل(27) 12
سُوْۗءٍ سورة القصص(28) 32
سُوْۗءَ سورة البقرة(2) 49
سُوْۗءَ سورة الأنعام(6) 157
سُوْۗءَ سورة الأعراف(7) 141
سُوْۗءَ سورة الأعراف(7) 167
سُوْۗءَ سورة الرعد(13) 21
سُوْۗءَ سورة إبراهيم(14) 6
سُوْۗءَ سورة الزمر(39) 24
سُوْۗءُ سورة التوبة(9) 37
سُوْۗءُ سورة الرعد(13) 18
سُوْۗءُ سورة الرعد(13) 25
سُوْۗءُ سورة النمل(27) 5
سُوْۗءُ سورة فاطر(35) 8
سُوْۗءُ سورة مومن(40) 37
سُوْۗءُ سورة مومن(40) 45
سُوْۗءُ سورة مومن(40) 52
سُوْۗءُ سورة محمد(47) 14
سُوْۗءِ سورة النحل(16) 59
سُوْۗءِ سورة الزمر(39) 47